1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دورہ پاکستان کی کامیابی کرکٹ کی جیت ہوگی، زمبابوے

طارق سعید، لاہور19 مئی 2015

زمبابوے کرکٹ ٹیم کے چیف ڈی مشن اوسیاس بیوٹے کا کہنا ہے کہ زمبابوے کی ٹیم کے دورہ پاکستان میں کوئی سیاسی مقصد کارفرما نہیں ہے۔ انہوں نے کہا’’ہم صرف کرکٹ کھیلنےآئے ہیں اور اس دورے سے کرکٹ کی جیت ہو گی۔‘‘

https://p.dw.com/p/1FSkv
تصویر: DW

چھ برس قبل لاہور میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والے خونریز حملے کے بعد زمبابوے پاکستان کے سرکاری دورے پر آنے والی دنیا کی پہلی کرکٹ ٹیم ہے۔ مہمان کھلاڑیوں نے منگل کی سہ پہر غیر معمولی حفاظتی حصار میں اپنے ہوٹل سے قذافی اسٹیڈیم آ کر پریکٹس سیشن میں حصہ لیا۔ سولہ کھلاڑیوں کے علاوہ نوٹیم آفیشلز، چھ بورڈ عہدیدار اور زمبابوے کے ایک امپائر رسل ٹفن بھی پاکستان پہنچے ہیں۔ ٹیم کے کپتان ایلٹن چیگمبرا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اوسیاس بیوٹے کا کہنا تھا کہ دنیا میں کسی جگہ سکیورٹی کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ زمبابوے کے کسی کرکٹر کو پاکستان آنے پر مجبور نہیں کیا گیا اور تمام کھلاڑی اپنی رضا مندی سے یہاں آئے ہیں۔ کھلاڑیوں سے انڈیمنٹی فارم بھروانے کی خبریں بھی سراسرغلط تھیں۔

اوسیاس کے مطابق پاکستان اس وقت کرکٹ میں تنہائی کا شکار ہے۔ ماضی میں زمبابوے کو بھی کرکٹ کی دنیا میں تنہا کیا گیا۔’’اس لیے ہم تنہا کیے جانے کی سیاست کے متعلق سب جانتے ہیں۔ ہم کرکٹ میں کسی کو دیوار سے لگائے جانے کے خلاف ہیں اور اس دورے کا مقصد پاکستان کے راستے میں حائل انہی رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ سب کو کرکٹ کے کھیل سے لگاؤ ہے۔ ’’ہمیں علم ہے کہ پاکستان میں کرکٹ ایک دھرم کا نام ہے لیکن نوعمر پاکستانیوں نے اپنے ہیروز کو اپنے سامنے کھیلتے نہیں دیکھا ہم پاکستانیوں کو کرکٹ کی خوشیاں لوٹانے میں اپنا کردار ادا کرنے یہاں آئے ہیں۔‘‘

Zimbabwe Kricket Sicherheit
تصویر: DW

انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے ممنون ہیں جنہوں نے زمبابوے کے کھلاڑیوں کی سلامتی کے لیے غیر معمولی انتظامات کیےہیں۔اوسیاس بیوٹے نے اعتراف کیا کہ کراچی کے واقعہ کے بعد یہ دورہ خطرے میں پڑ گیا تھا لیکن زمبابوے کی حکومت نے آخری فیصلہ زمبابوے کرکٹ بورڈ پر چھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ دورہ پاکستان کی کامیابی سے کرکٹ کی جیت ہوگی۔

اس موقع پر زمبابوے کی ٹیم کے کپتان ایلٹن چیگمبرا کا کہنا تھا کہ اتنی زیادہ سیکورٹی میں رہنا ان کے لیے نیا تجربہ ہے مگر کوئی کھلاڑی اپنی سلامتی کے بارے میں پاکستان آ کر فکرمند نہیں۔ انہوں نے کہا کہ زمبابوے کی ٹیم پاکستان میں اعلٰی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

اس سے پہلے منگل کو زمبابوے کی کرکٹ ٹیم علی الصبح ہرارے سے براستہ دبئی لاہور پہنچی تو ہوائی اڈے سے مال روڈ کے فائیو سٹار ہوٹل تک بارہ کلومیٹر سڑک کو عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔

Zimbabwe Kricket Team
تصویر: DW

مہمان کھلاڑیوں کی حفاظت پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے جبکہ پنجاب حکومت نے کسی قسم کی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے لیے رینجرز کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔ زمبابوے کی ٹیم جب پریکٹس کے لیے آئی تو قذافی اسٹیڈیم قلعہ کا منظر پیش کر رہا تھا۔ کوریج کے لیے آنے والے صحافیوں کو بھی کو چار جگہ تلاشی دینے کے بعد اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت ملی۔ قذافی اسٹیڈیم کے اطراف تمام دوکانیں بند کرا دی گئی ہیں اور یہ علاقہ اگلے بارہ دن تک سیکورٹی حکام کی تحویل میں رہے گا۔ نشتر پارک اسپورٹس کمپلیکس میں درجنوں کلوز سرکٹ کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں اور ہر آنے جانے والے کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے علاوہ علاقے کی نگرانی سراغ رساں کتوں سے بھی کی جا رہی ہے۔

پاکستان اور زمبابوے کے درمیان دو ٹونٹی ٹونٹی اور تین ایک روزہ میچ بین لاقوامی میچ کھیلے جائیں گے۔ دو ٹونٹی ٹونٹی میچوں کے ٹکٹ گز شتہ روز ہاتھوں ہاتھ بک گئے۔ سیریز کا پہلا میچ جمعہ کو قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے۔