1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی صدر کے خلاف قانونی کارروائی کی منظوری

عاطف بلوچ31 جولائی 2014

ری پبلکن پارٹی کے اکثریت والے امریکی ایوان نمائندگان نے آئینی اختیارات سے تجاوز کرنے کے الزامات کے تحت صدر باراک وباما کے خلاف قانونی کاررروائی شروع کرنے کی ایک قرارداد منظور کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Cmd9
تصویر: picture-alliance/dpa

بدھ کے دن ایوان نمائندگان میں اس تاریخی نوعیت کی قرار داد کے حق میں 225 ووٹ پڑے جبکہ 201 ارکان نے اس کی مخالفت کی۔ اپوزیشن ری پبلکن پارٹی کا الزام ہے کہ ہیلتھ کیئر ریفارم بل کی منظوری کے لیے صدر اوباما نے اپنے آئینی اختیارات سے تجاوز کیا۔ واضح رہے کہ کانگریس میں اس قانون کے حوالے سے شدید مخالفت کے بعد ڈیموکریٹ صدر اوباما نے صدارتی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے منظور کر لیا تھا۔

بدھ کے دن منظور کی گئی اس قرارداد کے بعد اسپیکر اسمبلی جان بوہنر اب اوباما کے خلاف باقاعدہ عدالتی کارروائی کے لیے باقاعدہ قانونی دستاویزات تیار کریں گے۔ ری پبلکن سیاستدان بوہنر نے اس پیشرفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: ’’یہ ری پبلکن یا ڈیموکریٹس کا معاملہ نہیں۔ یہ کوشش ملکی آئین کے دفاع کے لیے کی جا رہی ہے، جس کی پاسداری کا ہم سب نے حلف اٹھا رکھا ہے۔‘‘

اپنے ساتھی اراکین سے مخاطب ہوئے بوہنر نے مزید کہا: ’’کیا آپ کسی بھی صدر کو یہ اختیار دے دیں گے کہ وہ اکیلے ہی اس بات کا فیصلہ کرے کہ کس قانون پر عملدرآمد کرنا ہے اور کس قانون کو تبدیل کر دینا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ صحت عامہ میں اصلاحات کے قانون کی منظوری کے سلسلے میں صدر اوباما نے کانگریس کو اعتماد میں نہیں لیا۔

Barack Obama
امریکی صدر باراک اوباماتصویر: Reuters

دوسری طرف صدر اوباما نے اس قرارداد کو ایک سیاسی حربہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ بدھ کے دن ہی کنساس شہر میں ایک اجتماع سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا: ’’میری ڈیوٹی پر میرے خلاف قانونی کارروائی کرنے سے بہتر ہے کہ کانگریس وہ کام کرے جو اسے کرنا چاہیے اور امریکیوں کی زندگی میں تھوڑی سی بہتری پیدا کرنے کی کوشش کرے۔‘‘

امریکی صدر اوباما نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ فضول باتوں میں وقت ضائع کرنے کے بجائے ایسے اہم امور پر توجہ مرکوز کرے، جو عوام کے لیے اہمیت کے حامل ہیں۔

یہ امر اہم ہے کہ امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ امریکی صدر کے خلاف باقاعدہ طور پر یہ پہلا مقدمہ ہو گا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ناقدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ ری پبلکن سیاستدانوں کی طرف سے صدر اوباما کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا یہ منصوبہ نومبر کے وسط مدتی الیکشن سے قبل ایک سیاسی چال ہو سکتی ہے۔ ان کے خیال میں یوں اپوزیشن صدر اوباما کے لیے سیاسی مشکلات کا باعث بنتے ہوئے نہ صرف ایوان نمائندگان میں اپنا کنٹرول برقرار رکھنے کی کوشش میں ہے بلکہ وہ یہ بھی چاہتی ہیں کہ سینیٹ میں بھی اکثریت حاصل کر لی جائے۔