1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرقی یوکرائن میں جہاز گرنے کے علاقے تک پوری رسائی دی جائے، سلامتی کونسل

عاطف توقیر22 جولائی 2014

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ملائشیا ایئرلائنز کے طیارے کی تباہی کی متفقہ طور پر مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی تفتیش کارروں کو اس جائے حادثہ تک پوری طرح رسائی دی جائے۔ اس قرارداد کی حمایت روس نے بھی کی۔

https://p.dw.com/p/1CgNw
تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پیر کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اس سخت الفاظ کی حامل قرارداد میں مشرقی یوکرائن میں سرگرم باغی گروپوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی تفتیش کارروں کا راستہ نہ روکیں اور جائے حادثہ کو تفتیش کے لیے مکمل طور پر کھول دیا جائے۔ واضح رہے کہ ملائشیا ایئرلائنز کا ایمسٹرڈیم سے کوالالمپور جانے والا طیارہ مشرقی یوکرائن میں گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اسے میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔ اس سلسلے میں مغربی دنیا کی جانب سے حادثے کی بین الاقوامی تحقیقات کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں۔ مغربی ممالک اس حادثے کی ذمہ داری مشرقی یوکرائن کے باغیوں پر عائد کرتے ہیں جب کہ ان کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں روسی میزائل کا استعمال کیا گیا۔ حادثے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا تھا کہ یہ جہاز میزائل حملے کا نشانہ بنا جب کہ باغیوں کوجدید ہتھیار اور تربیت روس فراہم کر رہا ہے۔ یوکرائن کی حکومت بھی اس حادثے کی ذمہ داری روس پر عائد کرتی ہے۔ تاہم سلامتی کونسل میں پیر کے روز پیش کردہ قرارداد کے متن میں کچھ تبدیلی کے بعد روس نے بھی اس کی حمایت کی۔

MH17 Opfer Bergung 21.07.2014 Grabowo
اس جہاز کا ملبی کئی کلومیٹر کے علاقے میں پھیلا ہوا ہےتصویر: Getty Images

سلامتی کونسل میں یہ قرارداد آسٹریلیا کی جانب سے پیش کی گئی، جس میں اس حادثے کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے، جب کہ کہا گیا کہ اس حادثے کے ذمہ دار افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

یہ بات اہم ہے کہ اس مسافر بردار طیارے کی تباہی میں 298 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے28 آسٹریلوی شہری تھے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس میں آسٹریلیا کی وزیرخارجہ جولی بِشپ کا کہنا تھا، ’ہمیں ہر حال میں جواب درکار ہیں، ہمیں ہر حال میں انصاف درکار ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ جائے حادثہ پر مسلح باغیوں نے قبضہ کر رکھا ہے اور وہ حادثے کا شکار ہونے والے مسافروں کے سامان پر ہاتھ صاف کر رہے ہیں۔

دریں اثناء مشرقی یوکرائن میں روس نواز علیحدگی پسندوں نے اس جہاز کے دو بلیک باکسز ملائشیا کے حوالے کر دیے ہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے پیر اور منگل کی درمیانی شب بتایا ہے کہ یہ بلیک باکسز ملائشیا کی ایک ٹیم کے حوالے کیے گئے۔ باغیوں نے جائے حادثہ کے آس پاس جنگ بندی کا اعلان بھی کیا ہے۔

اس حادثے کے چار روز بعد پیر کے روز باغیوں نے مسافروں کی لاشوں سے بھری ٹرین کو اپنے زیرقبضہ علاقے سے باہر جانے کی اجازت دے دی تھی۔ مغربی ممالک اس بابت سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے الزام عائد کر رہے ہیں کہ گرمی میں چار روز تک ان لاشوں علاقے سے باہر منتقل نہ کیے جانے کا مقصد ممکنہ طور پر حادثے کے شواہد مٹانا ہے۔