1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہالینڈ میں برڈ فلو کے باعث پولٹری مصنوعات کی نقل و حمل پر پابندی

ندیم گِل17 نومبر 2014

ہالینڈ نے ملک بھر میں مرغیوں اور انڈوں کی نقل و حمل پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ ایک پولٹری فارم میں برڈ فلو پھیلنے کی تصدیق کے رد عمل میں کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1DoSB
تصویر: ComZeal - Fotolia

ہالینڈ کی وزارت برائے اقتصادی امور کا کہنا ہے کہ یہ وائرس مرغیوں کے لیے جان لیوا ہے اور انسانوں میں بھی منتقل ہو سکتا ہے۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اس وزارت کے ترجمان جین فان ڈیپین کے مطابق انسانوں کے لیے یہ وائرس زیادہ خطرناک نہیں۔ وہ پرندوں کے بہت قریب جانے پر ہی اس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

اس وائرس کی تصدیق ایمسٹرڈم سے 65 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع جنوبی قصبے ہیکن ڈَورپ کے ایک پولٹری فارم میں ہوئی ہے جہاں موجود تمام ڈیڑھ لاکھ مرغیوں کو تلف کیا جا رہا ہے۔ یہ پتہ نہیں چل سکا کہ یہ وائرس وہاں کیسے پہنچا۔

ہالینڈ کے حکام کے مطابق برڈ فلو کی یہ قسم H5N8 انتہائی حد تک وبائی ہے۔ یہ وائرس کبھی انسانوں میں نہیں پایا گیا۔ تاہم جنوبی کوریا میں وائرس کی اس قسم کے باعث فارمز پر پائے جانے والے لاکھوں پرندوں کو تلف کرنے کی ضرورت پڑ گئی تھی۔ اس وائرس کے کیسز چین اور جاپان میں بھی سامنے آ چکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وائرس کی یہ قسم سب سے پہلے نومبر کے آغاز پر جرمنی کے ایک فارم میں سامنے آئی تھی۔

Vogelgrippe auf Geflügelfarm in den Niederlanden ausgebrochen
ہالینڈ میں برڈ فلو سے متاثرہ پولٹری فارمتصویر: picture-alliance/dpa/Czerwinski

ہالینڈ نے اس وائرس کے تناظر میں پولٹری مصنوعات کی نقل و حمل پر تین دن کی پابندی عائد کر دی ہے۔ خیال رہے کہ ہالینڈ انڈے برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ ہالینڈ کے پولٹری فارم سالانہ چھ ارب انڈے بیرون ملک فروخت کرتے ہیں۔ اس کی 75  فیصد برآمدات جرمنی پہنچتی ہیں۔

اُدھر برطانوی حکومت نے بھی شمالی انگلینڈ کے علاقے یارک شائر میں بطخوں کے ایک فارم پر برڈ فلو کے ایک کیس کی تصدیق کر دی ہے۔ وہاں بطخوں کی تلفی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق اس فارم پر پائے گئے برڈ فلو وائرس کی قسم کا تعین بھی ہو گیا ہے۔ حکام کے بقول اس وائرس سے صحتِ عامہ کو زیادہ خطرہ لاحق نہیں۔

ان واقعات کے تناظر میں یورپی کمیشن کی جانب سے آج پیر کو ہنگامی بنیادوں پر عبوری حفاظتی اقدامات کا اعلان متوقع ہے تاکہ اس وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ بات یورپی کمیشن کے ترجمان ریکارڈو کارڈوسو نے بتائی۔