1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’مالی اپنے ثقافی ورثے کی حفاظت کرے گا‘

21 فروری 2013

غیریقینی کی صورتحال کے باوجود مالی اپنے ثقافتی ورثے کی حفاظت کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گا۔ یہ بات مالی کے وزیر ثقافت نے پیرس میں یونیسکو کے ہیڈ کوارٹر میں کہی۔

https://p.dw.com/p/17jEn

 یونیسکو کے ہیڈکوارٹرز میں ’مالی سے اظہار یکجہتی کے دن‘ میں شرکت کے لیے پیر کو پہنچنے والے مالی کے وزیرثقافت برونو مائیگا نے کہا، ’یہ جہادی ہاتھوں سے تحریر کردہ مکالوں کو جلانے اور دہشت پھیلا کر موسیقی سننے پر پابندی سمیت مقامی ثقافتی رسومات کے خاتمے کی کوشش تھی۔ وہ ہماری روح مسمار کر دینا چاہتے تھے اور ہمارے ثقافتی اثاثوں کو برباد کر دینا چاہتے تھے۔‘

مائیگا نے کہا دہشت گردوں کا مقصد تھا کہ وہ مالی کا ماضی، اس کی ثقافت، اسکی شناخت اور حتیٰ کہ اس کا وقار سب کچھ مٹا دیں۔

Mali Timbuktu Weltkulturerbe Zerstörung AKTUELLES BILD
عسکریت پسندوں نے متعدد تاریخی عمارات کو منہدم کر دیاتصویر: Getty Images

یونیسکو کی اس کانفرنس میں دنیا بھر کے ثقافتی ماہرین، حکومتی وفود، فنکار اور دانشور شریک تھے۔ ان کا مقصد اسلامی شدت پسندوں کے ہاتھوں شمالی مالی میں قدیم انسانی تاریخی مقامات کو پہنچنے والے نقصانات سے متعلق گفتگو کرنا اور انہیں دوبارہ زندگی دینے کے لیے اقدامات کا جائزہ لینا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس ایک فوجی بغاوت کے بعد شمالی مالی میں طوارق باغیوں اور اسلامی شدت پسندوں نے پیش قدمی کرتے ہوئے ایک بڑا حصہ اپنے قبضے میں کر لیا تھا۔ بعد میں اسلامی شدت پسندوں نے طوارق باغیوں کو بھی شمالی مالی سے نکال باہر کیا تھا اور وہاں ’اسلامی شریعت‘ کا نفاذ کر دیا تھا۔

اسلامی شدت پسندوں کے ہاتھوں وہاں موجود متعدد ایسے مقامات تباہ ہوئے، جنہیں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ثقافت یونیسکو نے انسانی ورثہ قرار دے رکھا تھا۔

اسلامی شدت پسندوں کی جانب سے پیش قدمی کو روکنے کے لیے فرانس نے فوجی مداخلت کر کے مقبوضہ علاقوں کو ان عسکریت پسندوں سے آزاد کروایا۔ اس آپریشن میں افریقی ممالک کے فوجیوں نے بھی حصہ لیا۔

at/ia (AFP)