1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا میں گھنے اور قدیم درختوں کی بقا شدید خطرے میں ہے

19 دسمبر 2012

خطہ ارض پر موجود 100 سے 300 سال تک کی عمر کے درخت تیزی سے ناپید ہو رہے ہیں۔ یہی رحجان برقرار رہا تو 30 فیصد پرندے اور جنگلی جانورمحفوظ پناگاہوں سے محروم ہو جائیں گے۔

https://p.dw.com/p/175XY
تصویر: ileiry/Fotolia

سائنس میگزین میں شائع ہونے والی آسٹریلوی اور امریکی یونیورسٹیوں کے ماہرین کی ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زمین پر موجود جنگلی حیات کی اموات کی شرح میں تشویشناک حد تک مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اگر اقدامات نہ لیے گئے تو دنیا بھر کا ماحولیاتی نظام قدیم اور بڑے درختوں کو ہمیشہ کےلیے کھو دے گا ۔

BdT Sturmböen und Gingkobaum in Weimar
جنگلات کی کٹائی کا عمل بھی جاری ہےتصویر: AP

اس تحقیقی کام میں شامل آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے ڈیوڈ لنڈن مئیر کہتے ہیں ’ یہ عالمی مسئلہ ہے اور ایسے لگتا ہے کہ ہر طرح کے جنگلات اس کا شکار ہونے والے ہیں۔ بڑے جانوروں یعنی ہاتھی، چیتے اور سمندری میمل کی تعداد میں دنیا کے مختلف حصوں میں کمی آئی ہے، ایسے شواہد میں اضافے کا مطلب ہے کہ بڑے اور پرانے درختوں کی بقا کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے’

ڈیوڈ نے آسٹیریلیا کی یونیورسٹی جیمز کک اور واشنگٹن یونیورسٹی آف امریکہ کے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر سویڈش جنگلات کے ریکارڈ کا سن 1860 سے مطالعہ کرنے کے بعد یہ رپورٹ مرتب کی ہے۔ اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ دنیا کے تمام خطوں یورپ، ایشیا، آسٹریلیا،

شما لی و جنوبی امریکا، افریقا اور لاطینی امریکا میں 100 سے 300 سال تک کی عمر کے درخت تیزی سے ختم ہو رہے ہیں، جن درختوں کو خطرہ ہے ان میں آسٹریلیا کے پہاڑوں پر دیودار، امریکا کے صنوبر، کیلیفورنیا کے سرخ رنگت والے درخت اور تنزانیہ کے بیوباب درختوں کی بقا کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ ان درختوں کے تیزی سے معدوم ہونے کئی ایک وجوہات ہیں جن میں ماحولیاتی تبدیلیاں، خشک سالی، درجہ حرارت میں اضافی اور کاشت کاری کے سمیت دیگر مقاصد کےلیے جنگلات کی کٹائی شامل ہے۔

Die französische Insel Mayotte
بڑے اور پرانے درختوں کی بقا کو بھی خطرات لاحق ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

تحقیقاتی ٹیم میں شامل جیمز کک یونیورسٹی کے بل لارنس کہتے ہیں یہ بہت ہی پریشان کن رحجان ہے۔ ہم اس سیارے یعنی زمین پر موجود بہت ہی قدیم جنگلات کے نقصان کی بات کر ہے ہیں، ہم سب سے بڑے پھولدار پودوں کی بات کر رہے ہیں، وہ حیاتیات جس کا دنیا کو قدرتی نظم میں رکھنے میں بہت ہی اہم کردار ہے’۔

وہ کہتے ہیں کہ قدیم اور گھنے درخت ماحولیاتی نظام میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، کچھ ماحولیاتی نظاموں میں 30 فیصد سے زائد پرندوں اور جانوروں کی جائے پناہ ہیں۔ یہ نہ صرف جنگلی حیات کےلیے اہم ہیں بلکہ انسانوں کو بہتر اور صحت مندانہ ماحول کی فراہمی میں ان کی اہمیت مسلم ہے۔ تحقیقی رپورٹ میں حکومتوں اور پالیسیاں مرتب کرنے والے حکام پر زور دیا گیا ہے کہ دنیا میں قدیم و گھنے درختوں کی تعداد میں تیزی سے ہوتی کمی کے مسئلے کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے ان کے بچاؤ کےلیے اقدامات کریں سائنسدانوں نے خبر دار کیا ہے کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ان قدیم درختوں کے ساتھ ساتھ ان سے جڑی کئی اور جنگلی حیاتیات بھی صفحہ ہستی سے ناپید ہو جائیں گی۔

(rk / ah (AFP