1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افسر شاہی کو ڈنڈے کے زور پرسمجھانا باقی بچا ہے، چوہدری سرور

عدنان اسحاق29 جنوری 2015

پاکستانی صوبہ پنجاب کے گورنر محمد سرور نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کے بقول وہ عوام کی خدمت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1ESsv
تصویر: DW/T. Shahzad

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے اپنے ایک بیان میں کہا، ’’میں ایک ایسی جمہوریت کا گواہ بننا چاہتا تھا، جس میں عام آدمی کے بچوں کو بھی وہی مواقع اور امکانات حاصل ہوں، جو امراء کی اولادوں کو حاصل ہیں۔‘‘ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ وہ کسی دباؤ میں آ کر نہیں بلکہ اپنی مرضی سے یہ عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔

چوہدری محمد سرور نے یہ استعفی ایک ایسے وقت پر دیا ہے، جب کچھ دن قبل ہی انہوں نے شریف حکومت کو امریکا کے ساتھ تعلقات میں ناکامی کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا، ’’ہمیں باراک اوباما کے بھارتی دورے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اوباما کو پاکستان کے ساتھ بھی برابری کا سلوک کرنا چاہیے اور اظہار یکجہتی کے لیے یہاں کا بھی دورہ کرنا چاہیے تھا۔‘‘

منگل کے روز سابق گورنر پنجاب نے کہا تھا کہ یہ پاکستانی سفارت کاری کی ناکامی ہے کہ امریکی صدر اوباما بھارت کے دورے کے دوران تمام اہم غیر فوجی جوہری معاہدوں پر دستخط کرتے ہیں اور ان میں کچھ ایسی شرائط بھی شامل ہیں، جو امریکی اور بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں۔

Muhammad Sarwar
گورنر ہاؤس سے باہر رہ کر زیادہ بہتر انداز میں قوم کی خدمت کر سکتا ہوں، چوہدری سرورتصویر: DW/T. Shahzad

چوہدری سرور کو 2013 ء میں آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے اس سب سے بڑے صوبے کا گورنر بنایا گیا تھا۔ اس عہدے کے لیے انہوں نے اپنی برطانوی شہریت بھی چھوڑ دی تھی۔ چوہدری سرور نے افسر شاہی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ سرکاری مراعات کے غیر ضروری استعمال میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے لیکن 68 برسوں کے دوران ملکی ترقی میں ان افراد کا کوئی کردار نہیں ہے: ’’متعدد مرتبہ لطیف انداز میں سول بیوروکریسی کی غلطیوں کی نشاندہی کی جا چکی ہے تاہم اب انہیں ڈنڈے کے زور پر ہی سمجھانا باقی رہ گیا ہے۔‘‘

اس دوران چوہدری سرور نے مزید کہا کہ وہ گورنر ہاؤس سے باہر رہ کر زیادہ بہتر انداز میں قوم کی خدمت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مرتے دم تک پاکستان میں رہ کر ملک کی خدمت کریں گے: ’’میں اُس وقت تک پاکستان کی مدد کرنا جاری رکھوں کا، جب تک یہ ایک ایسے معاشرے میں بدل نہ جائے، جہاں تمام طبقوں کے مفادات کا ایک ہی انداز میں دفاع کیا جاتا ہے۔‘‘

اسلام آباد حکومت کی جانب سے گورنر پنجاب کا استعفی قبول کر لیا گیا ہے اور صوبائی اسمبلی کے اسپیکر رانا اقبال نے عبوری گورنر کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملکی وزیر اعظم نواز شریف نے مستعفی گورنر سے ٹیلیفون کے ذریعے بات چیت کی ہے اور کہا ہے کہ چوہدری محمد سرور کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔