1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ پٹی اور مصر کے درمیان ممکنہ بفر زون کی تیاریاں

عاطف بلوچ2 ستمبر 2013

مصری فوج نے جنگجوؤں کی کارروائیوں کو محدود بنانے اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے غزہ پٹٰی کے سرحدی علاقے میں واقع 13 مکانات کو منہدم کرتے ہوئے ان کے نیچے بنائی گئی سرنگوں کو مسمار کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/19ZuQ
تصویر: Patrick Baz/AFP/Getty Images

امریکی خبر رساں ادارے اے پی نے مصری حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ رفاہ کراسنگ سے لے کر بحیرہء روم تک ان علاقوں میں موجود تمام مکانات کو گرا دینے کے علاوہ درخت بھی کاٹ دیے جائیں گے۔ مقامی باشندوں کے بقول قاہرہ کی طرف سے دس کلو میٹر طویل اور پانچ سو میٹر چوڑے اس علاقے میں ایک بفر زون قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مقامی افراد نے یہ شکایت بھی کی ہے کہ انہیں کوئی زر تلافی ادا کیے بغیر ہی وہاں سے زبردستی نکالا جا رہا ہے۔

مصری فوج کی طرف سے یہ قدم ایسے وقت پر اٹھایا گیا ہے، جب محمد مرسی کی معزولی کے بعد جزیرہ نما سینائی میں تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ شمالی سینائی کی علاقائی حکومت کے اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے شرط پر اے پی کو بتایا کہ فوج اس علاقے میں سلامتی کی صورتحال کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ رفاہ کی سرحد سے چند کلو میٹر دور ہی واقع اس علاقے میں ان انتہا پسندوں نے مبینہ طور پر اپنے ٹھکانے بھی بنا رکھے ہیں، جو اکثر اوقات سکیورٹی اہلکاروں، مسیحی باشندوں اور قبائلی رہنماؤں کو نشانہ بناتے ہیں۔

Auswirkungen der Ereignisse in Ägypten auf Hamas in Gaza
مصری فوج کے بقول ان علاقوں میں قائم 350 سرنگوں کو بند کر دیا گیا ہےتصویر: DW/S. Al Farra

غزہ میں حماس حکومت کے ترجمان Ehab Ghussein کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بفر زون کے قیام سے فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ ہو جائے گا۔‘‘ انہوں ںے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین ایسا کوئی علاقہ نہیں بننا چاہے، کیونکہ دونوں ممالک کے افراد کی معاشرت ایک سی ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے کہ مصر اور غزہ کے سرحدی راستے پر فری ٹریڈ زون قائم کیا جائے۔ مقامی افراد نے حکومت کی اس کارروائی کے خلاف اتوار کے دن ایک احتجاجی دھرنا بھی دیا۔

ایک قبائلی سردار نے دعویٰ کیا ہے کہ متعدد مکانات مسمار کر دیے گئے ہیں اور کوئی نوٹس دیے بغیر ہی بلڈوزر وہاں پہنچ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں کو اپنے مکانات خالی کرنے کے لیے بہت کم وقت ملتا ہے۔ اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر انہوں نے اے پی کو مزید بتایا کہ جو لوگ اپنے گھروں سے بے دخل کیے جا رہے ہیں، حکومت انہیں کوئی معاوضہ بھی نہیں دے رہی۔

رفاہ کی سرحد کے نیچے بنائی گئی سرنگوں کے ذریعے مصر سے غزہ میں مختلف قسم کی اشیاء کے علاوہ انسان بھی اسمگل کیے جاتے ہیں۔ یہ الزام بھی عائد کیا جاتا ہے کہ انہی راستوں سے حماس جنگجوؤں کو اسلحہ بھی پہنچایا جاتا ہے، جو وہ اسرائیل کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔

مصری فوج کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں قائم کی جانے والی 350 سرنگوں کو بند کر دیا گیا ہے، جو وہاں موجود مجموعی سرنگوں کا 80 فیصد بنتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ تین جولائی کو اسلام پسند صدر محمد مرسی کے معزول کیے جانے کے بعد سے ان سرنگوں کو مسمار کرنے کے عمل میں تیزی لائی جا چکی ہے۔ ابھی حال ہی میں سینائی سے القاعدہ کا ایک اہم کمانڈر گرفتار کیا گیا تھا۔عدل جبارا نامی اس جنگجو پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ گزشتہ ماہ پچیس مصری فوجیوں کو ہلاک کرنے کے واقعے میں ملوث تھا۔