1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایبولا کے باعث انٹرنیشنل پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان

ندیم گِل9 اگست 2014

عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے مغربی افریقہ میں پھیلی ایبولا وائرس کی وبا کو انٹرنیشنل پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مالی اور تکنیکی وسائل طلب کر لیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Crhn
تصویر: Reuters

مغربی افریقہ کے ملکوں میں ایبولا وائرس کی یہ اب تک کی سب سے بڑے پیمانے پر اور طویل ترین دورانیے کے لیے پھیلنے والی وبا ہے۔ اس کی شرح اموات پچاس فیصد ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے ڈبلیو ایچ او کے مطابق حالیہ وبا کے نتیجے میں اب تک کم از کم نو سو اکسٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ وبا رواں برس مارچ میں گنی سے شروع ہوئی تھی جس کے بعد یہ سیرا لیون، لائبیریا اور نائجیریا بھی پہنچ گئی تھی۔

ڈبلیو ایچ او کی سربراہ مارگریٹ چَین نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ سے پھوٹنے والی اس مہلک وباء پر جلد از جلد قابو پایا جائے اور اجتماعی عالمی طبی سلامتی کا انحصار اسی بات پر ہے۔ انہوں نے جمعے کو سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا: ’’ابھی تک اس سے متاثر ہونے والے ملک اس سطح کی وبا اور اس نوعیت کی پیچیدگی کا اپنے طور پر سامنا کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ میں عالمی برادری پر زور دیتی ہوں کہ وہ ہر ممکن حد تک ہنگامی بنیادوں پر یہ معاونت مہیا کرے۔‘‘

Margaret Chan WHO Genf Ebola Notfallkomitee
ڈبلیو ایچ او کی سربراہ مارگریٹ چَینتصویر: Reuters

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق نائجیریا نے بھی جمعے کو ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کو قومی ایمرجنسی قرار دے دیا۔ وہاں اس وائرس کے سبب دو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ نائجیریا کی وزارتِ صحت کے مطابق سات دیگر افراد کے اس وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ صدر گُڈ لک جوناتھن نے اس بیماری پر قابو پانے کے لیے گیارہ ملین ڈالر سے زائد کے فنڈز کی منظوری دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اسکولوں کی حالیہ چھٹیاں بھی بڑھا دی جائیں تاکہ ماہرین کو ایبولا کے خطرے کا جائزہ لینے کا وقت مل سکے۔

ایبولا وائرس کے بارے میں پہلی مرتبہ 1976ء میں پتہ چلا تھا۔ تب سے وسطی اور مشرقی افریقہ میں بیس مرتبہ یہ وبا پھیلی ہے۔ تاہم مغربی افریقہ میں اس وبا کے پھیلنے کا یہ پہلا موقع ہے۔

یہ دُنیا کی خطرناک ترین بیماریوں میں سے ایک ہے۔ ایبولا وائرس چند ہی دِنوں میں اپنے شکار کی جان لے سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں شدید بخار، پٹھوں میں درد، ابکائیوں اور اسہال کا سامنا ہو تا ہے اور بعض حالات میں اعضاء کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں جبکہ مسلسل خون بھی رستا ہے۔