1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو گنا بجلی پیدا کرنے والے کنسنٹریٹد فوٹو وولٹائیک سیل

Afsar Awan26 جولائی 2012

جرمنی کے معروف تحقیقی ادارے فران ہوفر انسٹیٹیوٹ نے ایک جرمن کمپنی Soitec کے لیے ایسے سولر سیل تیار کیے ہیں جو عام سولر سیل کی نسبت سورج کی روشنی سے تقریباً دگنی بجلی پیدا کرتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/15enN
تصویر: DW

ان سولر سیلز کو کنسنٹریٹڈ فوٹو وولٹائیک CPV سیل کا نام دیا گیا ہے۔ Soitec کے مطابق CPV میں دراصل کنسنٹرکس Concentrix ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔ اس میں ایک خصوصی فریسنل لینز کے ذریعے سورج سے حاصل ہونے والی روشنی کو ایک نقطے پر مرتکز کیا جاتا ہے جہاں ایک خصوصی سیمی کنڈکٹر میٹریل سے تیار کردہ ایک انتہائی چھوٹا سولر سیل نصب ہوتا ہے۔

اس کمپنی کے سیلز اینڈ بزنس ڈیویلپمنٹ کے شعبے کے نائب صدرHenning Von Barsewisch نے ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا، ’’یہ فوٹو وولٹیک کی اگلی نسل ہے۔ اس میں ہم ایک چھوٹے لینز کے ذریعے سورج کی روشنی کو ایک بہت ہی چھوٹے سے سولر سیل پر مرتکز کرتے ہیں جو انتہائی بہتر کارکردگی کا حامل ہے۔ اس طرح اس مخصوص نقطے یا لینز کے فوکل پوائنٹ پر سورج کی روشنی کی حدت 500 گنا تک بڑھ جاتی ہے۔‘‘

ایک خصوصی فریسنل لینز کے ذریعے سورج کی روشنی کو ایک نقطے پر مرتکز کیا جاتا ہے جہاں ایک خصوصی سیمی کنڈکٹر میٹریل سے تیار کردہ ایک انتہائی چھوٹا سولر سیل نصب ہوتا ہے
ایک خصوصی فریسنل لینز کے ذریعے سورج کی روشنی کو ایک نقطے پر مرتکز کیا جاتا ہے جہاں ایک خصوصی سیمی کنڈکٹر میٹریل سے تیار کردہ ایک انتہائی چھوٹا سولر سیل نصب ہوتا ہےتصویر: DW

بارزے وش کے بقول CPV کی کارکردگی دیگر سولر سیلز کی نسبت دگنی ہے، ’’اس سیل کی بدولت سورج کی روشنی کی 30 فیصد مقدار بجلی میں تبدیل ہو جاتی ہے جو کسی بھی اور سولر سیل کی نسبت دو گنا بہتر کار کردگی ہے کیونکہ دیگر ٹیکنالوجیز مختلف طرح کے سولر سیل استعمال کرتی ہیں جو زیادہ مؤثر نہیں ہوتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ سیلز زیادہ رقبہ گھیرتے ہیں۔ ہمارے سیل کا سائز چونکہ بہت ہی چھوٹا ہے اس لیے ہم نے خصوصی مادے سے تیار کردہ سیل استعمال کیا ہے۔‘‘

جرمن شہر فرائی برگ میں واقع فران ہوفر انسٹیٹیوٹ ISE، سولر ریسرچ یا شمسی توانائی پر تحقیق کے حوالے سے یورپ کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ اس ادارے میں کنسنٹریٹڈ سولر سیلز کے حوالے سے تحقیق کا آغاز 1980ء کی دہائی میں کیا گیا تھا۔ 2005ء میں اس ادارے نے ’کنسنٹرکس ٹیکنالوجی‘ ایجاد کی جس کی بدولت ایسے سولر سیلوں کی تجارتی سطح پر تیاری کی راہ ہموار ہوئی۔ جرمنی کی ایک معروف سولر کمپنی سوئیٹیک نے فران ہوفر کے کنسنٹرکس سولر ٹیکنالوجی پر مبنی ان سولر سیلوں کی تجارتی پیمانے پر تیاری کے لیے 2009ء میں معاہدہ کیا۔

ب تک اس نظام پر مشتمل 20 پاور پلانٹس دنیا کے مختلف حصوں میں لگائے جا چکے ہیں
ب تک اس نظام پر مشتمل 20 پاور پلانٹس دنیا کے مختلف حصوں میں لگائے جا چکے ہیںتصویر: DW

سوئیٹیک کمپنی کے سیلز اینڈ بزنس ڈیویلپمنٹ شعبے کے نائب صدر بارزے وِش کے بقول بہتر کارکردگی کے باوجود CPV کی قیمت روایتی سولر سیلز سے زیادہ نہیں ہے، ’’بجلی کی قیمت کے حوالے سے دیکھا جائے تو اگر درست مقام پر یعنی جہاں دھوپ تیز ہوتی ہے، اس نظام پر مشتمل پاور پلانٹ لگایا جائے تو اس کی لاگت روایتی سولر پاور پلانٹ کے مقابلے میں کم ہو گی۔‘‘

سوئیٹیک کے مطابق اب تک اس نظام پر مشتمل 20 پاور پلانٹس دنیا کے مختلف حصوں میں لگائے جا چکے ہیں۔ ان میں سے ایک پلانٹ سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ میں بھی لگایا گیا ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: امجد علی