1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

" دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارہ دلا کر رہیں گے"

شکور رحیم7 جولائی 2014

پاکستانی بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف جاری کارروائی میں اب تک ہونیوالی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارہ دلا کر رہیں گے۔

https://p.dw.com/p/1CX2D
Raheel Sharif
تصویر: picture-alliance/dpa

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ایک بیان کے مطابق جنرل راحیل شریف نے پیر کو شمالی وزیرستان میں اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور فوجی جوانوں سے ملاقات کی۔ بیان کے مطابق آرمی چیف نے آپریشن میں حصہ لینے والے فوجیوں پر زور دیا کہ وہ تمام ملکی وغیر ملکی دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کو ختم کر دیں۔

فوجی کاروائی کے نتیجے میں بے گھر ہونیوالے افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتےہوئے جنرل راحیل شریف نے کہا کہ فوج ضرورت کی اس گھڑی میں اپنے قبائلی بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ ادھر قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں شدت پسند طالبان کے خلاف فوجی کارروائی کے نتیجے میں بے گھر ہونیوالے افراد کی تعداد آٹھ لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔

قبائلی علاقوں میں آفات سے نمٹنے کے ادارے فاٹا ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق چھ جولائی تک آپریشن کے نتیجے میں نقل مکانی کرنیوالے ساڑھے باسٹھ ہزار خاندانوں کا اندراج کیا جاچکا ہے جو کہ سات لاکھ ستاسی ہزار آٹھ سو اٹھاسی افراد پر مشتمل ہیں۔ان میں سب سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے جو تین لاکھ چالیس ہزار بنتی ہے۔

ایف ڈی ایم اے کے مطابق اکیس مئی کو آرمی کی جانب سے شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو ہدف بنانے کے بعد وہاں سے لوگوں کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔

اس سے قبل اتوار کے روزپاکستانی وزیر اعظم کو جمع کرائی گئی ایک رپورٹ کے مطابق اب تک وزیرستان سے بے گھر ہونیوالے پانچ لاکھ سے زائد گھر افراد کا اندراج کیا جاچکا ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ' ضرب عضب' شروع ہونے کے بعد سےکم از کم ساڑھے چوالیس ہزار خاندان اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ علاقوں میں منتقل ہوچکے ہیں۔

صوبہ خیبر پختوانخواہ میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے ہمراہ بنوں میں متاثرین کےکیمپ کا دورہ کیا۔

اس موقع پرعمران خان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان سے اب تک ساڑھے سات لاکھ افراد نقل مکانی کرچکے ہیں اور ہمیں متاثرین کی مشکلات کا علم ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنوں میں مریض زیادہ جبکہ اسٹاف اور ادویہ بہت کم ہیں، ہاسپتالوں میں ادویہ فراہم کرنے کیلئے پانچ ارب روپے فوری طور درکار ہیں جس کے لیے وفاق مدد کرے۔

تحریک انصاف کے سربراہ نے مزید کہا کہ آرمی چیف سے بات کروں گا کہ وہ بین الاقوامی این جی اوز کو بنوں میں کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ عمران خان نے کہا کہ، "یہاں ایک بڑا سانحہ ہونے والا ہے اگر ہم نے اسے بچانا ہے تو اس میں وفاقی حکومت ،صوبائی حکومت اور فوج ہم سب کو اکھٹے مل کر کام کرنا پڑے گا۔ میں سب سے پہلے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ فوری طور پر صوبائی حکومت کو ہیلتھ کے لئے گرانٹ دیں"۔

خیال رہے کہ حکومتی اندازوں کے مطابق شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنیوالے افراد کی تعداد تقریباً چھ لاکھ تک ہو سکتی ہے اور یہ کہ انہوں نے پانچ لاکھ سے زائد افراد کی خوراک اور پناہ کے انتظامات کر رکھے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت نقل مکانی کرنیوالوں کی تعداد کا درست اندزہ کرنا مشکل ہےاور بعض مقامات پر دہرے اندراج کی وجہ سے تعداد زیادہ بھی ہوئی ہے۔ ان حکام کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے ریکارڈ کا از سر نو جائزہ لینے کے بعد اس تعداد میں کمی بیشی ممکن ہے۔

پیر کے روز وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے وزیر اعظم کو پیش کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نقل مکانی کرنے والوں کیلیے4 ارب 28 کروڑروپے جاری کیےگئے ہیں۔ وزیراعظم کو آگا ہ کیا گیا ہے کہ حکومت نقل مکانی کرنیوالے افراد کی ہر ممکن مالی مدد کے لئے تیار ہے۔