1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وسطی نائجيريا ميں بم دھماکے، چاليس سے زائد افراد ہلاک

عاصم سليم12 دسمبر 2014

افريقی ملک نائجيريا کے وسطی شہر جوس ميں ايک بس اسٹيشن کے قريب ہونے والے دوہرے بم دھماکوں ميں چاليس سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہيں۔

https://p.dw.com/p/1E2yP
Anschlag in Jos, Nigeria
تصویر: picture alliance / AP Photo

عينی شاہدين کے مطابق جوس کے ايک مصروف بس اسٹيشن پر گيارہ دسمبر کے شام يکے بعد ديگرے دو بم دھماکے ہوئے۔ ابتدائی رپورٹوں کے مطابق تاحال يہ واضح نہيں ہو سکا ہے کہ پہلے دھماکے ميں کتنے افراد ہلاک ہوئے البتہ دوسرے دھماکے کے نتيجے ميں کم از کم چاليس افراد کی ہلاکت کا بتايا گيا ہے۔ يہ دھماکے ايک مصروف موٹر پارک اور ريستوران کے قريب واقع ايک مارکيٹ ميں ہوئے۔

ديگر تفصيلات کے ليے فوری طور پر نائجيريا کے سکيورٹی حکام سے رابطہ ممکن نہيں ہو سکا ہے۔ جائے وقوعہ پر موجود نيوز ايجنسی روئٹرز کے ايک رپورٹر نے ايک مقام پر گيارہ اور ايک دوسرے مقام پر انتيس لاشيں گنيں۔

سابق فوجی ليڈر محمدو بوہاری دوسری مرتبہ موجودہ صدر گڈلک کے مد مقابل ہوں گے
سابق فوجی ليڈر محمدو بوہاری دوسری مرتبہ موجودہ صدر گڈلک کے مد مقابل ہوں گےتصویر: Getty Images/P. Ekpei

جوس کے ’ٹرمنس ڈسٹرکٹ‘ کے کاروباری علاقے ميں موجود ايک شخص ٹانکو محمد نے بتايا، ’’ميں نے تيز روشنی ديکھی اور پھر ايک زور دار آواز سنائی دی۔ اس کے بعد ہر طرف ملبہ اور بری طرح جھلسے ہوئے انسانی اعضاء بکھرے پڑے تھے۔‘‘

نائجيريا ميں يہ تازہ بم دھماکے ايک ايسے وقت ہوئے ہيں، جب صدر جوناتھن گڈلک کی حکمران پارٹی اور مرکزی اپوزيشن کوليشن نے آئندہ صدارتی انتخابات کے ليے اپنے اپنے اميداروں کو حتمی شکل دی۔ سابق فوجی ليڈر محمدو بوہاری دوسری مرتبہ موجودہ صدر گڈلک کے مد مقابل ہوں گے۔ اگلے اليکشن کی انتخابی مہم ميں ملکی سلامتی کو کافی اہميت حاصل رہے گی۔

دريں اثناء نائجيريا کے ايک اور شہر کانو ميں ايک تيرہ سالہ لڑکی کو حراست میں لے ليا گيا۔ اس لڑکی نے دھماکا خيز مواد اپنے جسم سے باندھ رکھا تھا۔ لڑکی کو ايک لڑکے کےہمراہ ايک کلينک سے گرفتار کيا گيا۔ يہ کلينک اس مقام سے بيس کلوميٹر کے فاصلے پر ہے، جہاں کچھ ہی گھنٹوں پہلے دو لڑکيوں نے خودکش دھماکوں کے ذريعے چھ افراد کو ہلاک کر ديا تھا۔ حاليہ مہينوں ميں بوکو حرام کی جانب سے اپنی کارروائيوں کے ليے لڑکيوں کا استعمال ديکھنے ميں آ رہا ہے۔

يہ امر اہم ہے کہ جوس کے جس حصے ميں يہ بم دھماکے ہوئے، اسی علاقے ميں شدت پسند تنظيم بوکو حرام کی طرف سے رواں سال مئی ميں کيے جانے والے ايک حملے ميں 118 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ بوکو حرام ايک سنی جہادی تنظيم ہے، جو نائجيريا ميں پچھلے پانچ سالوں سے مسلح بغاوت جاری رکھے ہوئے ہے۔ يہ تنظيم نائجيريا کو ايک اسلامی رياست بنانا چاہتی ہے۔