1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تھائی لینڈ میں فوجی بغاوت پر امریکا کا شدید ردعمل

عاطف توقیر24 مئی 2014

تھائی لینڈ میں فوجی بغاوت اور مارشل لا کے نفاذ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکا نے اپنے اس اتحادی ملک کی فوجی امداد معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1C60a
تصویر: PORNCHAI KITTIWONGSAKUL/AFP/Getty Images

امریکا حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تھائی لینڈ کو ملنے والی امداد میں سے فوجی تعاون کی مد میں دی جانے والی رقم معطل کی جا رہی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ سرمایہ تھائی لینڈ کو دی جانے والی کل امداد کا ایک تہائی بنتا ہے۔

واضح رہے کہ تھائی لینڈ میں چند روز قبل فوج نے حکومت کو برطرف کرتے ہوئے ملکی اقتدار اپنے ہاتھوں میں لے لیا تھا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے امریکی شہریوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ تھائی لینڈ کے سفر سے گریز کریں۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہیرف کے مطابق امریکا تھائی لینڈ کو دی جانے والی مجموعی امداد کی معطلی پر بھی غور کر رہا ہے۔ امریکا نے گزشتہ برس تھائی لینڈ کو مجموعی طور پر ساڑھے دس ملین ڈالر امداد دی تھی۔

میری ہیرف کا کہنا تھا، ’’ہم نے فی الحال تھائی لینڈ کی فوجی تربیت کے شعبے میں دی جانے والی ساڑھے تین ملین ڈالر کی امداد معطل کی ہے۔‘‘

Thailand Armee Sicherheit Kriegsrecht
تھائی لینڈ میں فوج نے اقتدار پر قبضہ کر لیا ہےتصویر: REUTERS

ان کا مزید کہنا تھا، ’’ہم نظرثانی کر رہے ہیں کہ دیگر شعبہ ہائے جات میں جاری پروگرامز بھی معطل کر دیے جائیں۔‘‘

ہیرف کا کہنا تھا کہ امریکا دس رکنی آسیان کی دی جانے والی اس امداد کی معطلی پر بھی غور کر رہا ہے، جس کا تعلق تھائی لینڈ سے ہے۔ ہارف نے کہا کہ ان امریکی اقدامات کا مقصد تھائی لینڈ کی فوجی حکومت کو ایک واضح پیغام دینا ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ تھائی لینڈ میں فوج فوری طور پر جمہوریت بحال کرے اور اس بے یقینی کی صورت حال میں انسانی حقوق کا احترام کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی قانون کے مطابق واشنگٹن حکومت ایسے ممالک کو دی جانے والی امداد کی معطلی کی پابند ہے، جہاں فوج منتخب حکومت کا تختہ الٹے۔

دوسری جانب تھائی لینڈ نے سابق وزیراعظم ینگ لک شناواترا سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں کو حراست میں لے لیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے جاری سیاسی بحران کے تناظر میں تھائی لینڈ کی فوج نے چند روز قبل عبوری حکومت کا تختہ الٹتے ہوئے مارشل لا نافذ کر دیا تھا۔ اس کے بعد فوج نے عوامی ردعمل کو روکنے کے لیے ملک بھر میں کرفیو کے نفاذ کا اعلان بھی کیا تھا۔