1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رواں سال کے کرپشن انڈیکس میں پاکستان کی پوزیشن بہتر

کشور مصطفیٰ3 دسمبر 2013

کرپشن واچ ڈاگ ’’ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل‘‘ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق دنیا کے تین بدعنوان ترین ملک افغانستان، شمالی کوریا اور صومالیہ ہیں۔ پاکستان 28 پوائنٹس کے ساتھ 127 ویں نمبر پر پر آ گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1ASFB
تصویر: DW/E. Usi

اس بارے میں بدعنوانی کے خلاف جدوجہد کرنے والی بین الاقوامی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے عالمی سطح پر کرپشن سے متعلق اپنی نئی سالانہ رپورٹ آج منگل کو جاری کی ہے۔

ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل کی رپورٹ جہاں صومالیہ، شمالی کوریا اور افغانستان کے لیے گہری مایوسی کا سبب بنی ہے وہاں جنگ سے تباہ حال ملک افغانستان کے پڑوسی پاکستان کے لیے خوش آئند ثابت ہوئی ہے۔ کرپشن واچ ڈاگ کے تازہ ترین سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ بدعنوانی کے فہرست میں پاکستان 28 پوائنٹس کے ساتھ 127 ویں نمبر پر پر آ گیا ہے۔ یعنی پاکستان گزشتہ برس کے مقابلے میں 12 پوائنٹس کی بہتری سے اس فہرست میں نیچے سے 48 ویں نمبر پر ہے جبکہ بھارت 36 پوائنٹس کے ساتھ 94 ویں نمبر پر ہے۔

Afghanistan Anti-Korruption
ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل کی رپورٹ افغانستان کے لیے گہری مایوسی کا سببتصویر: DW

دنیا کے 177 ملکوں کے سروے کے بعد تیار کیے جانے والے اس انڈیکس میں ڈنمارک اور نیوزی لینڈ کو شفاف ترین ملکوں کی فہرست میں مشترکہ طور پر پہلے نمبر پر اور ان کے بعد فن لینڈ، سویڈن اور ناروے کو رکھا گیا ہے۔

ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل کی سالانہ فہرست کو دنیا کے مختلف ممالک کی سیاسی جماعتوں، پولیس کے محکمے، عدالتی نظام اور سول سروسز جیسے شعبوں میں پائی جانے والی بدعنوانی کے اظہاریے کے طور پر لیا جاتا ہے۔ یہی وہ عوامل ہیں جو کسی بھی معاشرے کی ترقی کی راہ اور وہاں سے غربت کے خاتمے میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

مختلف ریاستوں میں پائی جانے والی بدعنوانی پر گہری تحقیقی نظر رکھنے والے ایک ماہر فِن ہائنرش نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا، ’کرپشن سب سے زیادہ غریبوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اس کا اندازہ بدعنوانی کی سطح سے متعلق مختلف ممالک کی اس فہرست پر نظر ڈالنے سے ہوتا ہے۔ ان ملکوں میں غریبوں کی حالت ناگفتہ بہ نظر آتی ہے‘‘۔

فِن ہائنرش کے مطابق ایسے ممالک اُس وقت تک غربت کے دلدل سے باہر نہیں نکل سکتے، جب تک یہ اپنے ہاں کرپشن کے انسداد کے لیے موثر اقدامات نہیں کرتے۔

Indien Wahlkampf Narendra Modi
بھارت 36 پوائنٹس کے ساتھ 94 ویں نمبر پر ہےتصویر: Indranil Mukherjee/AFP/Getty Images

2013 ء کے اس کرپشن انڈیکس میں بُری طرح نیچے گرنے والے ملکوں میں خانہ جنگی کا شکار عرب ملک شام، لیبیا اور مالی شامل ہیں۔ ان تینوں ممالک میں ایک قدر مشترک پائی جاتی ہے، وہ یہ کہ تینوں ہی عسکری بحران کا شکار رہے ہیں۔

اس فہرست میں سری لنکا بھارت سے بہتر پوزیشن میں ہے جسے فہرست میں 37 پوائنٹس کے ساتھ 91 واں مقام حاصل ہے۔ جنوبی ایشیا کے دوسرے ممالک میں نیپال 31 پوائنٹس کے ساتھ 116 ویں مقام پر ہے جب کہ بھوٹان کو 63 پوائنٹس ملے ہیں۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے چیئرمین ہوگیٹ لابیل اس بارے میں کہتے ہیں، ’’بدعنوانی سے متعلق 2013ء کی فہرست سے پتہ چلتا ہے کہ تمام ممالک میں ابھی بھی حکومت کی ہر سطح پر مقامی اجازت نامے جاری کرنے سے لے کر قوانین اور ضوابط کی پابندی کرنے اور بنانے تک بدعنوانی کا خطرہ موجود ہے‘‘۔