1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماننے والے مطالبات مان لیے گئے، نواز شریف

شکور رحیم، اسلام آباد30 اگست 2014

پاکستان میں حکومت مخالف جماعتوں کا اسلام آباد میں شاہراہ دستور پر پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر جاری دھرنا تیسرے ہفتے میں داخل ہو گیا ہے۔ حکومت کے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے ساتھ مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔

https://p.dw.com/p/1D4AT
تصویر: DW/S. Raheem

پاکستانی وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والی جماعتوں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے جو مطالبات ماننے والے تھے، وہ مان لیے گئے ہیں لیکن چند مطالبات تسلیم کرنا ان کے اختیار میں نہیں۔ ہفتے کے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیق کے لیے عدالتی کمیشن کی تشکیل اور انتخابی اصلاحات جیسے مطالبات تو مان لیے گئے ہیں لیکن ان کے استعفے اور قومی و صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کا مطالبہ پورا کرنا ان کے اختیار میں نہیں ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ دکھ اس بات کا ہے کہ ان دھرنوں نے پاکستان کی ترقی کو بے پناہ نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا، ’’ان کو یہ احساس کرنا چاہیے کہ یہ قومی خوشحالی کا جو سفر تھا، اس میں انہوں نے خلل ڈالا ہے۔ پہلے مالدیپ کے صدر نے پاکستان کا دورہ منسوخ کیا، پھر سری لنکا کے صدر نے دورہ منسوخ کیا۔ اب چین کے صدر نے پاکستان آنا ہے اور چین کے اشتراک کے ساتھ ہم بہت سے انرجی پلانٹس پاکستان میں لگانا چاہتے ہیں، تو اب اس میں بھی رکاوٹ پڑ سکتی ہے۔‘‘

دھرنوں میں شرکاء کی تعداد سے متعلق ایک سوال کے جواب میں نواز شریف نے کہا، ’’کسی نے خوب کہا ہے کہ ان دھرنوں میں کرسیوں کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ہے۔‘‘

Protest in Pakistan 28.08.2014
تصویر: Reuters

عمران خان کا خطاب

اسی دوران دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کہا کہ نواز شریف نے پوری قوم سے جھوٹ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے ذریعے آنے والا شخص خود کو وزیر اعظم کہہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف احتساب سے بچنے اور کرپشن چھپانے کے لیے کرسی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ’’نواز شریف فوج کے پیچھے چھپ کر اپنا اقتدار بچانا چاہتے ہیں۔‘‘

عمران خان نے کہا، ’’نواز شریف کا خیال پتہ ہے کیا تھا، کہ عمران کو فوج نے آگے کیا ہوا ہے۔ میں جنرل راحیل کو کہوں گا کہ عمران سے ملے کیونکہ عمران کو فوج نے آگے کیا ہوا ہے۔ جنرل راحیل کہے گا کہ عمران خان پیچے ہٹ جاؤ، تو میں پیچھے ہٹ جاؤں گا۔ نواز شریف! میں عمران خان ہوں، نواز شریف نہیں۔ میں کسی سے آرڈر نہیں لیتا۔‘‘ عمران خان نے کہا کہ مہذب دنیا اپنے لیڈر کی ہر بات قبول کرتی ہے لیکن جھوٹ قبول نہیں کرتی۔

دریں اثناء حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا ساتواں دور ختم ہو گیا ہے۔ ان مذاکرات کے بعد حکومتی ٹیم میڈیا کے نمائندوں سے بات کیے بغیر ہی وزیر اعظم ہاؤس روانہ ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم نے حکومتی ٹیم کو گیارہ نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈز پیش کیا ہے، جسے مشاورت کے لیے وزیر اعظم نواز شریف کے سامنے رکھا جائے گا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید