1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا بھر میں 100 سے زائد صحافی ہلاک

Imtiaz Ahmad30 اکتوبر 2012

رواں سال کے آغاز سے اب تک دنیا بھر میں ایک سو سے زائد صحافی اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے ہلاک ہو چکے ہیں۔ سب سے زیادہ صحافی افریقی ملک صومالیہ میں مارے گئے۔

https://p.dw.com/p/16Zbu
تصویر: picture-alliance/dpa

صحافیوں کی بین الاقوامی فیڈریشن IFJ کے مطابق رواں برس صومالیہ میں کم از کم 16 صحافیوں کو ہلاک کیا گیا۔ آئی ایف جے کے صدر Jim Boumelha کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں پریس کی آزادی کے لیے بہت سارے صحافی اپنی زندگیوں کی قربانی دے رہے ہیں۔ صحافیوں کی بین الاقوامی فیڈریشن کے مطابق سن 2011ء میں مشرق وسطیٰ اور عرب دنیا کے ممالک میڈیا نمائندوں کے لیے سب سے زیادہ خطرناک رہے۔ ان خطوں میں مجموعی طور پر 32 صحافیوں کو ہلاک کیا گیا۔

صحافیوں کی اس تنظیم کے مطابق پاکستان، عراق اور میکسیکو میں گیارہ، گیارہ صحافی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

Syed Saleem Shahzad
شہزاد سلیم کو پاکستان میں ہلاک کیا گیا تھاتصویر: dapd

آئی ایف جے کے صدر کا شکایت کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’یہ ایک اسکینڈل ہے کہ حکومتیں ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھی ہیں اور تشدد کے شکار صحافیوں کے لیے کچھ نہیں کر رہیں‘‘۔

IFJ کا ہیڈ کوارٹر بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں ہے اور دنیا بھر میں صحافیوں کی 175 تنظیمیں اس کا حصہ ہیں۔ مجموعی طور پر یہ بین الاقوامی فیڈریشن دنیا بھر کے چھ لاکھ صحافیوں کے مفادات کی نمائندگی کرتی ہے۔

سالانہ بنیادوں پر صحافیوں کی ہلاکتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سن 2010ء میں 94 صحافی ہلاک ہوئے تھے اور سن 2011ء میں ان کی تعداد 106 رہی۔

آئی ایف جے کی سیکرٹری جنرل Beth Costa کا کہنا ہے، ’’میڈیا میں اکثر کیمرہ مینوں، ڈرائیوروں اور دیگر ملازمین کی زندگیوں کو بھی خطرہ لاحق رہتا ہے‘‘۔

آئی ایف جے کے صدر کے مطابق دنیا بھر کے انسانوں کا حق ہے کہ وہ معلومات حاصل کر سکیں۔ لیکن کئی لوگوں کو صحافیوں کی رپورٹیں پسند نہیں آتیں، جس وجہ سے یا تو صحافیوں کو خاموش کروا دیا جاتا ہے اور اگر وہ باز نہ آئیں تو انہیں ہلاک کر دیا جاتا ہے۔

ia /aa(dpa)