1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

البانیہ مسیحیوں اور مسلمانوں کے باہمی اعتماد و محبت کی مثال ہے: پوپ فرانسس

عابد حسین21 ستمبر 2014

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس آج ایک روزہ دورے پر یورپی ملک البانیہ پہنچے۔ انہوں نے اپنے قیام کے دوران ملاقاتوں کے علاوہ ایک دعائیہ تقریب میں بھی شرکت کی۔

https://p.dw.com/p/1DGSr
البانوی دارالحکومت تیرانا میں عوام کا ہجوم اور پوپ فرانسستصویر: AFP/Getty Images

البانیہ کے دورے کے موقع پر پوپ فرانسس کی سکیورٹی خاصی چوکس رکھی گئی تھی۔ دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پوپ نے دنیا بھر میں مذہب کے نام پر روا رکھے جانے والے تشدد کی مذمت کی ہے۔ پوپ نے تشدد کو مذہبی بنیاد پر جائز قرار دینے کو مسترد کیا۔ پوپ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ایک انتہا پسند گروہ مذہب کے نام پر دوسرے مذاہب کو برداشت نہیں کر رہا تو ایسے میں البانیہ کا معاشرہ انتہائی مثالی ہے جہاں مذہبی روادی اور بھائی چارے کی فضا موجود ہے۔

Papst Franziskus in Albanien 21.9.2014
پوپ نے ایک بڑی دعائیہ تقریب میں شرکت کیتصویر: AFP/Getty Images

البانیہ کے دورے کے حوالے سے ویٹیکن کی جانب سے کہا گیا تھا کہ پوپ کے اضافی سکیورٹی نہیں رکھی جائے گی لیکن البانوی حکومت نے خاص انتظامات کر رکھے تھے۔ پوپ کی اوپن ایئر خصوصی موٹر گاڑی کو دارالحکومت تیرانا کی مرکزی بلیوارڈ پرایک مرتبہ بھی نہیں روکا گیا۔ سڑک کے دونوں جانب عوام کا بڑا ہجوم کھڑا تھا۔ دعائیہ تقریب میں پہنچنے پر پوپ نے گاڑی سے اترتے ہوئے قریب کھڑے چند بچوں کو دست شفقت سے نوازا۔ مرکزی بلیوارڈ کے دونوں جانب باوردی پولیس اہلکار ایک زنجیر کی طرح لوگوں کے آگے کھڑے تھے۔

دعائیہ تقریب میں البانیہ کے صدر بُوژار نیشانی نے خیرمقدمی کلمات میں کہا کہ البانیہ میں مذاہب کے درمیان پائی جانے والی ہم آہنگی اور یگانگت ساری دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔ نیشانی کے مطابق البانوی معاشرے میں مسیحی اور مسلمان بھائی چارے کی فضا میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور یہ اُن کے ملک کی ترقی کے لیے بھی ازحد فائدہ مند ہے۔ البانوی صدر نے یورپ میں البانیہ کو اپنے پہلے دورے کے لیے منتخب کرنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔ نیشانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایک لادین ملک سے اب البانیہ کو مذہبی آزادی والا ملک بنا دیا گیا ہے۔

Papst Franziskus in Albanien
پوپ فرانسس کا البانوی ہوائی اڈے پر شاندار استبال کیا گیاتصویر: AFP/Getty Images

پوپ نے دعائیہ تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ البانیہ میں کیتھولک، مسیحیوں اور مسلمانوں کے درمیان پایا جانے والا باہمی اعتماد و محبت اِس ملک کے لیے بیش قیمت تحفہ ہے۔ پوپ فرانسس نے البانوی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی شخص خود کو ہتھیار اٹھا کر خدا کا ہرکارہ قرار نہیں دے سکتا۔ کسی بڑے یورپی ملک کے دورے سے قبل چھوٹے ملک البانیہ کے دورے نے یورپی تجزیہ کاروں کو حیران کر دیا ہے۔ پوپ فرانسس چند ہفتوں کے بعد فرانسیسی شہر اسٹراسبورگ میں یورپی پارلیمنٹ سے خطاب کرنے والے ہیں۔

یہ امر اہم ہے کہ پاپائے روم پہلی مرتبہ کسی بھی مسلمان اکثریتی آبادی والے ملک کے دورے پر گئے ہیں۔ البانیہ میں انسٹھ فیصد کے قریب مسلمان آباد ہیں۔ دوسرا بڑا مذہب مجموعی طور پر مسیحی ہے اور اِس میں کیتھولک آبادی کی شرح صرف دس فیصد ہے۔ البانیہ میں کمیونسٹ دور میں مسلمانوں اور مسیحیوں نے انتہائی ظلم و جبر کے حالات کا سامنا کیا تھا۔ بے شمار مساجد اور گرجا گھروں کو مسمار کر دیا گیا تھا۔ کمیونسٹ دورِ میں البانیہ پر برسوں حکومت کرنے والے انور ہاؤزا نے سن 1967 میں البانیہ کو دنیا کی پہلی لادین ریاست قرار دیا تھا۔ ہاؤزا کے دور میں مذہبی عقیدت رکھنے والوں کو ریاستی جبر کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ کیتھولک، آرتھوڈکس اور مسلمان مذہبی رہنماؤں کو موت کی گھاٹ بھی اتارا گیا۔