1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انسان 10 کھرب خوشبوئیں شناخت کر سکتا ہے

افسر اعوان25 مارچ 2014

سائنسدانوں کے مطابق انسانی ناک 10 کھرب سے زائد مختلف خوشبوئیں شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ امریکی محققین کی اس تازہ تحقیق کے مطابق یہ تعداد گزشتہ اندازوں سے کئی ملین زائد ہے۔

https://p.dw.com/p/1BVdX
تصویر: Fotolia/schankz

کئی دہائیوں تک سائنسدان سمجھتے رہے ہیں کہ انسان محض 10 ہزار مختلف خوشبوؤں کو پہچان سکتا ہے جس کی وجہ سے سونگھنے کی حِس کو دیکھنے اور سننے کی حس کے بعد کا درجہ دیا جاتا تھا۔

امریکہ کی راک فیلر یونیورسٹی کی ’لیبارٹری آف نیوروجینیٹکس اینڈ بیہیویور‘ کی سربراہ اور اس تحقیق کی شریک مصنفہ لیزلی ووشیل کے مطابق، ’’ہمارا تجزیہ یہ ثابت کرتا ہے کہ انسانوں میں خوشبوؤں میں امتیاز کرنے کی صلاحیت اس سے کہیں زیادہ ہے جتنی پہلے سمجھی جاتی رہی ہے۔‘‘

اس سے قبل ناک کی سونگھنے کی صلاحیت کا اندازہ 1920ء میں لگایا گیا تھا تاہم اس کی درستگی کے حوالے سے کوئی ڈیٹا موجود نہیں تھا۔ ناک میں سونگھنے کی صلاحیت رکھنے والے 400 حساسیے یا ریسپٹرز موجود ہوتے ہیں۔

تحقیق میں شریک رضاکاروں کو ایک وقت میں تین مختلف smells سونگھنے کے لیے دی گئیں
تحقیق میں شریک رضاکاروں کو ایک وقت میں تین مختلف smells سونگھنے کے لیے دی گئیںتصویر: picture-alliance/Bildagentur Huber

محققین کے مطابق انسانی آنکھ اور اس کے محض تین ریسپٹرز کئی ملین رنگوں میں تمیز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ انسانی کان 340,000 مختلف آوازیں سننے کے قابل ہوتے ہیں۔ ووشیل کے مطابق، ’’سونگھنے کی صلاحیت جانچنے کا کسی کو وقت ہی نہ ملا۔‘‘

اپنی تحقیق کے لیے سائنسدانوں نے 26 مختلف افراد کو بُو باس رکھنے والے 128 مالیکیولز کے باہمی ملاوٹ سے بننے والی مختلف خوشبوئیں سنگھائیں۔ تاہم ان مالیکیولز کو زیادہ سے زیادہ 30 کے گروپ میں مکس کیا گیا۔

ووشیل کے مطابق، ’’ہم یہ نہیں چاہتے تھے کہ آسانی سے پہچانی جانے والی بو ترتیب پائے، لہٰذا ہمارے تیار کردہ زیادہ تر مکسچرز بہت ہی ناگوار اور پراسرار تھے۔‘‘

تحقیق میں شریک رضاکاروں کو ایک وقت میں تین مختلف smells سونگھنے کے لیے دی گئیں۔ ان میں سے دو ایسی تھیں جو وہ پہلے بھی سونگھ چکے تھے جبکہ تیسری مختلف تھی اور انہیں یہ بتانا تھا کہ کونسی smell یا بو مختلف ہے۔ اس حوالے سے 264 مختلف موازنے مکمل کرائے گئے۔

تحقیق میں شامل رضاکاروں کی خوشبوؤں میں تمیز کرنے کی صلاحیت کافی حد تک مختلف تھی تاہم یہ اوسطاﹰ 51 فیصد سیمپلز کا درست پتہ لگانے میں کامیاب رہے۔

اس طرح ان ریسرچرز نے اندازہ لگایا کہ اگر تحقیق میں شامل تمام 128 مختلف smells کے امتزاج بنائے جائیں تو اس کی کُل تعداد ایک ٹریلین یعنی 10 کھرب تک جا پہنچے گی۔

راک فیلر یونیورسٹی سے ہی تعلق رکھنے والے اس تحقیق کی سربراہ آندریاز کیلر کے مطابق ہمارے آباء واجداد سونگھنے کی صلاحیت پر بہت زیادہ بھروسہ کرتے تھے تاہم ریفریجریشن اور ذاتی صفائی کے معاملات پر بہت زیادہ توجہ کے باعث جدید دنیا میں انسانوں کی مختلف smells سونگھنے کے مواقع محدود ہو گئے ہیں۔ اس ریسرچ کے نتائج تحقیقی جریدے نیچر میں شائع ہوئے ہیں۔