1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پابندی کے شکار محمد عامر کرکٹ میں واپسی کے لیے پُر امید

عاطف توقیر4 اگست 2014

اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد پانچ سال کی پابندی گزارنے والے پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر نے بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی دوبارہ واپسی کی امید ظاہر کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1CoFm
تصویر: AP

اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں محمد عامر کا کہنا تھا کہ اگر کرکٹ کی عالمی تنظیم نے اپنے انسداد بدعنوانی قواعد میں تبدیلی کی، تو وہ اپنی پابندی کی مدت سے قبل ہی دنیائے کرکٹ میں واپس آ سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ محمد عامر کی سزا کی مدت اگلے برس مکمل ہونا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق محمد عامر پر پابندی ستمبر 2015ء تک لاگو ہے، تاہم پاکستانی کرکٹ حکام نے آئی سی سی سے درخواست کی ہے کہ اس معاملے میں محمد عامر کے ساتھ قدرے نرمی برتی جائے اور ان کی سزا میں کمی کا معاملہ رواں برس اکتوبر تک نمٹا دیا جائے۔

22 سالہ محمد عامر نے اتوار کے روز خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت میں کہا، ’’میں بے صبری سے منتظر ہوں۔ میں ہر روز دعا مانگتے گزارتا ہوں۔‘‘ واضح رہے کہ پاکستانی کھلاڑی محمد عامر، سلمان بٹ اور محمد آصف سن 2010ء میں لارڈز میں کھیلے جانے والے ایک ٹیسٹ میچ میں اسپاٹ فکسنگ کے معاملے میں ملوث پائے گئے تھے۔ جب کہ سن 2011ء میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے ان پر پابندی عائد کی تھی۔ محمد عامر نے برطانیہ کی ایک جیل میں اپنی سزائے قید بھی کاٹی۔

محمد عامر کا بات چیت کرتے ہوئے مزید کہنا تھا، ’’میں اکتوبر سے پہلے کچھ نہیں کہہ سکتا کہ آیا میں بین الاقوامی کرکٹ میں واپس آ جاؤں گا یا مجھے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے دی جائے گی۔ یہ سب آئی سی سی پر منحصر ہے۔‘‘

عامر کا کہنا تھا کہ پاکستانی کرکٹ بورڈ کی جانب سے ان کے معاملے پر آئی سی سی سے بات چیت کی وجہ سے ان کی امیدوں میں اضافہ ہوا ہے، ’’میں پی سی بی کا شکرگزار ہوں کہ وہ میرا معاملہ آئی سی سی کے پاس لے کر گئے۔ اس سے میرے حوصلے اور امید میں اضافہ ہوا ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ یہ نہیں جانتے کہ وہ کب کرکٹ کی دنیا میں واپس لوٹیں گے، تاہم پاکستانی ٹیم ان کے بغیر بھی ایک مضبوط ٹیم ہے۔