ایپل کے سربراہ کا اپنی ساری دولت عطیہ کرنے کا ارادہ
27 مارچ 2015جریدے ’فورچُون‘ نے دنیا کی اس سب سے بڑی ٹیکنالوجی کارپوریشن کے سربراہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ اپنے دَس سالہ بھتیجے کی کالج کی تعلیم کے لیے مطلوبہ رقم الگ کرنے کے بعد اپنی ساری دولت، جس کا تخمینہ 785 ملین ڈالر لگایا گیا ہے، فلاحی کاموں کے لیے وقف کر دیں گے۔ جریدے نے کُک کے حوالے سے لکھا ہے:’’آپ وہ کنکری بننا چاہتے ہیں، جس کے تالاب میں گرنے سے تبدیلی کی لہر آتی ہے۔‘‘
اس طرح 54 سالہ ٹِم کُک بھی دنیا کے اُن امیر ترین افراد کی پیروی کرنے جا رہے ہیں، جو اُن سے پہلے اپنی ساری دولت یا دولت کا ایک بڑا حصہ فلاحِ عامہ کے کاموں کے لیے صرف کر چکے ہیں۔ امریکی ارب پتی وارن بفٹ دنیا بھر کی بے انتہا دولت مند شخصیات پر زور دیتے چلے آ رہے ہیں کہ وہ کم از کم اپنی آدھی دولت اپنی زندگی ہی میں ’گیونگ پلیج‘ نامی ویب سائٹ کی وساطت سے عام انسانوں کی بھلائی کے لیے مختص کر دیں۔
اس ویب سائٹ پر پہلے سے ہی مائیکروسوفٹ کارپوریشن کے بانی بل گیٹس، فیس بُک کے مارک زوکربرگ یا پھر اوریکل کارپوریشن کے لیر یایلیسن کے نام موجود ہیں۔
اگرچہ ارب پتی شخصیات بل گیٹس اور مارک ز وکربرگ کے مقابلے میں ٹِم کُک کی دولت زیادہ نہیں ہے لیکن ’فورچُون‘ سے باتیں کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پھر بھی کچھ تبدیلی لانے کی امید کر رہے ہیں۔ اگرچہ کُک عام طور پر کیمروں کی چکا چوند سے دور رہنے والے شخص ہیں لیکن گزشتہ کچھ عرصے کے دوران انہوں نے ماحول سے لے کر شہری حقوق تک مختلف معاملات میں کھل کر بات کرنا شروع کی ہے۔
ٹِم کُک نے بتایا کہ وہ پہلے بھی کچھ نہ کچھ رقم عطیے کے طور پر دیتے رہے ہیں لیکن اب وہ اس معاملے کو باقاعدہ منظم طریقے سے کرنے کی کوشش کریں گے۔