1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے صدر مصطفیٰ کمال احتجاجاً مستعفی

عابد حسین1 اپریل 2015

کرکٹ ورلڈ کپ کے فوری بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی صدارت سے مصطفیٰ کمال نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے کمال نے کونسل کے چیرمین سری نواسن پر کڑی تنقید بھی کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1F0x0
مصطفیٰ کمال )دائیں جانب) پاکستان ذکا اشرف کے ہمراہتصویر: DW

مصطفیٰ کمال نے استعفیٰ دیتے ہوئے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ انہیں کہا گیا تھا کہ وہ، ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش اور بھارت کے کوارٹر فائنل راؤنڈ کے میچ کے بارے میں اپنا بیان واپس لیتے ہوئے معذرت بھی پیش کریں۔ کمال نے بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلے گئے کوارٹر فائنل میچ کو پہلے سےہی فِکس قرار دیا تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کی ٹرافی جیتنے والی ٹیم کو دینا، اُن کا حق تھا لیکن اُنہیں اِس سے محروم رکھا گیا ہے۔

مصطفیٰ کمال نے کرکپ ورلڈ کپ کے میچوں کی امپائرنگ کو ناقص قرار دے کر سارے ٹورنامنٹ کے جائز ہونے پر شکوک کھڑے کر دیے ہیں۔ اُن کے اِس بیان پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈ سن نے تنقید کرتے ہوئے اِسے کُلی طور پر مسترد کر دیا تھا۔ یاد رہے کہ فاتح ٹیم کے کپتان مائیکل کلار ک کو بھارت کے نارائن سوامی سری نِواسن نے ٹرافی سپرد کی تھی۔ سری نِواسن نے گزشتہ برس انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیرمین کا منصب سنبھالا ہے۔

Australien Cricket WM Finale Australien gegen Neuseeland
کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل آسٹریلیا نے جیتا تھاتصویر: Reuters/J. Reed

آسٹریلیا سے ڈھاکا پہنچنے پر مصطفیٰ کمال نے رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے منصب سے فوری طور پر استعفیٰ دے دیا ہے اور وہ کرکٹ کونسل کے صدر نہیں رہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ وہ ایسے لوگوں کے ساتھ کام نہیں کر سکتے جو غیرقانونی اور غیر آئنی انداز میں کام کرنے سے گریز نہیں کرتے۔ یہ امر اہم ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں صدر کا منصب، چیرمن شپ کے عہدے کی تخلیق کے بعد اعزازی اور بے اختیار ہو کر رہ گیا ہے۔ کمال کے ترجمان نے بتایا ہے کہ انہوں نے اپنا استعفیٰ کونسل کے چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن کو روانہ کر دیا ہے۔

کمال نے بھارتی بزنس مین سری نِواسن پر غیر معمولی نوعیت کی تنقید کرتے ہوئے انہیں ایک متنازعہ شخصیت بھی قرار دیا ہے۔ کمال نے یہ بھی کہا کہ اب انٹرنینشل کرکٹ کونسل کا مخفف آئی سی سی (ICC) حقیقت میں انڈین کرکٹ کونسل بن کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کرکٹ کونسل کے چیرمین کا نام لیے بغیر کہا کہ اگر وہ عالمی کرکٹ کے معاملات کا نگران ہے تو کرکٹ کا بیڑہ پار نہیں ہو گا۔ کمال نے کوارٹر فائنل کے میچ میں ناقص امپائرنگ پر مستعفی ہونے کی دھمکی بھی دی تھی۔ انہوں نے اپنا بیان واپس لینے سے انکار کیا ہے۔