1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

يوکرائن: روس نواز جنگجوؤں کی سرويلنس طيارے پر فائرنگ

عاصم سليم23 اپریل 2014

يوکرائن ميں روس نواز جنگجوؤں نے فضائی نگرانی کے ایک طيارے پر فائرنگ کی جبکہ اِسی دوران پينٹاگون کی طرف سے اعلان کيا گيا ہے کہ مشترکہ جنگی مشقوں ميں حصہ لينے کے ليے اُس کا ايک فوجی دستہ آج پولينڈ پہنچ رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1BmO2
تصویر: public domain

نگرانی کے ليے مخصوص يوکرائنی ملٹری کے طيارے Antonov AN-30 پر فائرنگ کا واقعہ ملک کے مشرقی شہر سلوويانسک ميں بدھ بائيس اپريل کے روز پيش آيا۔ اِس طيارے پر روس نواز جنگجوؤں نےمتعدد مرتبہ فائرنگ کی۔ يوکرائن کی وزارت دفاع کے مطابق طيارہ بعد ازاں بحفاظت ايک مقام پر اتار ليا گيا اور اِس واقعے ميں کوئی جانی نقصان نہيں ہوا اور نہ ہی کوئی فوجی زخمی ہوا۔

کييف حکومت نے گزشتہ ہفتے سے ماسکو کے حمايت يافتہ مظاہرين کے خلاف عسکری آپريشن شروع کیا تھا۔ یہ آپريشن کو اُس وقت روک ديا گيا، جب کچھ نہتے شہريوں نے ڈونسک شہر ميں فوجيوں کو روکنے کی کوشش کی۔ تاہم يوکرائنی سکيورٹی سروس کی طرف سے منگل کے روز اعلان کيا گيا کہ انسداد دہسشت گردی آپريشن صرف معطل کيا گيا۔

بعد ازاں ايسی خبريں موصول ہوئی ہيں کہ سلوويانسک ميں دو ايسی لاشيں ملی ہيں، جن پر تشدد کے نشانات واضح ہيں اور اِس کے بعد ملکی صدر اولکزانڈر تُرشينوف نے کہا کہ وہ باغيوں کے خلاف ملٹری آپريشن کو بحال کرنے کا حکم دے رہے ہيں۔

يوکرائنی صدر امريکی نائب صدر کے ساتھ
يوکرائنی صدر امريکی نائب صدر کے ساتھتصویر: Reuters

دريں اثناء امريکی محکمہ دفاع پينٹاگون کے ترجمان ريئر ايڈمرل جان کربی نے گزشتہ روز بتايا کہ اطالوی شہر ونسينزا ميں تعينات امريکی فوجی دستوں ميں سے ڈیڑھ سو فوجی بدھ تيئس اپريل کے روز پولينڈ پہنچ رہے ہيں۔ پینٹاگون کے مطابق مجموعی طور پر چھ سو فوجی لتھووينيا، ليٹويا، ايسٹونيا اور پولينڈ کی افواج کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں ميں حصہ ليں گے۔

واشنگٹن کی جانب سے فوجيوں کی مشرقی يورپ ميں مشقوں ميں حصہ لينے کا اعلان امريکی نائب صدر جو بائيڈن کے اِس بيان کے بعد کيا گيا، جس ميں اُنہوں نے يوکرائنی حکمرانوں پر زور ديا کہ وہ جمہوری اصلاحات کا سلسلہ جاری رکھيں۔ اپنے دو روزہ دورہ يوکرائن کے آخری روز منگل کو اُنہوں نے کييف حکومت کو امريکا کی جانب سے اقتصادی اور سياسی تعاون کی يقين دہانی کرائی۔ اُنہوں نے کہا، ’’آپ کو کرپشن کے سرطان سے لڑنا ہوگا۔‘‘

اِس موقع پر امريکی نائب صدر نے يہ بھی کہا کہ يوکرائن ميں آئندہ ماہ پچيس تاريخ کو ہونے والے صدارتی اليکشن ملکی تاريخ ميں سب سے اہم انتخابات ہيں۔ بائيڈن کے بقول اِن انتخابات کے ذريعے زيادہ متحد اور زيادہ خوشحال يوکرائن کی بنياد رکھی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ جزيرہ نما کريميا کے گزشتہ ماہ روس کے ساتھ الحاق کے بعد سے خطے ميں شديد کشيدگی برقرار ہے۔ ايک طرف روس نے مشرقی يوکرائن کی سرحدوں پر اپنی افواج تعينات کر رکھی ہيں تو اِسی دوران مشرقی يوکرائن ميں روس نوازوں نے کريميا کی طرز پر ريفرنڈم اور کييف سے عليحدگی اختيار کرنے کی ٹھان رکھی ہے۔