1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیلی فورسز نے تمام ’حدود پار کرلیں‘ محمود عباس

23 جولائی 2014

فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ غزہ پر حملوں کے دوران اسرائیلی فورسز نے ’’تمام حدیں پار کر لیں ہیں اور تمام بین الاقوامی اور اخلاقی قوانین کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔‘‘

https://p.dw.com/p/1CgtP
تصویر: Reuters

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے مصری دارالحکومت قاہرہ اور قطر میں ہونے والی ملاقاتوں میں شرکت اور ان کوششوں کی ناکامی کے بعد محمود عباس نے راملہ واپس پہنچ کر فلسطینی رہمناؤں کی ایک ایمرجنسی میٹنگ میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے فلسطینیوں میں پائے جانے والے غم و غصے کا اظہار ان الفاظ میں کیا: ’’ہم غصے سے بھرے ہوئے ہیں اور ہم نہ کبھی معاف کریں گے اور نہ ہی بھولیں گے۔‘‘ محمود عباس کا مزید کہنا تھا، ’’ہمارے لوگ خدا کے علاوہ کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ اگر یروشلم، غزہ، ویسٹ بینک اور باقی جگہوں پر فلسطینی بچے امن اور استحکام سے محروم ہوں گے تو پھر دنیا میں کوئی بھی امن و سکون سے نہیں رہے گا۔‘‘

فلسطینی ہلاکتوں کی تعداد 630 سے بڑھ گئی، اسرائیلی فوجی ہلاکتیں 29

اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی میں 15 دنوں سے جاری فوجی کارروائی کے نتیجے میں فلسطینی ہلاکتوں کی تعداد 631 ہو گئی ہے۔ اسرائیل کے مطابق اس کے فورسز نے حماس کے سینکڑوں مسلح افراد کو نشانہ بنایا ہے تاہم غزہ حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی اکثریت عام شہریوں کی ہے جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

ادھر اسرائیلی فوج کی طرف سے منگل 22 جولائی کو تصدیق کی گئی کہ اس کے دو فوجی غزہ میں لڑائی کے دوران ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس طرح اسرائیلی مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 29 تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں سے 27 فوجی ہیں جو گزشتہ چار دنوں کے دوران ہلاک ہوئے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے اس بات کی بھی تصدیق کی گئی ہے کہ حماس کی جانب سے جس اسرائیلی فوجی کو اغواء کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے وہ دراصل لڑائی کے دوران ہلاک ہو گیا تھا تاہم اس کی لاش نہیں مل سکی ہے۔

نیتن یاہو کی کیری سے اسرائیل کے لیے پروازوں کی بحالی کی درخواست

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے کہا ہے کہ اسرائیل کے لیے امریکی پروازوں کی معطلی کا فیصلہ محض سلامتی سے متعلق تحفظات کے باعث ہے۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ترجمان جین ساکی کے مطابق قاہرہ میں موجود کیری نے نیتن یاہو کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اس فیصلے پر ایک روز بعد نظر ثانی کی جائے گی۔ قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم نے جان کیری سے درخواست کی تھی کہ وہ اسرائیل کے لیے تجارتی پروازوں کی بحالی کے لیے مدد طلب کی تھی۔ امریکی ایوی ایشن ایجنسی نے تل ابیب ایئرپورٹ کے قریب حماس کا ایک راکٹ گرنے کے باعث اسرائیل کے لیے پروازیں منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ دوسری طرف یورپی ایوی ایشن ایجنسی نے بھی کہا ہے کہ آئندہ ہدایات تک تل ابیب کے لیے پروازوں سے اجتناب کیا جائے۔

قبل ازیں واشنگٹن میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی نائب ترجمان میری ہارف نے اس بات کی تردید کی تھی کہ امریکا کی طرف سے تل ابیب کے لیے پروازوں پر پابندی اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے کہ وہ دو ہفتوں سے جاری جنگ میں سیز فائر قبول کرے۔

غزہ میں اقوام متحدہ کے اسکول پر اسرائیلی بمباری

اسرائیلی فورسز کی طرف سے غزہ کے مختلف علاقوں میں بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین UNRWA کے مطابق اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے ایک اسکول پر بھی بمباری کی گئی ہے جس میں فلسطینی لوگوں نے پناہ لی ہوئی تھی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اس ایجنسی کے ایک اہلکار کے حوالے سےبتایا ہے کہ اسکول کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب اسرائیلی کلیئرنس کے بعد اس ایجنسی کے اہلکار وہاں ایک روز قبل ہونے والی ممکنہ شیلنگ کے باعث نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے وہاں موجود تھے۔

UNRWA کے مطابق حالیہ بحران کے آغاز سے اب تک ایک لاکھ کے قریب فلسطینی اپنا گھر بار چھوڑ کر اقوام متحدہ کے زیر انتظام 69 اسکولوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔