1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائيلی صدر شيمعون پيريز نے سياست کو خيرباد کہہ ديا

عاصم سليم25 جولائی 2014

غزہ ميں حاليہ اسرائيلی کارروائی کے دفاع اور مشرق وسطی ميں امن کی اميد کے پيغامات کے ساتھ اسرائيلی صدر شيمعون پيريز نے چوبيس جولائی کو اپنے سياسی کيرئير کو خيرباد کہہ ديا۔

https://p.dw.com/p/1CifK
تصویر: picture alliance/AP Photo

يروشلم ميں جمعرات کے روز منعقدہ ايک تقريب ميں نوے سالہ سياستدان شيمعون پيريز نے اسرائيلی شہريوں پر زور ديا کہ وہ تمام ہم وطنوں کو ايک ہی نظر سے ديکھيں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائيلی ’سماجی انصاف اور عالمی امن‘ کو اپنے بنيادی اصولوں کے طور پر ديکھتے ہيں۔ پيريز کا اس موقع پر مزيد کہنا تھا، ’’اپنے لوگوں کے ليے خدمات انجام دينے کے اپنے حق کو ميں نہيں چھوڑوں گا اور ميں اپنے ملک کی تعمير نو ميں مدد کرتا رہوں گا۔ ميرا يہ ماننا ہے کہ ايک نہ ايک دن يہاں امن ہو گا۔‘‘

شيمعون پيريز کے اعزاز ميں منعقدہ الوداعی تقريب ميں انہوں نے غزہ پٹی ميں اسرائيلی فوج کی حاليہ کارروائی کا دفاع بھی کيا۔ انہوں نے فلسطينی تنظيم حماس پر الزام لگايا کہ اس تنظيم نے غزہ کو ايک انسانی سانحہ بنا کر رکھ ديا ہے۔ پيريز کے بقول حماس نے جان بوجھ کر شہريوں کو نقصان کی راہ ميں دھکيلا۔ تاہم انہوں نے واضح الفاظ ميں يہ بھی کہا کہ ان کا ملک اسرائيل غزہ کے لوگوں کا دشمن نہيں ہے۔ پيريز کے بقول اسرائيل کو غزہ پٹی کے بحران سے منسلک غلطيوں اور اچھی چيزوں کے حوالے سے ہونے والی بحث کا خير مقدم کرنا چاہيے۔

Reuven Rivlin کو صدر کے عہدے کے ليے پارليمان نے گزشتہ ماہ چنا تھا
Reuven Rivlin کو صدر کے عہدے کے ليے پارليمان نے گزشتہ ماہ چنا تھاتصویر: picture-alliance/dpa

شيمعون پيريز 1923ء ميں يورپی ملک پولينڈ ميں پيدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنے سياسی کيريئر کا آغاز اسرائيل کے بانی اور پہلے وزير اعظم ڈيوڈ بين گوريون کے قريبی ساتھی کے طور پر کيا تھا۔ قريب سات دہائيوں پر مشتمل اپنے سياسی کيريئر کے دوران پيريز ايک درجن کابيناؤں کا حصہ رہے اور دو مرتبہ ملکی وزير اعظم کے طور پر خدمات انجام ديں۔ انہيں 1993ء کی ايک عارضی امن ڈيل کے ليے سابق اسرائيلی وزير اعظم Yitzhak Rabin اور سابق فلسطينی رہنما ياسر عرفات کے ہمراہ نوبل امن انعام کا شريک حقدار بھی ٹھہرايا گيا۔

شيمعون پيريز مشرقی وسطی تنازعے کے حل کے ليے قدرے اعتدال پسندانہ سوچ رکھتے ہيں اور وہ اسرائيلی و فلسطينی تنازعے کے حل کے ليے دو رياستی حل کے حق ميں ہيں۔ تاہم ان کی جگہ اب صدارت کا عہدہ سنبھالنے والے ريوون ريولِن نے نہ صرف مقبوضہ فلسطينی علاقوں ميں يہودی آبادکاری ميں اہم کردار ادا کيا تھا بلکہ وہ فلسطينی رياست کے قيام کے بھی خلاف ہيں۔ انہيں صدر کے عہدے کے ليے اسرائيلی پارليمان نے گزشتہ ماہ ہی چنا تھا۔