1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی شہر حلب پر فضائی حملے، تین درجن ہلاک

عابد حسین16 دسمبر 2013

شام کی حکومتی فضائی فوج نے سب سے بڑے شہر حلب پر فضائی حملے کر کے کم از کم 36 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ دوسری جانب لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر ایک اسرائیلی فوجی کی ہلاکت کا بتایا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Aa8p
تصویر: Reuters

سیریئن آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے شام کی فضائی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ شام کے سب سے بڑے شہر حلب کے رہائشی علاقے پر بمباری سے کم از کم 36 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ آبزرویٹری کے مطابق اِن ہلاک شدگان میں پندرہ بچے بھی شامل ہیں۔ حلب کے بعض رہائشی علاقوں پر حکومت مخالف باغیوں کا قبضہ ہے اور اِس شہر میں حکومتی فوج اور باغی ایک دوسرے کو سخت مزاحمت دے رہے ہیں۔

Luftangriffen auf Aleppo 15.12.2013
حلب کے رہائشی علاقے پر بمباری سے کم از کم 36 افراد کی ہلاکت ہوئی ہےتصویر: Reuters

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے آبزرویٹری کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ شام کی فضائی فوج کے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بارودی مواد سے بھرے بیرل یا بڑے بڑے کنستر بھی باغیوں کے قبضے والے علاقوں پر پھینکے گئے۔ اِس بمباری سے جہاں رہائشی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا وہاں کئی موٹر گاڑیاں بھی جل کر تباہ ہو گئیں۔ بعض تجزیہ کاروں کے مطابق حکومتی فوج کی یہ کارروائی گزشتہ بدھ کے روز عدرا میں ہونے والی باغیوں کی کارروائی کے جواب میں ہے۔ عدرا کا قصبہ دمشق اوراسٹریٹیجیک نوعیت کے علاقے القلمون کے درمیان ہے۔ سیریئن آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے بتایا ہے کہ اُس نے عدرا میں 32 ہلاک شدگان کے کوائف حاصل کیے ہیں۔ ان میں بیشتر علوی آبادی سے تعلق رکھتے تھے۔ عدرا میں ہوئی ہلاکتوں میں بھی بچے شامل تھے۔

شام میں بشار الاسد کی فوج کو لبنان کی شیعہ انتہا پسند تنظیم حزب اللہ کے جنگجووں کا عملی تعاون بھی حاصل ہے۔ نومبر کے وسط سے حکومت مخالف باغی، القلمون کے پہاڑی علاقے میں حکومتی فوج اور حزب اللہ کے جنگجووں کے ساتھ سینگ پھنسائے ہوئے ہیں۔ القلمون سے دمشق اور حمص کو ملانے والی بڑی شاہراہ گزرتی ہے۔ حمص پر اسد حکومت کی عملداری قائم ہے اور اگر القلمون پر باغی اپنا تسلط قائم کر لیتے ہیں تو حمص میں حکومتی فوج کو سپلائی کے معاملات کا سامنا ہو گا۔ یہی راستہ لبنان میں جنگجووں کی سپلائی کا رُوٹ بھی ہے۔

Luftangriffen auf Aleppo 15.12.2013
رہائشی عمارتوں کی تباہی کے ساتھ کئی موٹر گاڑیاں بھی جل کر تباہ ہو گئیں۔تصویر: Reuters

لبنان اور اسرائیل کے ملحقہ سرحدی علاقے میں ایک ماہر نشانچی کی فائرنگ سے ایک اسرائیلی فوجی کی ہلاکت کا بتایا گیا ہے۔ سرحدی معاملات کی نگرانی پر قائم اقوام متحدہ کے امن دستے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان مکالمت جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ صورت حال مزید بگڑنے نہ پائے۔ اقوام متحدہ کے امن دستے کو اسرائیل نے اپنے فوجی کی ہلاکت کے حوالے سے شکایت بھی جمع کروائی ہے۔

اسرائیل کی فوج کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں نشانچی کا تعلق لبنان کی مسلح افواج سے قرار دیا گیا ہے۔ ہلاک ہونے والا فوجی دونوں ملکوں کی سرحد پر واقع روش ہانکرہ کے کراسنگ کے قریب تھا۔ ہلاک ہونے والا اسرائیلی فوجی ایک فوجی گاڑی پر سوار تھا۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ اسرائیلی ریاست کے خلاف کسی قسم کی جارحیت کو قطعی طور پر برداشت نہیں کیا جائے گا اور جوابی کارروائی کا حق استعمال کیا جائے گا۔ لبنان میں بھی شام کے صدر بشار الاسد کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان خاصی تلخی پائی جاتی ہے۔