1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئی ٹی میلے میں جدید مصنوعات

افسر اعوان17 مارچ 2015

جرمن شہر ہینوور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے دنیا کے سب سے بڑے میلوں میں سے ایک CeBit-2015 جاری ہے۔ اس میلے میں بعض حیران کن ایجادات و اختراعات نمائش کے لیے پیش کی گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1EsFT
تصویر: DW/H. Böhme

اس نمائش میں دنیا کے 70 ممالک سے 3300 مختلف کمپنیاں شریک ہیں جو اپنی اپنی مصنوعات کی نمائش کر رہی ہیں۔ انہی میں انٹیلیجنٹ یوگا میٹ، موبائل فون کی بیٹری چارج کرنے والا کافی فلاسک اور سپر اسمارٹ ڈائنوسار کھلونا بھی شامل ہیں۔

انٹیلیجنٹ یوگا میٹ

ایسے لوگ جو صبح سویرے ورزش کرنے کے عادی ہیں ان کے لیے اس میلے میں ایک اسمارٹ میٹ پیش کیا گیا ہے جو دراصل ان کی جسمانی ورزش کے بارے میں معلومات جمع کرتا ہے۔ اس ڈیجیٹل ورک آؤٹ اسسٹنٹ میں 6000 سے زائد پریشر سینسر لگے ہیں جو آپ کی طرف سے ایکسرسائز کے دوران لگائے جانے والے پُش اپس، سِٹ اپس اور یہاں تک کہ آپ کی سانس کی رفتار تک کا شمار کرتے ہیں اور ان کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔

جرمن ریسرچ سنٹر فار آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے لیے یہ میٹ تیار کرنے والے بو ژو Bo Zhou کے مطابق نمائش میں پیش کیا گیا میٹ دراصل پروٹوٹائپ ہے لیکن مستقبل میں اسے مختلف اسپورٹس ایپلیکینشنز کے ساتھ منسلک کیا جا سکے گا۔ اس طرح اس میٹ کے ذریعے آپ کو معلوم ہو سکے گا کہ آپ اپنی مرضی کے مطابق جتنی بھی ورزش کر رہے ہیں کیا وہ آپ کی ضرورت کے لیے کافی ہے یا یہ کہ کسی خاص ایکسرسائز کے لیے جسمانی طور پر آپ تیار ہیں یا نہیں۔

ہاٹ پاٹ 1200

اگر آپ چائے یا کافی پینے کے عادی ہیں تو اس ڈیجیٹل تھرماس میں آپ نہ صرف گرما گرم چائے اور کافی اپنے ساتھ لے جا سکتے ہیں بلکہ یہ بوقت ضرورت آپ کے موبائل فون کی بیٹری بھی چارج کر سکتا ہے۔ ٹیراٹیک کمپنی کے تیار کردہ اس ہاٹ پاٹ 1200 تھرماس فلاسک میں آئی فون یا اینڈرائڈ فون کو چارج کرنے کے لیے USB پورٹ موجود ہے۔

CeBIT 2015 میں دنیا کے 70 ممالک کے 3300 کمپیناں شریک ہیں
CeBIT 2015 میں دنیا کے 70 ممالک کے 3300 کمپیناں شریک ہیںتصویر: Reuters/Morris Mac Matzen

جب اس فلاسک میں 80 ڈگری سینٹی گریڈ تک کوئی گرم مشروب بھرا جاتا ہے تو یہ مشروب کی حدت سے بجلی پیدا کرتا ہے جس سے بیٹری چارج کی جا سکتی ہے۔ ٹیراٹیک کمپنی کے مطابق 60 یورو مالیت کا یہ تھرماس دراصل ان لوگوں کے لیے زیادہ کارآمد ثابت ہو سکتا ہے جو کیمپنگ وغیرہ کا شوق رکھتے ہیں۔

کوگنی ٹوائز: بچوں سے باتیں کرنے والا ڈائنو سار

بچے نئے نئے کھلونوں کے بے حد شوقین ہوتے ہیں اور اگر ایک ایسا ڈائنوسار مل جائے جو سب کچھ جانتا ہو تو پھر تو کیا ہی بات ہے۔ یہی تصور دراصل ’کوگنی ٹوائز‘ کے پیچھے کارفرما ہے، جو بچوں کے ساتھ بات کر سکتے ہیں اور ان کے سوالات کا فی الفور جواب دے سکتے ہیں مثلاﹰ اس سوال کا کہ مریخ پر کیا ہے؟

تو کھلونا ڈائنوسار جواب دیتا ہے، ’’سرخ مِٹی‘‘۔ بچوں کے نا ختم ہونے والے تجسس کی تسکین کے لیے یہ کھلونا دراصل آئی بی ایم کے سپر کمپیوٹر ’واٹسن‘ سے معلومات حاصل کرتا ہے۔

نیویارک میں قائم کمپنی ایلیمنٹل پاتھ کے شریک بانی جے پی بینینی J.P. Benini کے مطابق، ’’یہ بچوں کے ساتھ عام بات چیت کر سکتا ہے اور جیسے جیسے بچہ اس کھلونے کو استعمال کرتا ہے یہ کھلونا بھی بچے کے بارے میں سیکھتا ہے۔۔۔ مثلاﹰ اگر بچہ بتاتا ہے کہ اسے پیزا پسند ہے یا اسے فٹبال کھیلنا اچھا لگتا ہے یا یہ کہ اس کے پسندیدہ رنگ کون سے ہیں، تو گنتی سکھانے کی مشق کے دوران یہ فٹبال کے گیند یا پیزا سلائز کا استعمال کرے گا یا کوئی کہانی سناتے ہوئے بچے کے پسندیدہ رنگوں کو شامل کر لے گا۔‘‘

بینینی کے مطابق، ’’یہ دراصل بچے کے ساتھ ساتھ بڑا ہوتا ہے اور سمجھتا ہے کہ بچہ الفاظ سیکھنے کے کس درجے پر ہے۔۔۔ لہذا یہ کھلونا اسے آنے والے وقت کے لحاظ سے معلومات فراہم کرتا ہے۔‘‘

یہ کھلونا نومبر کے وسط سے آن لائن فروخت کے لیے پیش کر دیا جائے گا اور اس کی قیمت 99 امریکی ڈالرز رکھی جائے گی۔