1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وینس: دوسری عالمی جنگ کے زمانے کا بم ملنے کے بعد شہر بند

2 فروری 2020

سیاحوں میں مقبول ترین شہروں میں شمار ہونے والے اطالوی شہر وینس میں دوسری عالمی جنگ کے زمانے کا ایک بم ملنے کے بعد شہر کی ٹریفک اور فضائی حدود بند کر دی گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/3XABc
Italien Venedig Gondel vor San Giórgio Maggiore
تصویر: picture-alliance/blickwinkel/S. Oehlschlaeger

اطالوی شہر وینس میں دوسری عالمی جنگ کے زمانے کا ایک بم اس وقت ملا جب شہر میں نکاسی آب کے نظام کی مرمت کی جا رہی تھی۔ اطالوی حکام نے آج اتوار دو فروری کے روز اس بم کی نشاندہی کے بعد اسے وہاں سے ہٹانے اور ناکارہ بنانے کے لیے فوری اقدامات شروع کر دیے۔

بم ناکارہ بنانے کے لیے صبح ساڑھے آٹھ بجے سے لے کر بعد دوپہر ساڑھے بارہ بجے تک کے لیے شہر میں ٹرینوں، کشتیوں اور گاڑیوں سمیت نقل و حرکت کے تمام ذرائع بند کر دیے گئے۔ علاوہ ازیں اس مشہور سیاحتی مقام کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے تمام پروازیں بھی منسوخ کر دی گئیں اور ہوائی ٹریفک بھی معطل کر دی گئی۔

وینس میں ہر روز ہزاروں سیاح سفر کرتے ہیں۔ مقامی پولیس کے مطابق بم ناکارہ بنائے جانے کے بعد ٹریفک کھول دی جائے گی، تاہم پولیس نے سیاحوں کو خبردار کیا ہے کہ ٹریفک کھولے جانے کے بعد بھی پبلک ٹرانسپورٹ کو معمول کے مطابق چلنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔

وینس شہر کے مقامی باشندے اس بم کے ملنے کے بارے میں متجسس دکھائی دیے اور سوشل میڈیا پر 'بم ڈے‘ ٹرینڈ کرتا رہا۔

دوسری عالمی جنگ کے زمانے کے اس بم کا وزن 225 کلوگرام ہے اور اس میں 129 کلوگرام دھماکا خیز مواد موجود ہے۔ بم ناکارہ بنانے والی ٹیم کے سربراہ جیانلوکا ڈیلو موناکو نے ایک اطالوی ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بم ناکارہ بنانے کے لیے لوگوں کا اس علاقے سے منتقل کیا جانا ضروری تھا۔ ان کا کہنا تھا، ''اس بم کے پھٹ جانے کا شدید خطرہ موجود ہے۔‘‘

دوسری عالمی جنگ کے دوران وینس شہر تو میدان جنگ نہیں تھا لیکن سن 1945 میں برطانوی اور امریکی فورسز نے 'آپریشن باؤلر‘ کے دوران وینس کی بندرگاہ پر شدید بمباری کی تھی۔

ش ح / م م (روئٹرز، اے ایف پی)