1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پیدل چلنا خواتین میں سٹروک کی شرح میں کمی کا باعث

8 جنوری 2013

اسپین میں مکمل کی گئی ایک نئی میڈیکل ریسرچ کے نتائج کے مطابق ہر ہفتے چند گھنٹے پیدل چلنا خواتین میں کسی دماغی شریان کے پھٹنے یا دماغ میں خون کے بہاؤ میں رکاوٹ کے واقعات میں کمی کا سبب بنتا ہے۔

https://p.dw.com/p/17Fik
تصویر: Fotolia/Kalle Kolodziej

ہسپانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی خواتین جو اوسطاﹰ ہر ہفتے کم از کم تین گھنٹے پیدل چلتی ہیں، ان میں کسی سٹروک کا شکار ہو جانے کا امکان اُن خواتین کے مقابلے میں واضح طور پر کم ہوتا ہے جو یا تو بہت کم پیدل چلتی ہیں یا پھر بالکل نہیں۔

Muslimisches Fitnessstudio Hayat
باقاعدگی اور تیز رفتاری سے پیدل چلنے والی خواتین میں سٹروک کے واقعات 43 فیصد کم ہو جاتے ہیںتصویر: Emine Aydemir

اس نئی تحقیق کے نتائج اس طبی تحقیقی جریدے میں شائع ہوئے ہیں جس کا نام Stroke ہے۔ ان نتائج سے اُن شواہد کو تقویت ملی ہے کہ خاص قسم کی جسمانی ورزشوں اور مخصوص بیماریوں کے خطرات کے درمیان ایک خاص ربط پایا جاتا ہے۔ ماضی میں بھی کئی مطالعے یہ ثابت کر چکے ہیں کہ جسمانی سرگرمیوں سے دماغی سٹروک کے خطرات میں کمی آ جاتی ہے۔ خاص طور پر ایسے سٹروک جن میں یا تو دماغ کی شریانوں کی اندرونی دیواروں پر انہیں تنگ کر دینے والے مادے جمع ہو جاتے ہیں یا پھر وہ سٹروک جو دماغ میں کوئی شریان پھٹنے سے ہوتے ہیں۔

Frauen Frau Gewichte Fitnessstudio Fitness Hantel Sport
خواتین کے لیے اوسطاﹰ ہر ہفتے کم از کم تین گھنٹے پیدل چلنا بہت مفید ہےتصویر: Fotolia/Erwin Wodicka

اس ریسرچ پروجیکٹ کے سربراہ اسپین میں مُرچِیا کے علاقائی محکمہء صحت کے محقق خوسے ماریا ہورٹا تھے۔ Stroke نامی ریسرچ میگزین میں شائع ہونے والے مضمون کے مرکزی مصنف بھی وہی ہیں۔ وہ کہتے ہیں،'اس ریسرچ سے عام لوگوں کو ملنے والا پیغام وہی ہے جو پہلے بھی تھا، یعنی اعتدال پسندی سے کسی جسمانی تفریحی سرگرمی میں باقاعدگی سے حصہ لینا صحت مند رہنے میں مدد دیتا ہے‘۔

خوسے ماریا ہورٹا کے بقول وہ خواتین جو ہر ہفتے مجموعی طور پر 210 منٹ یا اس سے زیادہ دیر کے لیے تیز تیز پیدل چلتی ہیں، ان میں سٹروک کا شکار ہو جانے کا خطرہ ایسی خواتین کے مقابلے میں کم ہوتا ہے، جو کم از کم اتنا پیدل نہیں چلتیں۔ اس ریسرچ کی دلچسپ بات یہ ہے کہ پیدل چلنے والی خواتین میں سٹروک کا امکان ان خواتین کے مقابلے میں بھی کم رہتا ہے، جو یا تو سائیکل چلاتی ہیں یا سخت محنت والی ورزش کرتی ہیں، لیکن اتنے تھوڑے وقت کے لیے کہ اس کا دورانیہ ہر ہفتے ساڑھے تین یا چار گھنٹے تک پیدل چلنے کے برابر نہیں ہوتا۔

Familie Fahrrad Sport Natur
خاس قسم کی جسمانی ورزشوں اور مخصوص بیماریوں کے خطرات کے درمیان ایک خاص ربط پایا جاتا ہےتصویر: Fotolia/Kzenon

اس جائزے کے دوران 33 ہزار مردوں اور خواتین سے ان کی جسمانی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کی گئیں۔ پھر یہ پتہ کیا گیا کہ ان مردوں اور عورتوں میں جنسی بنیادوں پر فرق کے علاوہ طرز زندگی اور ورزش کی عادت کے حوالے سے کیا فرق پایا جاتا ہے۔

ان افراد سے متعلق پہلے یہ اعداد و شمار 90 کی دہائی کے وسط میں جمع کیے گئے تھے۔ پھر 12 سال بعد دوبارہ ایک سروے کیا گیا اور جو رائے دہندگان تب تک زندہ تھے، ان سے ان کی ہفتہ وار مصروفیات اور ممکنہ سٹروک سے متعلق تفصیلات جمع کی گئیں۔

پتہ یہ چلا کہ اس عرصے کے دوران ان مردوں اور خواتین میں سے 442 کو سٹروک کا سامنا کرنا پڑا۔ مردوں میں اس بیماری کی شرح میں اس وجہ سے کوئی فرق دیکھنے میں نہ آیا کہ کوئی مریض تھوڑا پیدل چلتا تھا یا زیادہ یا پھر وہ کوئی ورزش کرتا تھا یا نہیں۔

خواتین میں البتہ یہ فرق واضح طور پر محسوس کیا گیا کہ باقاعدگی اور تیز رفتاری سے پیدل چلنے والی خواتین میں سٹروک کے واقعات یا ان کے خطرات 43 فیصد کم ہو جاتے ہیں۔

اسپین میں اس مطالعے میں حصہ لینے والے اکثر خواتین و حضرات باقاعدگی سے خون کا عطیہ دیتے تھے اور خون عطیہ کرنے والے افراد عام طور پر صحت مند ہوتے ہیں یا صحت مند رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔

(ij / mm  (Reuters