1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائنی تنازعے کا واحد حل سفارتکاری ہے، میرکل

عاطف بلوچ26 نومبر 2014

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ یوکرائن کے تنازعے کا واحد حل سفارتکاری سے ہی ممکن ہے۔ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب یورپ میں نیٹو کے سپریم کمانڈر فلپ بریڈلو یوکرائن کا دورہ کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Du2n
تصویر: picture-alliance/dpa/B. von Jutrczenka

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے برلن سے موصولہ اطلاعات کے حوالے سے بتایا ہے کہ چانسلر میرکل نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ان کی حکومت یوکرائن کے تنازعے کے حل کے لیے سفارتکاری کا راستہ اختیار کیے رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف پرامن مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہو سکتا ہے اور برلن حکومت روسی حکام کے ساتھ مل کر اس تنازعے کا حل نکال لے گی۔

بدھ کے دن جرمن پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے چانسلر میرکل نے یوکرائن تنازعے کے حل کے لیے اپنی حکمت عملی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ’’ یہ راستہ شاید طویل اور پیچیدہ ہو لیکن میں قائل ہوں کہ ہم اپنے اہداف حاصل کر لیں گے۔‘‘ انہوں نے روس پر اقتصادی پابندیوں کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد دراصل یوکرائن کی خودمختاری اور سالمیت کو یقینی بنانا ہے۔

Philip Breedlove
یورپ میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سپریم کمانڈر فلپ بریڈلو یوکرائن کا دورہ کر رہے ہیںتصویر: Reuters/S. Nenov

جرمن چانسلر میرکل نے مشرقی یوکرائن میں قیام امن کو یقینی بنانے کے حوالے سے کہا، ’’ہمیں صبر سے کام لیتے ہوئے مستقل مزاج رہنا ہو گا۔‘‘ انہوں نے ماسکو حکومت پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ اس خطے میں کریملن کی پالیسیوں نے یورپ کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ میرکل نے دہرایا کہ روسی حکومت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔

مشرقی یوکرائن میں اپریل سے شروع ہونے والے بحران کے نتیجے میں چار ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ان علاقوں میں یوکرائنی فوج اور روس نواز باغیوں کے مابین تازہ جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں۔ کییف اور مغربی ممالک کا الزام ہے کہ ماسکو حکومت مشرقی یوکرائن میں فعال اپنے حامی باغیوں کی مدد کر رہی ہے لیکن روسی حکام مسلسل اس الزام کو مسترد کرتے ہیں۔

ایک اور پیشرفت میں یورپ میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سپریم کمانڈر فلپ بریڈلو یوکرائن کا دورہ کر رہے ہیں۔ یوکرائنی وزیر اعظم آرسینی یاٹسینی یُک کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سپریم کمانڈر اور وزیر اعظم نے شورش زدہ علاقوں میں عسکری تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ بریڈلو نے اس دوران یوکرائنی وزیر اعظم کو بھرپور تعاون کا یقین بھی دلایا۔

اس ملاقات کے بعد امریکی جنرل فلپ بریڈلو نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا، ’’اس بحرانی صورتحال میں یوکرائن اکیلا نہیں ہے۔‘‘ یہ امر اہم ہے کہ یوکرائنی حکومت اس عزم کا اظہار کر چکی ہے کہ وہ نیٹو میں شمولیت کے حق میں ہے لیکن اس پر روس نے سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ماسکو کے مطابق اس قسم کی کوئی بھی پیشرفت اس خطے میں مزید تناؤ کا باعث بن جائے گی۔