1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عید کے موقع پر پوپ فرانسس کی طرف سے مبارکبادی پیغام

عاطف بلوچ12 اگست 2013

پاپائے روم فرانسس نے مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے اختتام پر مسلم کمیونٹی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے مسیحیوں اور مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ باہمی احترام کی فضا کو فروغ دینے کی کوشش کریں۔

https://p.dw.com/p/19NlH
تصویر: REUTERS

اتوار کے دن ویٹی کن میں واقع سینٹ پیٹرز اسکوائر پر ہزاروں مسیحی عقیدت مندوں سے خطاب کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے کہا، ’وہ دنیا بھر کے مسلمانوں (اپنے بھائیوں) کو ہیلو کہتے ہیں، جنہوں نے ابھی کچھ روز قبل ہی مقدس مہینے رمضان کے بعد عید کی خوشیاں منائی ہیں۔‘

مسیحیوں کی خصوصی دعائیہ تقریب کے دوران پوپ فرانسس نے مزید کہا، ’مجھے امید ہے کہ مسلمان اور مسیحی دونوں ہی باہمی احترام کی فضا کو یقینی بنانے کے لیے کوشش کریں گے، بالخصوص نئی نسلوں کو تعلیم یافتہ بناتے ہوئے۔‘

حالیہ دنوں کے دوران مسلمانوں کے نام پوپ فرانسس کا یہ دوسرا پیغام ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دو اگست کو پاپائے روم کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں انہوں نے مسلمانوں بالخصوص مذہبی رہنماؤں سے اپنی گرمجوشی کا اظہار کرتے ہوئے دوستی کا پیغام دیا تھا۔ اپنے گزشتہ پیغام میں پوپ فرانسس نے اطراف پر زور دیا تھا کہ وہ ایک دوسرے کے خلاف ناجائز اور نازیبا تنقید سے احتراز کریں۔

Vatikan - Blick vom Petersplatz auf Rom
سینٹ پیٹرز اسکوائر پر ہزاروں مسیحی عقیدت مند موجود تھےتصویر: picture alliance / AP Photo

اتوار کے دن اپنی مخصوص بالکونی سے کیتھولک مسیحیوں کے ایک بڑے اجتماع سے مخاطب ہوتے ہوئے پوپ نے اپنی تیار کردہ تقریر سے ہٹ کر کہا کہ وہ ایسے خدا کی محبت پر یقین رکھیں، ’جس کا نام ہے، جس کا چہرہ ہے اور اسے یسوع مسیح کہا جاتا ہے‘۔ پوپ نے مزید کہا، ’یہی وہ محبت ہے جو تمام دنیا میں خوبصورتی اور اقدار کو جلا بخشتی ہے، چاہے وہ کنبہ ہو، روزمرہ کا کام کاج ہو، تعلیم ہو، دوستی ہو، فونِ لطیفہ ہو یا کوئی بھی دیگر انسانی عمل۔‘

اے ایف پی نے ویٹی کن سے موصولہ رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار کے دن وہاں شدید گرمی تھی لیکن ہزاروں زائرین پوپ کی جھلک دیکھنے کے لیے موسم کی شدت سے بے نیاز تھے۔ ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے کارڈینل خورگے ماریو برگولیو نے تیرہ مارچ کو پوپ کا منصب سنبھالا تھا۔ بعد ازاں  انہوں نے کہا تھا کہ انہیں پوپ فرانسس کے نام سے پکارا جائے۔