1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایبولا کا خطرہ: لائبیریا میں کچی بستی کی مکمل ناکہ بندی

عابد حسین21 اگست 2014

فریقی ملک لائبیریا کے صدر کے حکم پر ایبولا وائرس کے خطرے کے تناظر میں دارالحکومت کے قریب ایک بڑی کچی بستی کی ناکہ بندی کرتے ہوئے اسے بقیہ سارے علاقے سے علیحدہ کر دیا گیا ہے۔ ایبولا سے ہلاکتوں کی تعداد 1350 ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1CyRT
۳یسٹ پوائنٹ کی ناکہ بندی کا عملتصویر: picture alliance/AP Photo

لائبیریا کی خاتون صدر ایلن جانسن سَرلیف کے حکم پر ہنگاموں اور مظاہروں سے نمٹنے والی خصوصی پولیس اور فوجیوں نے ایک بڑی کچی بستی کو خاردار تاریں اور لکڑی کے ٹکڑے لگا کر مکمل طور پر مقفل کر دیا ہے۔ حکومتی اہلکاروں کا خیال ہے کہ پچاس ہزار کے قریب نفوس پر مشتمل ویسٹ پوائنٹ نامی کچی بستی ایبولا مرض کے افزائش کا ممکنہ بڑا مرکز ہو سکتا ہے۔ یہ کچی بستی لائبیریا کے دارالحکومت مونَرویا کی ساحلی پٹی کے قریب واقع ہے۔ ایبولا وائرس کی لپیٹ میں آ کر اب تک 1350 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

جس وقت پولیس اور فوج کے دستے کچی بستی کو بقیہ علاقے سے علیحدہ کرنے کے لیے پہنچے تو اُن کی مقامی لوگوں سے جھڑپ بھی ہوئی۔ ویسٹ پوائنٹ نامی اِس کچی بستی کو ایک طرف سمندر نے روک رکھا ہے تو دوسری جانب دارالحکومت اور بستی کا گندا پانی کھڑا ہے۔ اِن لوگوں نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ گلیوں اور سڑکوں سے ایبولا بیماری سے مرنے والوں کی بر وقت لاشیں ٹھکانے لگانے سے قاصر دکھائی دیتی ہے اور بغیر پوری تحقیق کے بستی کو الگ کرنے پر تُل گئی ہے۔ مقامی لوگوں اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں ایک پندرہ سالہ لڑکا اُس وقت زخمی ہو گیا جب وہ خاردار تار سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہا تھا۔

چند روز قبل ویسٹ پوائنٹ میں مقامی لوگوں نے ایبولا متاثرین کے اسکریننگ مرکز پر توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔ اِن لوگوں نے ایبولا مریضوں کے خون سے لتھڑے گدے اور بستر کی چادریں مرکز سے باہر لاکر رکھ دیں اور اُن کا کہنا تھا کہ حکومت نے دوسرے علاقوں سے ایبولا وائرس کے مریضوں کو لاکر اُن کی بستی میں رکھا ہے۔ اس توڑ پھوڑ کے بعد اسکریننگ مرکز کے مریضوں کو دارالحکومت مونَرویا کے دوسرے مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ اس ہنگامہ آرائی کے بعد لائبیریا کی صدر نے ویسٹ پوائنٹ میں رات کے کرفیو کا نفاذ کرتے ہوئے ویسٹ پوائنٹ اور دوسری قریبی بستی ڈولو ٹاؤن کو بقیہ شہر سے پوری طرح علیحدہ کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

ویسٹ پوائنٹ کے ایک رہائشی محمد فاہن بُلے کا کہنا ہے کہ اِس بستی کے لوگوں کے ساتھ حکومت کا سلوک مسلسل ناروا چل رہا ہے اور ہر ممکن طریقے سے اِسے نظر انداز کیا جاتا ہے۔ بستی کے رہائشیوں کا واضح طور پر کہنا ہے کہ ویسٹ پوائنٹ برسوں سے حکومتی کوتاہی کا سامنا کر رہا ہے اور اِس بستی کے اندر جا بجا بکھری غلاظت کے علاوہ رفع حاجت کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ پورے علاقے پر بدبو نے ڈھیرا ڈال رکھا ہے اور لوگوں کو صاف پینے کا پانی بھی میسر نہیں ہے۔

مغربی افریقہ کے تین ملک لائبیریا، سیرالیون اور گِنی متعدی مرض ایبولا سے شدید متاثر ہیں۔ اب تک لائبیریا میں 576 افراد اِس مرض کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔ مغربی افریقہ میں ایبولا مرض میں مبتلا رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد پونے تین ہزار کے لگ بھگ ہے۔ تاحال اِس مرض کی شافی دوا میسر نہیں۔ ایک تجرباتی ویکسین کا استعمال شروع تو کیا گیا ہے لیکن اُس کے نتائج ابھی غیر واضح ہیں۔ ایبولا سے شدید متاثرہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی، خوراک اور ادویات کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں