آخر پاکستان جیت ہی گیا
1 مارچ 2015برسبین کے کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلے گئے گروپ بی کے اس میچ میں پاکستانی کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ تاہم پاکستانی اننگز کا آغاز اس بار بھی کچھ زیادہ بہتر ثابت نہ ہوا اور دونوں اوپنرز محض ایک رنز بنا پائے۔ احمد شہزاد اس میچ میں بھی بغیر کوئی رنز بنائے پویلین سدھارے جبکہ ناصر جمشید محض ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ پاکستانی ٹیم اس وقت انتہائی مشکلات کا شکار نظر آئی جب محض چار رنز پر پہلے دونوں اوپنرز آؤٹ ہو کر واپس جا چکے تھے۔
تاہم پھر نمبر تین پر بیٹنگ کے لیے آنے والے حارث سہیل اور کپتان مصباح الحق نے پاکستانی اننگز کو سہارا دیا اور جب حارث سہیل 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو پاکستان کا مجموعی اسکور 58 تک پہنچ چکا تھا۔ پاکستان کی جانب سے نمایاں ترین بیٹمسین کپتان مصباح الحق ہی رہے جنہوں نے 73 رنز بنائے۔
وہاب ریاض نے 54 رنز بنائے اور وہ ناٹ آؤٹ رہے جبکہ عمر اکمل نے 33 اور شعیب مقصود نے 21 رنز بنائے۔ اس طرح مقررہ 50 اوورز میں پاکستانی ٹیم نے 235 رنز بنائے اور زمبابوے کو جیت کے لیے 236 رنز کا ہدف دیا۔
زمبابوے کی ٹیم بھی ابتداء میں مشکلات کا شکار ہو گئی جب 22 کے مجموعی اسکور پر اس کے دونوں اوپنرز آؤٹ ہو چکے تھے۔ تاہم پھر زمبابوے کے مڈل آرڈر بیٹسمینوں نے اپنی اننگز کو بتدریج بہتر بنانا شروع کر دیا۔ تاہم پاکستانی بالرز نے وقفے وقفے سے وکٹیں حاصل کر کے بالآخر یہ جیت اپنے نام کر لی۔ زمبابوے کی پوری ٹیم 49.4 اوورز میں 215 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
پاکستان کی جانب سے کامیاب ترین بالر محمد عرفان رہے جنہوں نے اپنے 10 اوورز میں 30 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔ وہاب ریاض نے بھی چار وکٹیں حاصل کیں مگر انہوں نے 45 رنز دیے۔ جبکہ ایک وکٹ راحت علی کے حصے میں آئی۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کی اس پہلی کامیابی کے بعد پاکستان کے لیے اس بات کی کچھ امید پیدا ہوئی ہے کہ یہ اگلے مرحلے تک پہنچ سکے گی۔ پاکستان اب اپنا اگلا میچ متحدہ عرب امارات کے خلاف کھیلے گا جو چار مارچ کو کھیلا جائے گا۔