1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلام آباد میں قومی کتاب میلے کا آغاز

شکور رحیم، اسلام آباد22 اپریل 2015

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں پانچ روزہ قومی کتاب میلے کا آغاز ہو گیا ہے۔ 22 تا 26 اپریل جاری رہنے والے اس چھٹے قومی کتاب میلے کا اہتمام نیشنل بک فاؤنڈیشن نے ’کتاب اور امن ساتھ ساتھ‘ کے عنوان سے کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1FCZ5
Nationale Buchmesse in Islamabad, Pakistan
منتظمین کو امید ہے کہ پانچ روز تک جاری رہنے والے اس کتاب میلے میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوں گےتصویر: DW/S. Raheem

منتظمین کا کہنا ہے کہ اس میلے کا مقصد پاکستانی معاشرے میں کتب بینی کے فروغ کے ساتھ ساتھ ادبی شخصیات کی طرف سے کیے گئے گرانقدر کام کی ستائش اور نئے ادیبوں کی حوصلہ افزائی ہے۔ اس میلے میں ملک بھر سے ناشرین اور کتب فروش کمپنیوں کے علاوہ مختلف یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں اور ترکی اور ایران کی طرف سے بھی بک سٹالز لگائے گئے ہیں۔

Nationale Buchmesse in Islamabad, Pakistan
اردو ادب کے معروف نام انتظار حسین، انور مقصود، ضیاء محی الدین، استاد نفیس، امجد اسلام امجد، فاطمہ ثریا بجیا، کشور ناہید اور زاہدہ حنا کتب میلے میں شرکت کرنے والوں میں شامل ہیںتصویر: DW/S. Raheem

قومی کتاب میلے میں ’عہد سازوں کے ساتھ براہ راست‘ کے نام سے شام کی محافل کا انعقاد خصوصی طور پر کیا گیا ہے، جن میں معروف ادیب براہ راست لوگوں کے سامنے اپنی تخلیقات پیش کرنے کے علاوہ ان کے سوالوں کے جوابات بھی دیں گے۔

اردو ادب کے معروف نام انتظار حسین، انور مقصود، ضیاء محی الدین، استاد نفیس، امجد اسلام امجد، فاطمہ ثریا بجیا، کشور ناہید اور زاہدہ حنا کتب میلے میں شرکت کرنے والوں میں شامل ہیں۔ اس کتب میلے کے شرکاء کے لیے ’صوفی نائٹس‘ کے نام سے صوفیانہ کلام، کل پاکستان مشاعرے کا انعقاد بھی کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بیرون ملک مقیم پاکستانی لکھاریوں کی کانفرنس اور یوم اقبال کے حوالے سے خصوصی تقریبات کے علاوہ بک ایمبیسڈرز کانفرنس کا انعقاد بھی کیا جانے والا ہے۔

Nationale Buchmesse in Islamabad, Pakistan
شام کی خصوصی محافل میں معروف ادیب براہ راست لوگوں کے سامنے اپنی تخلیقات پیش کرنے کے علاوہ ان کے سوالوں کے جوابات بھی دیں گےتصویر: DW/S. Raheem

نیشنل بک فاؤنڈیشن کے ایم ڈی ڈاکٹر انعام الحق جاوید نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کتب میلے کا انعقاد ایک مستقل سلسلہ بن گیا ہے جو کہ خوش آئند بات ہے۔ اس میں نہ صرف لوگوں کے ادبی ذوق کی تسکین ہو گی بلکہ یہ بڑے پیمانے پر ایک معاشی سرگرمی بھی ہو گی‘۔

لاہور سے کتاب میلے میں شرکت کے لیے آنے والے شاعر و ڈرامہ نگار امجد اسلام امجد کا کہنا تھا کہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی میلے میں آ کر انہیں بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا:’’یہ کتاب میلے اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان میں ادب سے لگاؤ رکھنے والوں کی کمی نہیں۔ یہ اس بات کے بھی عکاس ہیں کہ اگر مطالعے کا رجحان کم ہو رہا ہے تو اس کو کتاب میلوں کا انعقاد کر کے دوبارہ فروغ دیا جا سکتا ہے۔‘‘

منتظمین کو امید ہے کہ پانچ روز تک جاری رہنے والے اس کتاب میلے میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوں گے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید