اینزولیزو، جھیل پر آباد منفرد افریقی گاؤں
مغربی گھانا میں’اینزولیزو‘نامی گاؤں کوئی عام علاقہ نہیں ہے۔ اِس گاؤں کے تمام مکانات تاندانے نامی جھیل کے اوپر شہتیروں اور پٹوں کی مدد سے بنائے گئے ہیں۔ اِس علاقے کے باسی قدرتی ماحول میں فطری زندگی گزار رہے ہیں۔
گھانا کا وینس
اینزولیزو گھانا کے دارالحکومت آکرا سے 360 کلومیٹر مغرب کی جانب واقع ہے۔ مقامی زبان میں ’نزیما‘ کے معنی پانی کی سطح ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا واحد علاقہ ہے اور اِسی وجہ سے اِسے گھانا کا ’وینس‘ بھی کہا جاتا ہے۔ وینس پانی پر تعمیر اطالوی شہر ہے۔
عالمی ثقافتی ورثہ
2000ء میں اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے اینزولیزو کو عالمی ثقافتی ورثے کا درجہ دیا۔ اِسے انسانوں اور فطرت کے مابین بہترین امتزاج قرار دیا گیا ہے۔ یہاں کے باسی قدرتی ماحول کو نقصان پہنچائے بغیر فطرت کی جانب سے دی جانے والی اشیاء سے اپنی گزر بسر کرتے ہیں۔ اِس منفرد علاقے میں مختلف اقسام کے پرندے، مختلف نسلوں کے بندر، مگر مچھ اور کچھوے پائے جاتے ہیں۔
گھر سے دربدر کیے جانے
داستانوں کے مطابق اِس علاقے کے باشندوں کے آباؤ اجداد کا تعلق گھانا کی اُس سلطنت سے تھا، جو آج کل مالی کا حصہ ہے۔ 15 صدی عیسوی میں سونے اور زرخیز زمین کی خاطر مینڈے قبائل کے ساتھ ایک جنگ کے بعد اِن لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا تھا۔ اِس کے بعد اِن کا خدا سنیل یا گھونگے کی صورت میں نمودار ہوا اور اِنہیں گھانا لے آیا۔ اِس کے بعد بھی یہ لوگ دیگر قوموں کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
امن کی تلاش
یہ لوگ اپنے خدا کے پیچھے چلتے رہے اور یہاں تک کے اِنہوں نے جھیل تاندانے پر یہ بستی آباد کی۔ یہاں پر اِنہیں حملوں کا ڈر نہیں تھا اور سالوں تک در در کی ٹھوکریں کھانے کے بعد یہ لوگ امن کی پناہ میں آ گئے تھے۔ داستانوں کے مطابق یہاں پر اِن کے خدا نے یہ یقین دہانی کراتے ہوئے اِنہیں پانی کے حوالے کیا کہ یہ جھیل اِنہیں صرف دشمنوں سے ہی محفوظ نہیں رکھے گی بلکہ اِن کے کھانے پینے کا بھی سبب بننے گا۔
خدا کی پکار
اِس کے بعد سے اینزولیزو کے باسی تاندانے جھیل کا احترام بھی خدا کی طرح کرتے ہیں۔ ہر منگل مبارک دن ہوتا ہے اور اِس روز نہ تو کشتی چلائی جاتی ہیں اور نہ ہی جھیل سے مچھلیاں پکڑتی جاتی ہیں۔ گاؤں کے متعدد افراد خدا سے عقیدت کی وجہ سے گھونگے بھی نہیں کھاتے۔
جدید ٹیکنالوجی
اینزولیزو میں آج کل پانچ ہزار افراد آباد ہیں۔ یہ گھر لکڑی کے ہیں، جن میں درختوں کے تنوں اور کھجور کی خاص قسم کی شاخیں استعمال کی گئی ہیں۔ یہ گھر لکڑی کے پٹوں سے بنائے گئے پلوں کے ذریعے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ اِنہیں بجلی، موبائل فون اور سیٹیلائٹ کی سہولت دستیاب ہے جبکہ تیل کی ایک غیر ملکی کمپنی کے منصوبے کے باعث کچھ سالوں سے اِن لوگوں کو پینے کا صاف پانی بھی میسر ہے۔
تعلیم و تربیت کا نظام
اسکولوں میں اساتذہ کی تعیناتی گھانا کی حکومت کی جانب سے کی جاتی ہے۔ زیادہ تر اساتذہ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل ہوتے ہیں، جِنہیں اِس شعبے میں تجربے کی ضرورت ہوتی ہے۔ سہولیات کے فقدان کی وجہ سے یہ لوگ زیادہ عرصے تک یہاں قیام نہیں کرتے۔ تاہم اب گاؤں والوں نے خود اساتذہ کو تربیت دینے کا ایک منصوبہ شروع کیا ہوا ہے۔
گاؤں کا حال
آکیا نامی خاتون مونگ پھلی کو پیس کو اِس کا پیسٹ بنا رہی ہے۔ گاؤں میں آتش زنی کے خطرے کی وجہ سے خواتین خشک علاقے میں بنائے جانے والے مٹی کے روایتی چولہوں پر پکاتی ہیں۔ اِسی طرح بیت الخلاء بھی جنگلوں میں خشک زمین پر بنائے جاتے ہیں۔
کاہلی موت ہے
اینزولیزو کے باسیوں کی زندگی کا دارومدار پانی پر ہے۔ یہ لوگ مچھلی اور دیگر سمندری حیات پر گزارا کرتے ہیں۔ بچپن میں ہی اِنہیں جال بُننا، صحیح کرنا اور پانی میں پھیکنا سکھایا جاتا ہے۔ اس علاقے کی ایک کہاوت ہے، کاہل مردوں کی کوئی جگہ نہیں۔
زرخیز زمین
زیگنو کولو اور اُس کا بیٹا ایرک اینزولیزو کے اُن چند باشندوں میں سے ہیں، جو زراعت بھی کرتے ہیں۔ یہ لوگ اپنی دو ہیکٹر زمین پر کساوا، پکائے جانے والے کیلے، ناریل اور انناس اگاتے ہیں۔ اِن میں زیادہ تر چیزیں یہ لوگ اپنے ہی استعمال میں لاتے ہیں جبکہ بچ جانے والے پھل چھ کلومیٹر دور واقع مارکیٹ میں فروخت کرتے ہیں۔
اینزولیزو میں سیاحت
اِس علاقہ کے باسیوں کا انحصار کافی حد تک سیاحت پر بھی ہے۔ زیادہ تر سیاح ایک روزہ دورے پر اینزولیزوآتے ہیں اور رات قریبی علاقے بیئن میں بنائے گئے آرام دہ گھروں میں بسر کرتے ہیں۔ یہاں پر موجود موٹر بوٹ بیماروں اور حاملہ خواتین کو قریبی ڈاکٹر تک لے جانے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ گاؤں میں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں ہے اور یہاں ملیریا ایک عام بیماری ہے۔