1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمال مغربی پاکستانی علاقے میں ڈرون حملہ، کم از کم پانچ عسکریت پسند ہلاک

عاطف توقیر6 اکتوبر 2014

اتوار کے روز پاکستان کے شمال مغربی قبائلی علاقے میں ایک امریکی ڈرون حملے میں کم از کم پانچ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ ڈرون حملہ افغان سرحد سے متصل پاکستانی علاقے جنوبی وزیرستان میں کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/1DQ9L
تصویر: picture-alliance/AP

خبر رساں اداروں کے مقامی خفیہ اہلکاروں کے حوالے سے اس حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی ڈرون طیاروں نے اتوار کے روز جنوبی وزیرستان کے علاقے شوال ضلعے میں کندگھر کے مقام پر عسکریت پسندوں کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔

ایک خفیہ اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا، ’ایک ڈرون طیارے سے عسکریت پسندوں کے ایک مرکز پر دو میزائل داغے گئے۔ اس حملے میں پانچ عسکریت پسند ہلاک ہوئے جن میں سے دو ازبک تھے۔‘

ایک اور خفیہ اہلکار نے بھی اس حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی، تاہم کہا کہ ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی فی الحال شناخت کا عمل جاری ہے۔

Streik Balutschistan
پاکستانی فوج شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہےتصویر: DW/A.G.Kakar

واضح رہے کہ جنوبی وزیرستان افغانستان کے ساتھ واقع ان ساتھ قبائلی علاقوں میں سے ایک ہے، جہاں پاکستانی حکومت کی عمل داری نہ ہونے کے برابر ہے۔ ان نیم خودمختار علاقوں میں گزشتہ کئی برسوں سے عسکریت پسندوں نے اپنے مضبوط ٹھکانے بنا رکھے ہیں، جب کے دہشت گرد تنظیم القاعدہ اور دیگر عسکری تنظیمیں بھی ان علاقوں کی تربیتی مراکز اور چھپنے کی جگہوں کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔

واشنگٹن حکومت کئی برسوں تک اسلام آباد پر زور دیتی رہی کہ وہ شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں اور آماج گاہوں کو تباہ کرے، تاہم اس سلسلے میں پاکستانی حکومت رواں برس جون تک پس و پیش سے کام لیتی رہی۔ رواں برس جون میں پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا اور فوج کا دعویٰ ہے کہ اس کارروائی میں ایک ہزار سے زائد عسکریت پسند مارے جا چکے ہیں جب کہ 86 فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

اس علاقے میں صحافتی سرگرمیاں محدود ہیں، لہذا حکومتی اور فوجی دعووں کی آزادانہ تصدیق ممکن نہیں۔

واضح رہے کہ پاکستانی فوج نے آپریشن ضرب عضب کا آغاز ملک کے جنوبی شہر اور تجارتی مرکز کراچی کے ہوائی اڈے پر عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد کیا تھا۔ کراچی ایئرپورٹ پر ہونے والے اس حملے میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ اس واقعے کے بعد حکومت نے طالبان کے ساتھ تمام تر مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے فوجی کارروائی شروع کی تھی۔