1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا کی جانب سے غزہ میں اسکول پر حملے کی مذمت

ندیم گِل31 جولائی 2014

امریکا نے غزہ میں اقوامِ متحدہ کے ایک اسکول پر کی گئی تازہ شیلنگ کی مذمت کی ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان گزشتہ تین ہفتوں سے جاری جنگ میں امریکا کا یہ اب تک کا سخت ترین ردِ عمل ہے۔

https://p.dw.com/p/1Cmb5
تصویر: AFP/Getty Images

غزہ پر بدھ کو حملوں میں ایک پر ہجوم بازار کو بھی نشانہ بنایا گیا جبکہ اقوامِ متحدہ کے ایک اسکول پر بھی شیلنگ ہوئی۔ اس کے نتیجے میں فلسطینی ہلاکتوں کی تعداد تیرہ سو ساٹھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

پناہ گزینوں کے لیے قائم ایک کیمپ میں حملے کا نشانہ بننے والے اسکول میں تین ہزار سے زائد لوگ پناہ لیے ہوئے تھے۔ فلسطینی طبی حکام کے مطابق اسکول پر حملے کے نتیجے میں کم از کم سترہ افراد ہلاک ہوئے۔

خبر رساں ادارے اے اپی کے مطابق امریکا نے اس اسکول پر حملے کے ردِ عمل میں جاری کیے گئے مذمتی بیان میں لفظوں کا محتاط استعمال کیا ہے تاہم اس سے وائٹ ہاؤس کا اسرائیل کے لیے پایا جانے والا غصہ بھی ظاہر ہوتا ہے۔

امریکا کی یہ جھنجھلاہٹ دراصل رواں ہفتے سامنے آنے والی اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی ان رپورٹوں کا نتیجہ ہے، جن میں امریکی صدر باراک اوباما اور وزیر خارجہ جان کیری پر تنقید کی گئی تھی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے ہفتے کو ان رپورٹوں میں سے ایک کو ’ انتہائی فضول‘ قرار دیا۔

Galerie - Tunnel Gazastreifen
اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے زیرِ استعمال سرنگوں کو تباہ کرنا چاہتا ہےتصویر: DAVID BUIMOVITCH/AFP/Getty Images

اگرچہ باراک اوباما اور دیگر اعلیٰ امریکی عہدے دار بدستور حماس کے راکٹ حملوں کے خلاف اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کر رہے ہیں۔ تاہم اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہونے والی شہری ہلاکتوں پر وائٹ کا ردِ عمل سخت سے سخت ہوتا جا رہا ہے۔ امریکی حکام نے اسرائیل سے براہ راست کہا ہے کہ وہ شہری ہلاکتوں کو روکنے کے لیے مزید کوششیں کرے۔

وائٹ ہاؤس کی نیشنل سکیورٹی کونسل کی ترجمان برنیڈیٹ میہین نے کہا ہے: ’’ہمیں اس بات پر بہت تشویش ہے کہ ہزاروں بے گھر فلسطینی جنہیں اسرائیلی فوج نے گھر چھوڑنے کے لیے کہا تھا، اب غزہ میں اقوام متحدہ کی قائم کردہ پناہ گاہوں میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔‘‘

وائٹ ہاؤس نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کسی پر انگلی نہیں اٹھائی ہے۔ تاہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ  اس حملے کے لیے اسرائیل ذمہ دار ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسکول کے قریب سے اسرائیلی فوجیوں پر مارٹر داغے گئے تھے۔ اسرائیل کی جانب ہلاکتوں کی تعداد پچاس سے زائد ہے۔

اُدھر کینیڈا کے وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر نے غزہ جنگ میں فلسطینی شہریوں کی بھاری ہلاکتوں پر حماس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے بدھ کو ایک بیان میں کہا: ’’ہم دہشت گرد تنظیم حماس کو اس کے لیے ذمہ دار سمجھتے ہیں۔ اس نے یہ تنازعہ شروع کیا اور اسے جاری رکھا ہوا ہے اور وہ بدستور اسرائیلی ریاست کی تباہی کے خواہاں ہے۔‘‘

اس کے برعکس بولیویا کے صدر ایَوو مورالیس نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کی حکومت نے اسرائیلی شہریوں کو حاصل ویزا استثنیٰ کی سہولت واپس لے لی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں