1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صرف دو ہزار قدم، ہارٹ اٹیک سے حفاظت

افسر اعوان21 دسمبر 2013

ایسے افراد جن میں ذیابیطس کا مرض پیدا ہو رہا ہے وہ اگر اپنے معمول سے 20 منٹ زائد روزانہ پیدل چلیں تو ان میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بہت حد تک کم ہو سکتا ہے۔ یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں بتائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1AeQd
تصویر: Patrizia Tilly/Fotolia

’اِمپیئرڈ گلوکوز ٹالیرنس‘ IGT نامی ایک طبی کیفیت کسی فردمیں ذیابیطس کا پیشہ خیمہ ہوتی ہے۔ IGT کے حامل افراد کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر کی جانے والی ایک بڑے پیمانے کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر ایسے افراد ایک برس تک روزانہ 2000 قدم اپنے معمول سے زائد پیدل چلیں تو ان میں دل سے متعلق امراض کی شرح آٹھ فیصد تک کم ہو جاتی ہے۔

Rentnerin alte Frau mit Stock Gehstock Gehhilfe
تصویر: picture-alliance/dpa

IGT دنیا بھر میں 344 ملین افراد کو متاثر کرتی ہے جو بالغ افراد کا قریب آٹھ فیصد بنتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ تعداد 2030ء تک 472 ملین تک پہنچنے کا امکان ہے۔ ذیابیطس میں اضافے کی شرح کی وجہ، آبادی میں اضافے کے علاوہ عمر اور غیر صحتمند خوراک کو قرار دیا جاتا ہے۔

اس تحقیق کے سربراہ اور برطانیہ کی لیسٹر یونیورسٹی کے محقق تھومس یَیٹس Thomas Yates کے مطابق، ’’IGT کے حامل افراد میں دل سے متعلق امراض کا بھی زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔‘‘ خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا اس تحقیق کے بارے میں کہنا تھا، ’’بہت سی اسٹڈیز نے یہ تو بتایا ہے کہ جسمانی سرگرمی IGT سے متاثرہ افراد کی صحت کے لیے مفید ہے، تاہم یہ پہلی تحقیق ہے جس نے اس بات کو عددی طور پر بتایا ہے کہ پیدل چلنے سے دل کے امراض، اسٹروک اور ان امراض کے باعث اموات کے خطرات میں کس حد تک کمی کا باعث بنتا ہے۔‘‘

ییٹس کی ٹیم نے دنیا کے 40 ممالک سے ایسے 9300 بالغ افراد کا ڈیٹا کا جمع کیا جنہیں IGT کے علاوہ دل کے امراض یا اس سے متعلق خطرے کا سامنا تھا۔ اس کے بعد ان تمام افراد کو زندگی میں بہتری لانے کا پروگرام فراہم کیا گیا جس میں وزن کم کرنے، چکنائی والی خوراک میں کمی اور 150 منٹ فی ہفتہ تک جسمانی سرگرمی کی تجاویز دی گئی تھیں۔

Museumsinsel in Berlin
تصویر: dapd

پیدل چلنے کا ریکارڈ رکھنے والے آلے ’پیڈو میٹر‘ کے ذریعے محققین نے ان لوگوں کے ابتدائی ایک ہفتے اور اس کے ایک سال بعد اس تحقیق کے آخر میں ایک ہفتے کے دوران کی روزمرہ سرگرمی کا جائزہ لیا۔

محققین نے مختلف دیگر عوامل کے اثرات سگریٹ نوشی، باڈی ماس انڈیکس اور ادویات وغیرہ کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے شماریاتی ماڈلنگ کا طریقہ اختیار کیا اور ہر روز پیدل چلنے کے دوران اٹھائے جانے والے قدموں اور دل کے امراض کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا۔

اس جائزے سے انہیں معلوم ہوا کہ اس اسٹڈی کے آغاز کے مقابلے میں اس عارضے میں لاحق افراد اگر روزانہ 2000 قدم زائد چلے تو ان میں دل کے امراض کا خطرہ 10 فیصد تک کم ہو گیا۔ صرف یہی نہیں بلکہ دل کا دورہ پڑنے کے امکانات میں بھی آٹھ فیصد تک کمی واقع ہوئی۔