1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین میں کرپشن، سالانہ 120 بلین یورو کا نقصان

مقبول ملک3 فروری 2014

یورپی یونین کے رکن ملکوں میں بدعنوانی کی وجہ سے اس خطے کی معیشت کو سالانہ قریب 120 بلین یورو کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔ یہ بات یورپی کمیشن کی اپنی نوعیت کی اولین رپورٹ میں پیر تین فروری کو بتائی گئی۔

https://p.dw.com/p/1B29K
تصویر: picture alliance/CTK

برسلز سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ یونین میں بدعنوانی کے موضوع پر یورپی کمیشن کی پہلی مرتبہ جاری کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بلاک کی رکن ریاستوں میں ہر سال رشوت ستانی کے باعث یورپی معیشت کو 120 بلین یورو کا نقصان پہنچتا ہے۔

یہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے یونین کے داخلہ امور کی نگران خاتون کمشنر سیسیلیا مالسٹروئم نے کہا، ’’کرپشن کی وجہ سے جمہوری اداروں اور آئینی ریاست میں قانون کی بالادستی پر شہریوں کا اعتماد بری طرح مجروح ہو رہا ہے۔ بدعنوانی یورپی معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے اور اس طرح رکن ریاستیں ٹیکسوں کی مد میں ہونے والی اس آمدنی سے بھی محروم کر دی جاتی ہیں، جس کی اُن کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔‘‘

یورپی کمشنر سیسیلیا مالسٹروئم کے بقول رکن ملکوں میں بدعنوانی کے خلاف جنگ میں بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں تاہم ایسے اقدامات ابھی بھی کافی ثابت نہیں ہوئے۔ اس موقع پر مالسٹروئم نے کئی ایسے اقدامات کی فہرست بھی جاری کی، جو یورپی کمیشن رکن ریاستوں کی مدد کے لیے رشوت خوری کے خلاف متعارف کرانا چاہتا ہے۔ ان اقدامات کی صورت میں برسلز نے رکن ریاستوں کو ایسی تجاویز پیش کی ہیں، جو شفافیت میں اضافہ کرتے ہوئے متعلقہ ملکوں کے کرپشن کے خلاف داخلی طریقہ ہائے کار کو بہتر بنا سکتی ہیں۔

Deutschland Wohnungsbauprojekte
جس ایک اقتصادی شعبے کے اداروں نے اپنے سیکٹر میں رشوت خوری کے رجحان کی سب سے زیادہ شکایت کی، وہ یورپی یونین کا تعمیرات کا شعبہ تھاتصویر: picture-alliance/dpa

یورپی کمیشن کے ایماء پر رکن ملکوں میں کیے گئے ایک تازہ عوامی جائزے کے مطابق 50 فیصد سے زائد یورپی باشندوں کی رائے میں گزشتہ تین برسوں کےدوران، جب سے یورو زون کا قرضوں کا بحران شدید ہوا ہے، رشوت ستانی کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔

اس جائزے میں مجموعی طور پر 75 فیصد رائے دہندگان نے کہا کہ ان کے اپنے ملکوں میں کرپشن جگہ جگہ پائی جاتی ہے۔ جائزے میں حصہ لینے والے 99 فیصد یونانی، 97 فیصد اطالوی اور لیتھوانیا، اسپین اور چیک جمہوریہ کے اوسطاﹰ 95 فیصد رائے دہندگان نے شکایت کی کہ ان کے ملکوں کو بہت زیادہ بدعنوانی کا سامنا ہے۔

جس ایک ملک میں رائے دہندگان نے رشوت لینے اور دیے جانے کے رجحان کی سب سے کم شکایت کی، وہ سویڈن تھا۔ لیکن وہاں بھی رشوت خوری کی شکایت کرنے والے شہریوں کا تناسب 54 فیصد رہا۔

اس یورپی سروے کے دوران مختلف شعبوں کے اداروں میں کرپشن کے رجحان کا جائزہ بھی لیا گیا۔ جس ایک اقتصادی شعبے کے اداروں نے اپنے سیکٹر میں رشوت خوری کے رجحان کی سب سے زیادہ شکایت کی، وہ یورپی یونین کا تعمیرات کا شعبہ تھا۔ تعمیراتی شعبے کے 80 فیصد اداروں نے شکایت کی کہ یورپی معیشت کے اس شعبے میں بہت زیادہ کرپشن پائی جاتی ہے۔