1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن سیٹلائٹس دنیا کا تھری ڈی نقشہ تیار کرنے میں مصروف

افسر اعوان29 مئی 2014

جرمنی کے دو مصنوعی سیارے ہماری زمین کے تمام حصوں کی مختلف زایوں سے تصاویر بنانے میں مصروف ہیں۔ یہ تصاویر دراصل زمین کا ایک سہ جہتی یا تھری ڈی نقشہ بنانے کے منصوبے کا حصہ ہیں۔

https://p.dw.com/p/1C8mu
تصویر: DLR

خلائی تحقیق کے جرمن ادارے (DLR) نے ان سیٹلائٹس سے حاصل ہونے والی تصاویر کے ذریعے دنیا کے دو مقامات کے انتہائی تفصیلی تھری ڈی ماڈل تیار کیے ہیں جو انٹرنیٹ پر عام لوگوں کے لیے بھی دستیاب ہیں۔ جن دو مقامات کے تھری ڈی نقشے تیار کیے گئے ہیں ان میں آسٹریلیا کا ’فلنڈرز رینجرز نیشنل پارک‘ اور امریکا کا ’بیڈلینڈز نیشنل پارک‘ شامل ہیں۔

زمین کا مکمل تھری ڈی جغرافیائی نقشہ منصوبے کے مطابق 2015ء کے آخر تک سائنسی مقاصد کے لیے مکمل ہونا ہے
زمین کا مکمل تھری ڈی جغرافیائی نقشہ منصوبے کے مطابق 2015ء کے آخر تک سائنسی مقاصد کے لیے مکمل ہونا ہےتصویر: DLR

سطح زمین کی میپنگ یا سلسلہ وار تصاویر اتارنے کا یہ کام جرمنی کے دو راڈار سیٹلائٹس انجام دے رہے ہیں، جو سطح زمین سے 514 کلومیٹر کے فاصلے پر زمینی مدار میں آگے پیچھے گردش کر رہے ہیں۔ یہ سیارے زمین کے گرد اس طرح گردش کر رہے ہیں کہ ان کی حرکت زمین کے ایک بگولے کی سی شکل میں ہے۔

اس پراجیکٹ کا آغاز جون 2010ء میں کیا گیا تھا۔ اس میں شامل TanDEM-X اور TerraSAR-X نامی سیٹلائٹس تب سے اب تک کرہ زمین کے گرد گردش کرتے ہوئے 800 ملین کلومیٹرز کا سفر طے کر چکے ہیں۔ جرمن ایرو اسپیس DLR کے مطابق اس دوران یہ دونون مصنوعی سیارے زمین کی تمام سطح کا دو مرتبہ اسکین مکمل کر چکے ہیں۔

دو سیٹلائٹس سطح زمین سے 514 کلومیٹر کے فاصلے پر زمینی مدار میں آگے پیچھے گردش کر رہے ہیں
دو سیٹلائٹس سطح زمین سے 514 کلومیٹر کے فاصلے پر زمینی مدار میں آگے پیچھے گردش کر رہے ہیںتصویر: DLR

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق ان سیاروں سے حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں زمین کا مکمل تھری ڈی جغرافیائی نقشہ منصوبے کے مطابق 2015ء کے آخر تک سائنسی مقاصد کے لیے مکمل ہونا ہے۔

DLR کی خاتون ترجمان مانوئیلا براؤن Manuela Braun کے مطابق ان سیٹلائٹس سے حاصل ہونے والی تصاویر کے کئی دیگر استعمالات میں سے ایک ایسے علاقوں کا پتہ لگانا بھی شامل ہے، جہاں سیلاب آنے کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان سیاروں کی تصاویر کی مدد سے جو تھری ڈی نقشہ تیار ہوا ہے اس میں راستوں اور میدانوں کے مختلف مقامات پر موجود سطح کا تھوڑا سا فرق بھی واضح طور دیکھا جا سکتا ہے۔

آسٹریلیا اور امریکا کے نیشنل پارکس کے جو ماڈلز تیار کیے گئے ہیں وہ DLR کے پراجیکٹ TanDEM-X کے سائنس سرور پر دستیاب ہیں۔