1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہفرانس

عید پر کتنے بچوں نے اسکول سے چھٹی کی، فرانس میں گنتی شروع

27 مئی 2023

فرانس کی وزارت داخلہ نے عید الفطر منانے کے لیے اسکول سے چھٹی کرنے والے مسلم بچوں کی تعداد معلوم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مزدور تنظیموں اور نسل پرستی کی مخالفت کرنے گروپوں نے اس فیصلے پر تنقید کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4RrtD
Frankreich | Bildung | Schule in Lille
تصویر: Michel Spingler/AP Photo/picture alliance

فرانس کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اس نے عید الفطر کے موقع پر اسکولوں سے چھٹی کرنے والے بچوں کی تعداد معلوم کرنے کے لیے حاضری کے رجسٹروں کا جائزہ لینے کا حکم دیا ہے۔ جونیئر منسٹر پسونیا بیکس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزارت داخلہ کچھ مذہبی تہواروں پر عوامی خدمات کے کاموں اور خاص طور پر تعلیمی شعبے پر پڑنے والے اثرات کا باقاعدگی سے جائزہ لیتی ہے۔

 ٹولوز شہر میں پولیس نے مقامی اسکولوں کے سربراہوں سے 21 اپریل کو غیر حاضر بچوں کی تعداد کی تفصیلات دینے کو کہا، جس کے نتیجے میں یہ الزام لگایا گیا کہ حکام غیر حاضر بچوں کا ریکارڈ ترتیب دے رہے ہیں، جس کی بیکس نے تردید کی۔

Belgien Wavre | Musikschule “Voir Ma Musique”
تصویر: DW

 ملک کی سب سے بڑی اساتذہ کی یونین، ایف ایس یو نے وزیر داخلہ ژیرالڈ ڈارماناں کو مخاطب کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس اقدام کی سختی سے مذمت کرتی ہے۔ یونین کے مطابق اداروں کی طرف سے مذہبی عقائد اور ان کی پابندی کے بارے میں اعدادوشمار جمع کرنے کی کوشش، سب سے بڑھ کر اسکول کی سطح پر، سیکولرزم اور بنیادی حقوق کے اصولوں کے خلاف ورزی ہے۔ سی جی ٹی ایجوکیشن یونین نے اسے بدنام کرنے والا اور ایک خطرناک عمل قرار دیا ہے۔

’فرانسیسی اسکولوں میں عربی پڑھائی جائے گی‘

 نسل پرستی کے خاتمے کے لیے کام کرنے والے SOS Racisme نامی گروپ کے مطابق یہ انتہائی حیرت انگیز ہے کہ جانچ پڑتال کے لیے پولیس کو استعمال کیا جا رہا ہے کیونکہ اس طرح ایسا لگتا ہے کہ جیسے ایک مذہبی تہوار کو سلامتی کے کسی مسئلے سے جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہو۔

Ukraine Odessa | Training für Kinder im Luftschutzkeller
تصویر: Dominika Zarzycka/Zuma/picture alliance

فرانس میں سیکولرازم پر سختی سے عمل کیا جاتا ہے، جو سب کو اپنے اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی و ضمانت دیتا ہے۔ فرانس میں امتیازی سلوک کے خلاف بنائے گئے قوانین کے تحت نسلی یا مذہبی عقائد کے بارے میں معلومات جمع کرنا بھی ممنوع ہے۔

نیا فرانسیسی قانون امتیازی رویے کا باعث ہو گا

 فرانس کے زیادہ تر شہری مسیحوں کے کیتھولک عقیدے کے ماننے والے ہیں اور اس وجہ سے کرسمس یا ایسٹر جیسے بڑے مسیحی تہواروں کو فرانس میں سرکاری تعطیلات کے طور پر منایا جاتا ہے اور ان تہواروں کے دوران اسکول بند ہوتے ہیں۔