1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ايبولا وائرس: ہلاکتوں کی تعداد چار ہزار سے تجاوز کر گئی

عاصم سلیم11 اکتوبر 2014

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ايبولا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد چار ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے مطابق اس وباء کے پھيلاؤ سے نمٹنے کے ليے درکار عالمی رد عمل ميں اب بھی کمی ہے۔

https://p.dw.com/p/1DTR9
تصویر: Reuters/H. McClary

ورلڈ ہيلتھ آرگنائزيشن کے آٹھ اکتوبر کے اعداد و شمار کے مطابق جان ليوا ايبولا وائرس اب تک کُل سات ممالک ميں 8,399 افراد کو متاثر کر چکا ہے، جن ميں سے 4,033 افراد لقمہ اجل بن چکے ہيں۔ دريں اثناء اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ وائرس سے لاحق فوری خطرات سے نمٹنے کے ليے درکار ايک بلين ڈالر کی رقم اب تک اکٹھی نہيں ہو پائی۔

ايبولا وائرس نے سب سے زيادہ متاثر مغربی افريقہ کے ممالک سيرا ليون، لائيبيريا اور گنی کو کيا ہے اور اب تک اس وائرس سے ہلاک ہونے والے قريب تمام افراد کا تعلق انہی ملکوں سے ہے۔ تاہم آسٹريليا ہو يا زمبابوے، اسپين ہو يا مقدونيہ ايبولا وائرس کے پھيلنے کے خدشات ان دنوں ہر جگہ پائے جاتے ہيں۔

Ebola Patient Brasilien 10.10.2014
ايبولا وائرس اب تک کُل سات ممالک ميں 8,399 افراد کو متاثر کر چکا ہے، جن ميں سے 4,033 افراد لقمہ اجل بن چکے ہيں۔تصویر: Reuters/Mauro dos Santos (

يورپی ملک اسپين ميں ايبولا وائرس سے متعلق چند جھوٹی اطلاعات کے سبب مقامی پوليس نے عوام سے پر امن اور پر سکون رہنے کی درخواست کی ہے۔ اسی دوران ملکی وزير اعظم ماريانو راخوئے نے ميڈرڈ کے اس ہسپتال کا دورہ کيا، جہاں ايبولا وائرس کی شکار بننے والی ايک نرس زير علاج ہے۔ جمعہ دس اکتوبر تک چواليس سالہ ٹيريسا روميرو کی حالت ’مستحکم مگر سنجيدہ‘ بتائی گئی ہے۔

اسی نوعيت کا ايک واقعہ فرانسيسی دارالحکومت پيرس کے نواح ميں بھی پيش آيا، جہاں جمعرات کے روز ايک عمارت کو اس ليے خالی کرا ليا گيا کيونکہ اس ميں ايک سياہ فام شخص کے بيمار ہونے سے متعلق اطلاع ملی۔ اس سے قبل فرانس ہی ميں ايک اسکول ميں گنی سے تعلق رکھنے والے بچوں سے متعلق بھی افواہيں پھيل گئی تھيں تاہم ان دونوں ہی کيسوں ميں طبی ماہرين نے معائنے کے بعد ايبولا کو خارج از امکان قرار دے ديا تھا۔

ايبولا وائرس سے سب سے زيادہ متاثر مغربی افريقی ممالک سيرا ليون، لائيبيريا اور گنی کے علاوہ اقوام متحدہ کی اعلی قيادت نے عالمی برادری سے اپيل کی ہے کہ وہ وائرس کی روک تھام کے ليے اضافی امداد کريں۔ عالمی ادارے کے ڈپٹی سيکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ ايبولا کو روکنے کے ليے درکار ايک بلين ڈالر کا تاحال صرف ايک چوتھائی حصہ ہی جمع ہو سکا ہے۔ انہوں نے ڈاکٹروں، نرسوں اور طبی عملے سے اپيل کی ہے کہ وہ مغربی افريقہ ميں طبی مراکز ميں کام کرنے کے ليے آگے بڑھيں۔

امريکا کے سينٹر فار ڈيزيز کنٹرول اينڈ پری وينشن کے اندازوں کے مطابق اگر فوری طور پر اضافی اقدامات نہ کيے گئے، تو آئندہ برس جنوری تک ايبولا سے متاثرہ افراد کی تعداد ايک اعشاريہ چار ملين تک پہنچ سکتی ہے۔