لیما کلائمٹ کانفرنس کے نتائج پر یورپی یونین کا اظہار اطمینان
14 دسمبر 2014پیرو کے دارالحکومت لیما میں دو ہفتوں تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں اقوام متحدہ کے رکن 190 سے زائد ممالک نے اتفاق کیا کہ وہ درجہ حرارت میں اضافے کا باعث سبز مکانی گیسوں کے اخراج میں کمی کے لیے قومی سطح پر ایک حکمت عملی ترتیب دیں گی۔ ان ممالک کے سفارتکار ایک ایسی گائیڈ لائنز کے مسودے پر بھی متفق ہوئے، جس کے تحت دسمبر 2015ء میں پیرس میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی کلائمٹ کانفرنس میں کسی حتمی معاہدے تک رسائی کے لیے جاری مذاکراتی عمل میں تیزی لائے جائے گی۔
اتوار کے دن یورپی کمیشن کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں اس پیشرفت کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس سے عالمی درجہ حرارت کو ایک حد تک کنٹرول کرنے کی کوششوں کو ایک نئی توانائی ملی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک زمين کے درجہ حرارت ميں اضافے کو صنعتی انقلاب کے دور کے مقابلے ميں دو ڈگری سينٹی گريڈ تک محدود رکھنے اور ضرر رساں سبز مکانی گيسوں کے اخراج ميں کمی کے حوالے سے ایک حتمی ڈیل کو طے کرنے کی کوشش میں ہیں۔
لیما مذاکرات بارہ دسمبر کو ختم ہونا تھے لیکن امیر اور غریب ممالک کے مابین اختلافات کے باعث یہ عمل دو دن کے لیے طویل کر دیا گیا اور اتوار کی صبح ہی تمام رکن ممالک ایک ڈیل پر متفق ہوئے۔ اس ڈیل کے تحت تمام ممالک آئندہ برس کی سمٹ میں اپنے اپنے منصوبے پیش کریں گے، جس میں وہ سبز مکانی گیسوں کے اخراج میں کمی کے حوالے سے اپنے اہداف بیان کریں گے۔
یورپی کمیشن کے مطابق عالمی درجہ حرارت میں کمی کے لیے تمام ممالک کے پیش کردہ اہداف واضح، شفاف اور قابل فہم ہونا چاہییں۔ یورپی یونین کے کمشنر برائے کلائمٹ ایکشن اور توانائی آریاس میگیل کانیاتے کا کہنا ہے کہ ان مجوزہ اہداف کو دیکھتے ہوئے ہی یورپی ممالک کی طر ف سے مناسب شراکت داری کے لیے کوئی مسودہ تیار کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ یورپی یونین لیما کانفرنس میں زیادہ اچھے نتائج کی خواہاں تھی لیکن موجودہ پیشرفت بھی مثبت ہے۔
دوسری طرف ماحولیات دوست کارکنان نے لیما ڈیل کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سمجھوتوں پر مبنی یہ ڈیل کمزور ہے اور اس سے تحفظ ماحولیات کے بین الاقوامی ضوابط بھی متاثر ہوں گے۔ واضح رہے کہ یورپی یونین نے عالمی درجہ حررات میں کمی کے لیے اپنے اہداف اکتوبر میں وضع کیے تھے، جن کے تحت 1990ء کے مقابلے میں 2030ء تک مضر گیسوں کے اخراج میں چالیس فیصد تک کمی کی جائے گی۔