جرمن سیٹلائٹس دنیا کا تھری ڈی نقشہ تیار کرنے میں مصروف
29 مئی 2014خلائی تحقیق کے جرمن ادارے (DLR) نے ان سیٹلائٹس سے حاصل ہونے والی تصاویر کے ذریعے دنیا کے دو مقامات کے انتہائی تفصیلی تھری ڈی ماڈل تیار کیے ہیں جو انٹرنیٹ پر عام لوگوں کے لیے بھی دستیاب ہیں۔ جن دو مقامات کے تھری ڈی نقشے تیار کیے گئے ہیں ان میں آسٹریلیا کا ’فلنڈرز رینجرز نیشنل پارک‘ اور امریکا کا ’بیڈلینڈز نیشنل پارک‘ شامل ہیں۔
سطح زمین کی میپنگ یا سلسلہ وار تصاویر اتارنے کا یہ کام جرمنی کے دو راڈار سیٹلائٹس انجام دے رہے ہیں، جو سطح زمین سے 514 کلومیٹر کے فاصلے پر زمینی مدار میں آگے پیچھے گردش کر رہے ہیں۔ یہ سیارے زمین کے گرد اس طرح گردش کر رہے ہیں کہ ان کی حرکت زمین کے ایک بگولے کی سی شکل میں ہے۔
اس پراجیکٹ کا آغاز جون 2010ء میں کیا گیا تھا۔ اس میں شامل TanDEM-X اور TerraSAR-X نامی سیٹلائٹس تب سے اب تک کرہ زمین کے گرد گردش کرتے ہوئے 800 ملین کلومیٹرز کا سفر طے کر چکے ہیں۔ جرمن ایرو اسپیس DLR کے مطابق اس دوران یہ دونون مصنوعی سیارے زمین کی تمام سطح کا دو مرتبہ اسکین مکمل کر چکے ہیں۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق ان سیاروں سے حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں زمین کا مکمل تھری ڈی جغرافیائی نقشہ منصوبے کے مطابق 2015ء کے آخر تک سائنسی مقاصد کے لیے مکمل ہونا ہے۔
DLR کی خاتون ترجمان مانوئیلا براؤن Manuela Braun کے مطابق ان سیٹلائٹس سے حاصل ہونے والی تصاویر کے کئی دیگر استعمالات میں سے ایک ایسے علاقوں کا پتہ لگانا بھی شامل ہے، جہاں سیلاب آنے کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان سیاروں کی تصاویر کی مدد سے جو تھری ڈی نقشہ تیار ہوا ہے اس میں راستوں اور میدانوں کے مختلف مقامات پر موجود سطح کا تھوڑا سا فرق بھی واضح طور دیکھا جا سکتا ہے۔
آسٹریلیا اور امریکا کے نیشنل پارکس کے جو ماڈلز تیار کیے گئے ہیں وہ DLR کے پراجیکٹ TanDEM-X کے سائنس سرور پر دستیاب ہیں۔