1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمجنوبی افریقہ

جنوبی افریقی ریپ اسٹار’آکا‘ کو قتل کر دیا گیا

11 فروری 2023

پینتیس سالہ اسٹار ریپر کی ہلاکت پر جنوبی افریقہ میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ آکا نے اس سال کے آغاز پر ’پراڈا‘ کے نام سے اپنی ایک البم بھی جاری کی تھی۔

https://p.dw.com/p/4NMxa
Südafrika Rapper Kiernan Forbes AKA
تصویر: RAJESH JANTILAL/AFP

جنوبی افریقہ  کے ریپ اسٹار آکا کو جمعہ کے روز ساحلی شہر ڈربن میں ایک مشہور نائٹ کلب کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس پینتیس سالہ ریپیر کا اصل نام کیرنن فوربس تھا تاہم وہ آکا کے نام سے مشہور تھے۔ پولیس کے مطابق انہیں جمعہ دس فروری کی رات اس وقت گولی مار دی گئی جب وہ ایک شخص کے ہمراہ ایک ریستوراں سے نکلنے کے بعد اپنی کار کی طرف بڑھ رہے تھے۔

Südafrika Rapper Kiernan Forbes AKA
آکا کا اصل نام کیرنن فوربس اور عمر پینتس سال تھی تصویر: RAJESH JANTILAL/AFP

پولیس نے ایک بیان میں کہا، ''مبینہ طور پر دو مسلح مشتبہ افراد سڑک کے پار سے ان کے پاس آئے تھے اور پھر ان مشتبہ افراد نے آکا اور ان کے ساتھی کو قریب سے گولی مار دی۔‘‘ آکا کے والدین  ٹونی اور لِن فوربس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں لکھا، ''ہمارے بیٹے کو (اس کی زندگی میں) پیار کیا گیا تھا، اور اس نے بدلے میں پیار ہی دیا تھا۔‘‘

پولیس نے ابھی تک فائرنگ کے محرکات کا تعین نہیں کیا تاہم اس بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔

آکا کی موت کے بعد خراج تحسین اور غصہ

آکا کو امریکہ میں بلیک انٹرٹینمنٹ ٹیلی ویژن (BET) ایوارڈ کے لیے کئی بار نامزد کیا گیا تھا اور وہ ایک بار ایم ٹی وی یورپ میوزک ایوارڈ کے لیے بھی  نامزد کیے گئے تھے۔

وہ 'لیمنز (لیمونیڈ)‘ اور 'فیلا ان ویرساچے‘ جیسی کامیاب فلموں کے لیے بھی جانے جاتے تھے اور اس سال کے شروع میں انہوں نے اپنی  البم 'پراڈا‘ ریلیز کی تھی۔

جنوبی افریقہ کے فن و ثقافت  کے محکمے نے آکا کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور انہیں ایک ایسے فنکار کے طور پر یاد کیا جس نے ''وہ جہاں بھی گیا، جنوبی افریقہ کا پرچم بلند کیا۔‘‘

جنوبی افریقہ میں مرکزی اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک الائنس  نے کہا  ہے کہ آکا کے قتل کے نقصان کو بہت سے لوگوں نے محسوس کیا ہے جو اس کی موسیقی سے متاثر تھے۔‘‘

ایک اور اپوزیشن جماعت اکنامک فریڈم فائٹرز نے کہا، ''جنوبی افریقہ میں جرائم قابو سے باہر ہیں اور شہریوں کا قتل معمول بن گیا ہے۔‘‘

جنوبی افریقہ میں فائرنگ کے واقعات عام ہیں، جہاں دنیا میں قتل کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ بہت سے لوگوں کے پاس ذاتی تحفظ کے لیے لائسنس یافتہ آتشیں اسلحہ بھی موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس ملک مہلک غیر قانونی اسلحہ بھی عام  ہے۔

ش ر / م م ( اے ایف پی، ڈی ڈبلیو ذرائع)