1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ابوجہ حکومت سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی، بوکو حرام

عاطف بلوچ1 نومبر 2014

نائجیریا میں بوکو حرام کے رہنما ابو بکر شیخو نے ایسی خبروں کو مسترد کر دیا ہے کہ ابوجہ حکومت کے ساتھ فائر بندی کی ڈیل طے پا گئی ہے۔ شیخو نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ جولائی میں اغوا کیا گیا جرمن شہری ان کے قبضے میں ہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1DfPY
اسلامی شدت پسند گروہ بوکو حرام کا رہنما ابو بکر شیخوتصویر: picture alliance/AP Photo

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اسلامی شدت پسند گروہ بوکو حرام کے رہنما ابو بکر شیخو کے ایک تازہ ویڈیو پیغام کے حوالے سے بتایا ہے کہ حکومت کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوئی ہے اور اس طرح کے غلط پراپیگنڈے سے ابوجہ حکومت اور بوکو حرام کے مابین مستقبل میں ہونے والے امن مذاکرات منسوخ ہو سکتے ہیں۔

اے ایف پی کو موصول ہونے والی اس ویڈیو میں ابو بکر شیخو نے یہ بھی کہا کہ چیبوک کے ایک اسکول سے اغوا کی جانے والی 219 لڑکیوں نے مذہب اسلام قبول کر لیا ہے اور ان کی شادیاں کر دی گئی ہیں۔ اسکول کی طالبات کو ریاست بورنو کے چیبوک نامی ایک علاقے سے اپریل میں اغوا کیا گیا تھا اور ابھی تک ان کا سراغ نہیں مل سکا ہے۔

Video Boko Haram Nigeria Identifikation Mädchen 15.05.2014
بوکو حرام کی طرف سے پانچ مئی کو جاری کردہ ویڈیو کا ایک منظرتصویر: Reuters

شدت پسند تنظيم بوکو حرام کے رہنما کی یہ ویڈیو ایسے وقت پر منظر عام پر آئی ہے، جب ابھی حال ہی میں نائجیریا کی فوج اور صدر کی طرف سے يہ اعلان کیا گیا تھا کہ بوکو حرام کے ساتھ فائر بندی کی ڈیل طے پا گئی ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا تھا کہ بوکو حرام اسکول کی مغوی طالبات کو آزاد کرنے پر بھی رضا مند ہو گیا ہے۔ حکومت کے بقول سترہ اکتوبر کو فریقین نے امن سمجھوتہ کیا تھا لیکن ابو بکر شیخو نے اسے مسترد کر دیا ہے۔

اس تازہ ویڈیو پیغام میں ابو بکر شیخو نے ہاؤسا زبان میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سولہ جولائی کو شمال مشرقی علاقے گومبی سے جرمن شہری کو اسی کے جنگجوؤں نے اغوا کیا تھا اور وہ اب بھی اسی گروہ کے قبضے میں ہے۔ یہ جرمن شہری مبینہ طور پر وہاں ایک حکومتی تربیتی اسکول میں پڑھا رہا تھا۔ جرمن وزارت خارجہ نے اس ویڈیو پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق اس ویڈیو میں شیخو نے سیاہ پگڑی کے ساتھ ملٹری لباس زیب تن کیا ہوا تھا۔ ویڈیو میں اس کے ساتھ اس کے پندرہ جنگجو بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ شیخو کہتا ہے۔ ’’ہم نے کسی کے ساتھ سیز فائر نہیں کیا ہے۔ ہم کسی کے ساتھ مذاکرات نہیں کر رہے ہیں۔ یہ ایک جھوٹ ہے۔ ہم مذاکرات نہیں کریں گے۔ ہمارا اس مذاکراتی عمل سے کیا تعلق۔ اللہ نے ہمیں ایسا کرنے سے منع کیا ہے۔‘‘

یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ یہ ویڈیو کب اور کہاں شوٹ کی گئی۔ پانچ مئی کو جاری کردہ اپنے گزشتہ پیغام میں شیخو نے کہا تھا کہ وہ اسکول کی طالبات کو فروخت کر دے گا۔ اس ویڈیو میں مغوی طالبات کو بھی دکھایا گیا تھا۔ اس نے البتہ اپنے ساتھیوں کی رہائی کے بدلے ان لڑکیوں کو آزاد کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔

اس تازہ ویڈیو میں قہقہہ لگاتے ہوئے شیخو نے کہا، ’’کیا آپ نہیں جانتے کہ اسکول کی بچیوں نے اسلام قبول کر لیا ہے۔ انہوں نے تو اب قرآن کے دو پارے بھی حفظ کر لیے ہیں۔‘‘ اس نے دعویٰ کیا کہ یہ لڑکیاں شادی کے بعد اپنے نئے گھروں میں پہنچ چکی ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں