1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی کمیشن کی صدارت: يُنکر کے لیے حمايت، کيمرون مزيد تنہا

عاصم سليم22 جون 2014

یورپی یونین کے بائيں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والے رہنماؤں نے فرانسیسی دارالحکومت پيرس ميں ہونے والی ايک ملاقات ميں يورپی کميشن کی صدارت کے ليے لکسمبرگ کے سابق وزير اعظم ژاں کلود يُنکر کی حمايت پر اتفاق کر ليا۔

https://p.dw.com/p/1CNks
Jean-Claude Juncker in Berlin 05.04.2014
تصویر: Getty Images

پيرس ميں ہفتہ اکيس جون کو ہونے والے اس اجلاس ميں اطالوی وزير اعظم ماتيو رينزی اور جرمنی کے نائب چانسلر زیگمار گابريئل کے علاوہ آسٹريا، بيلجيم، ڈنمارک، مالٹا، رومانيہ، سلوواکيہ اور چيک ری پبلک کے وزرائے اعظم نے شرکت کی۔ اجلاس ميں بائيں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والے يورپی ليڈران نے يُنکر کی حمايت کے بدلے يورپی يونين میں ديگر اہم عہدوں پر اپنے یورپی سوشل ڈیموکریٹ اميدواروں کی تقرری کا مطالبہ بھی کيا۔

فرانسيسی صدر فرانسوا اولانڈ نے بتايا کہ پيرس ميں ہونے والی اس ملاقات کے شرکاء نے اس بنيادی اصول کے احترام پر اتفاق کيا کہ يورپی پارلیمان کے حالیہ اليکشن ميں سب سے زيادہ ووٹ حاصل کرنے والی جماعت ہی کو يہ حق ملنا چاہيے کہ وہ اپنے اميدوار کو یورپی کميشن کی آئندہ صدارت کے ليے نامزد کر سکے۔

پيرس اجلاس کے شرکاء
پيرس ميں ہونے والے اجلاس کے شرکاءتصویر: Reuters

يہ امر اہم ہے کہ پيرس ميں کل ہونے والی اس پيش رفت سے برطانوی وزير اعظم ڈيوڈ کيمرون سياسی اعتبار سے کافی تنہا ہوتے نظر آتے ہيں۔ يورپی پارليمان کے مئی ميں منعقدہ انتخابات ميں يورپی پيپلز پارٹی کی کاميابی کے بعد سے ہی برطانوی وزير اعظم کیمرون يورپی کميشن کے صدر کے عہدے کے ليے ژاں کلود يُنکر کی باقاعدہ نامزدگی رکوانے کی مہم چلاتے آئے ہيں۔ کيمرون کا کہنا ہے کہ يُنکر قدامت پسند ہيں اور حاليہ يورپی انتخابات ميں دائيں بازو کی جماعتوں کی بہتر کارکردگی کے بعد وہ اس بلاک ميں اصلاحات کے ناگزیر عمل کو پيچيدہ بنا ديں گے۔

پيرس ميں ہونے والے اجلاس کے موقع پر جرمنی کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ اور نائب چانسلر زیگمار گابريئل نے تصديق کی کہ يورپی پارلیمانی اليکشن ميں بائيں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی جماعتوں کی نمائندگی کرنے والے مرکزی سیاستدان مارٹن شلس کا نام يورپی پارليمان کی صدارت کی ايک اور مدت کے ليے تجویز کيا جائے گا۔ گابریئل نے مزيد کہا، ’’اچھا ہوتا کہ مارٹن شلس يورپی کميشن کے صدر بنتے۔ ليکن انتخابات تو انتخابات ہوتے ہيں اور اسی ليے يُنکر کميشن کے صدر بنيں گے۔‘‘

اس اجلاس کے بعد جرمنی سے تعلق رکھنے والے سوشل ڈیموکریٹ سیاستدان اور يورپی پارليمان کے موجودہ اسپیکر مارٹن شلس نے رپورٹروں کو بتايا کہ وہ پارلیمانی اسپیکرشپ کے ليے باقاعدہ اميدوار کے طور پر جلد ہی اپنے کاغذات جمع کرا ديں گے۔ شلس کے بقول وہ کافی پر اميد ہيں کہ عنقريب بيلجيم کے دارالحکومت برسلز ميں ہونے والی یورپی یونین کی سمٹ ميں اس بلاک کے اہم ترين منصبوں کے حوالے سے کوئی ڈيل طے پا جائے گی۔ یونین کا يہ سربراہی اجلاس 26 اور 27 جون کو ہو گا۔