1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی یوکرائنی تنازعے کے لیے پُراُمید نہیں: اشٹائن مائر

عابد حسین19 نومبر 2014

جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر اشٹائن مائر آج روسی دارالحکومت ماسکو پہنچے۔ ماسکو میں انہوں نے اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کرنے کے علاوہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ روس جانے سے قبل وہ یوکرائن بھی گئے۔

https://p.dw.com/p/1DpUK
تصویر: picture alliance/AP Photo/I. Sekretarev

جرمن وزیر خارجہ کا روسی دورہ اصل میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن بیرگ کی جانب سے یوکرائنی سرحد پر روس کی بھاری فوجی نقل و حرکت کے تناظر میں ہے۔ روسی میں جرمن وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ملاقات کرنے کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا۔ اِس پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ مشرقی یوکرائن کے تنازعے کی صورت حال کی موجودہ شکل دیکھتے ہوئے وہ کہہ سکتے ہیں کہ کوئی خوش آئند پیش رفت نہیں ہو رہی۔

رواں برس جولائی کے بعد سے اشٹائن مائر پہلے یورپی وزیر خارجہ ہیں، جو روسی دارالحکومت پہنچے۔ روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر اور زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے وہ یہ کہہ سکتے ہیں تنازعے کے حل کے لیے جرمن حکومت پُرامید نہیں ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوکرائنی بحران کی وجہ سے انتہائی خطرناک صورت حال افزائش پا رہی ہے۔ اشٹائن مائر نے مشرقی یوکرائن میں فائر بندی کی بار بار خلاف ورزی پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔

اپنی پریس کانفرنس اشٹائن مائر نے تنازعے کے تمام فریقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پانچ ستمبر کی ڈیل کا احترام کریں۔ پانچ ستمبر کو بیلا روس کے دارالحکومت مِنسک میں فائر بندی معاہدہ طے پایا تھا۔ اشٹائن مائر کا کہنا تھا کہ مِنسک ڈیل کوئی بہترین اور مکمل ڈیل نہیں لیکن یہی ایک دستاویز موجود ہے اور اِسے تمام اہم اور کلیدی اقوام اور بلاک کی حمایت حاصل ہے۔ جرمن وزیر خارجہ کا اشارہ یورپی یونین، امریکا، روس اور یوکرائن کی جانب تھا۔ دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاورروف کا کہنا تھا کہ روس اور یورپی اقوام کے تعلقات میں فریقین نے یوکرائنی تنازعے میں ناقابلِ واپسی کی لکیر کو ابھی پار نہیں کیا ہے۔

یوکرائنی تنازعے کے پرامن حل کے لیے کلیدی کردار ادا کرنے والے ملکوں میں جرمن بھی شامل ہے۔ روس روانگی سے قبل جرمن وزیر خارجہ نے ثالثی کے عمل یوکرائن کا دورہ بھی کیا۔ کییف پہنچ کر انہوں نے وزیراعظم ارسینی یاسینییُک سے ملاقات کی۔ یوکرائنی وزیراعظم نے روس کے ساتھ امریکی حمایت یافتہ مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے پر زور دیا۔ اُدھر نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اسٹولٹن بیرگ نے مغربی دفاعی اتحاد کی رُکن ریاستوں کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں کہا کہ روس پرامن مذاکرات کے سلسلے یا مسلسل تنہائی کے راستے میں سے کسی ایک کا انتخاب کر سکتا ہے۔