1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائن کے مشرقی حصے میں فائرنگ کا تبادلہ، چار افراد ہلاک

20 اپریل 2014

یوکرائن کے ایک مشرقی شہر میں مسلح جھڑپ کے باعث ایسٹر کے موقع کے لیے اعلان شدہ امن معاہدے کو نقصان پہنچا ہے۔ روس کی طرف سے اس جھڑپ کے بعد یوکرائن پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ شدت پسندوں کو غیر مسلح کرنے میں ناکام رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1BlOo
تصویر: Reuters

یوکرائن کےمشرقی شہر سلاویانسک میں آج اتوار کے روز ہونے والی ایک مسلح جھڑپ میں تین روس نواز مظاہرین اور ایک حملہ آور ہلاک ہو گئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے یہ بات ایک روس نواز مقامی رہنما Vyatcheslav Ponomarev کے حوالے سے بتائی ہے۔ اس علیحدگی پسند رہنما کے مطابق یہ مسلح جھڑپ سلاویانسک کے مشرق میں واقع ایک گاؤں میں ہوئی جو روس نوازوں کے کنٹرول میں ہے۔

جمعرات 17 اپریل کو یوکرائن کے جنوب مشرقی شہر ماریوپول میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے ایک فوجی پوسٹ پر حملے کی کوشش کے دوران فوج کی فائرنگ سے تین مظاہرین ہلاک ہو گئے تھے۔

قبل ازیں یوکرائن کی حکومت نے کہا تھا کہ وہ ایسٹر کے موقع پر روس نواز علیحدگی پسندوں کو نشانہ نہیں بنائے گی۔ کییف حکومت کے ایک ترجمان نے ہفتہ 19 اپریل کو بتایا کہ سرکاری عمارتوں کو خالی کرانے کے لیے کی جانے والی کارروائی ایسٹر ویک اینڈ کے دوران معطّل رہے گی۔ ترجمان کے بقول اس فیصلےکا مقصد یہ بھی ہے کہ علیحدگی پسند قوتوں کو جنیوا میں ہونے والے معاہدے پر عمل کرنے کے لیے راضی کیا جائے۔

مسلح جھڑپ سلاویانسک کے مشرق میں واقع ایک گاؤں میں ہوئی جو روس نوازوں کے کنٹرول میں ہے
مسلح جھڑپ سلاویانسک کے مشرق میں واقع ایک گاؤں میں ہوئی جو روس نوازوں کے کنٹرول میں ہےتصویر: Reuters

یوکرائن انتہا پسندوں پر قابو نہیں پا رہا، روس

سلاویانسک کے قریب ہونے والی خونریز جھڑپ کے بعد روس نے الزام عائد کیا ہے کہ یوکرائن حکومت مسلح انتہا پسندوں کو قابو کرنے میں ناکام رہی ہے۔

روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق اتوار کے روز ’رائٹ سیکٹر‘ یعنی دائیں بازو کے مسلح افراد کے حملے میں نامعلوم تعداد میں معصوم شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ کٹر بائیں بازو کے قوم پسند گروپ نے رواں برس فروری میں ماسکو کے حمایت یافتہ صدر وکٹور یانوکوچ کو اقتدار سے علیحدہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

اس بیان کے مطابق، ’’روس مسلح افراد کی طرف سے اشتعال انگیزی پر برہم ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ کییف حکام قوم پرستوں اور شدت پسندوں کو غیر مسلح کرنے میں ناکام رہی ہے۔‘‘

روس، یورپی یونین، امریکا اور یوکرائن نے جمعرات 17 اپریل کو جنیوا میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس میں لوگوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ دھمکیوں اور تشدد سے باز رہیں۔ اس معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے، ’’روس یہ بات زور دے کر کہتا ہے کہ یوکرائن اپنی ان ذمہ داریوں کو پورا کرے جو اس نے جنوب مشرقی یوکرائن میں صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لیے قبول کی ہیں۔‘‘