1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا: دہشت گردی کی منصوبہ بندی پر پانچ نوجوان گرفتار

افسر اعوان18 اپریل 2015

میلبورن پولیس نے ایسے پانچ آسٹریلوی نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ اسلامک اسٹیٹ سے متاثر ہو کر ’ویٹرنز ڈے‘ کی تقریب میں حملہ کرنے کے منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

https://p.dw.com/p/1FATV
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Tarr

آسٹریلیا کی فیڈرل پولیس کے قائم مقام ڈپٹی کمشنر نائل گوفن نے صحافیوں کو بتایا کہ مشتبہ گرفتار شدگان میں دو 18 سالہ نوجوان ہیں جن پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ رواں ماہ کے آخر میں میلبورن میں ہونے والی ANZAC ڈے کی تقریب میں حملے کی تیاری کر رہے تھے۔

ایک اور 18 سالہ نوجوان کو اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتاری کی گئی ہے۔ دیگر دو نوجوانوں، جن کی عمریں بالترتیب 18 اور 19 برس ہیں، پولیس کی حراست میں ہیں اور پولیس کی مدد کر رہے ہیں۔ خبر رساں ادارے ایسوی ایٹڈ پریس کے مطابق تمام پانچ نوجوانوں کو میلبورن شہر میں سے گرفتار کیا گیا ہے۔

ANZAC ڈے دراصل 2015ء میں گیلی پولی میں فوجیں اتارے جانے کی یاد کے طور پر ہر برس 25 اپریل کو منایا جاتا ہے۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی فوجوں کی عالمی جنگ اول کے دوران یہ پہلی بڑی لڑائی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ان نوجوانوں کا یہ منصوبہ ممکنہ طور پر عراق اور شام میں سرگرم دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ سے متاثر ہو کر تیار کیا گیا تھا جس میں حملے کے لیے ’تیز دھار والے ہتھیار‘ استعمال ہونا تھے۔

ANZAC ڈے 2015ء میں گیلی پولی میں فوجیں اتارے جانے کی یاد کے طور پر ہر برس 25 اپریل کو منایا جاتا ہے
ANZAC ڈے 2015ء میں گیلی پولی میں فوجیں اتارے جانے کی یاد کے طور پر ہر برس 25 اپریل کو منایا جاتا ہےتصویر: picture-alliance/United Archives/WHA

گوفن کے مطابق، ’’اس مرحلے پر ہمارے پاس یہ معلومات تو نہیں ہے کہ یہ کسی کا سر قلم کرنے کا منصوبہ تھا لیکن پولیس پر حملے کے بارے میں معلومات موجود تھی۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’کچھ شواہد جو ہمیں دو ایک مقامات سے ملے اور بعض دیگر معلومات جو ہمیں ملیں ان نوجوانوں سے معلوم ہوئی ہیں کہ یہ مخصوص دہشت گردانہ منصوبہ اسلامک اسٹیٹ سے متاثر ہو کر تیار کیا گیا تھا۔‘‘

آسٹریلیا کی حکومت اسلامک اسٹیٹ گروپ کے مقامی حامیوں کی طرف سے اندورنی خطرے کے پیش نظر ملک میں دہشت گردی سے متعلق وارننگ کا درجہ بڑھا چکی ہے۔ گزشتہ برس ستمبر میں اسلامک اسٹیٹ کے ترجمان ابو محمد العدنانی نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں بیرون ملک حملوں کی ہدایت دی گئی تھی۔ اس بیان میں خاص طور پر آسٹریلیا کا ذکر بھی کیا گیا تھا۔

آسٹریلیا کے وفاقی پولیس کے ڈپٹی کمشنر مائیکل فیلن Michael Phelan نے ایک الگ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار کیے جانے والے نوجوانوں کا نعمان حیدر کے ساتھ تعلق رہا ہے۔ 18 سالہ نعمان حیدر نے گزشتہ برس ستمبر میں ایک پولیس والے کو چاقو سے زخمی کیا تھا اور جوابی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ حیدر اس واردات سے کئی ماہ قبل پولیس کی نظروں میں تھا جس کی وجہ اس کا ’پریشان کُن رویہ‘ تھا جس میں ایک شاپنگ مال میں اسلامک اسٹیٹ گروپ کی طرح کا ایک پرچم لہرانے کا معاملہ بھی شامل تھا۔

فیلن کے مطابق ہفتہ 18 اپریل کو گرفتار کیے جانے والے یہ نوجوان بھی کئی مہینوں سے پولیس کی نظروں میں تھے تاہم انہیں اس وقت گرفتار کیا گیا ہے جب معلوم ہوا کہ وہ مخصوص حملہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔