1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’برطانیہ ورلڈ بینک کا سب سے بڑا ڈونر‘

ندیم گِل24 دسمبر 2013

برطانیہ ورلڈ بینک کے پسماندہ ملکوں کے لیے مختص فنڈ کے لیے رقوم مہیا کرنے والے ملکوں میں سب سے آگے نکل گیا ہے۔ اس کے بعد امریکا، جاپان اور جرمنی کے نام آتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1AgCd
تصویر: picture-alliance/dpa

ان ملکوں کی یہ رینکنگ ورلڈ بینک کی انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) کو مہیا کردہ رقوم کے حجم کے تناطر میں کی گئی ہے۔ سب سے زیادہ رقوم فراہم کرنے والے ملک کو بینک کی ترقیاتی پالیسیوں میں اضافی اثر و رسوخ بھی حاصل ہوتا ہے۔ ساتھ ہی وہ ملک اس بات پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے کہ فنڈز کس طرح استعمال کیے جائیں۔

ورلڈ بینک ہر تین سال بعد اپنے امیر ارکان سے آئی ڈی اے کے لیے رقوم جمع کرتا ہے جو 82 غریب ملکوں کو گرانٹس یا کم شرح سود پر قرضوں کی صورت میں فراہم کی جاتی ہیں۔

گزشتہ ہفتے روسی دارالحکومت ماسکو میں اسی مقصد کے لیے ایک اجلاس منعقد ہوا۔ بعد ازاں ورلڈ بینک نے کہا کہ مجموعی طور پر 52 بلین ڈالر کے وعدے کیے گئے ہیں، تاہم بینک نے آئندہ مارچ تک یہ بتانے سے انکار کر دیا ہے کہ کس ملک نے کتنی رقم فراہم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

تاہم گزشتہ ہفتے جاری کیے گئے ایک وزارتی بیان کے مطابق برطانیہ نے آئندہ تین برس کے لیے گرانٹس کی مَد میں 4.6 بلین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے جبکہ رعایتی قرضوں کی مَد میں مزید 500 ملین ڈالر کی فراہمی کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔

USA Wirtschaft Washington DC Zentrale der Weltbank Gebäude Logo
ورلڈ بینک انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے ذریعے پسماندہ ملکوں کی مدد کرتا ہےتصویر: ullstein bild - Fotoagentur imo

IDA کے ڈونرز کی فہرست میں دوسرے نمبر پر امریکا ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کی ایک ترجمان کے مطابق گرانٹس کی مَد میں 3.9 بلین ڈالر دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ آئندہ برس کا مالیاتی بجٹ طے پا جانے پر واشنگٹن حکومت اس رقم میں اضافے کی کوشش کرے گی۔

گرانٹس کے تناظر میں ورلڈ بینک کو رقوم فراہم کرنے کے سلسلے میں جاپان کا نمبر تیسرا ہے۔ ماسکو میں ہونے والے اجلاس کی معلومات رکھنے والے ذرائع نے بتایا ہے کہ جاپان نے بھی بڑی رقوم کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔ تاہم ان ذرائع نے ان رقوم کا حجم نہیں بتایا۔

اس فہرست میں جرمنی چوتھے نمبر پر ہے۔ ترقیاتی امداد کی وزارت کی ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ 2.2 بلین ڈالر کے وعدے کیے گئے ہیں۔

اقتصادی بحران کے تناظر میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ آئی ڈی اے کے لیے فراہم کی گئی رقوم میں سے کچھ گرانٹس کے بجائے کم شرح سود والے قرضوں کی شکل میں دیے جانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ تقریباﹰ چار بلین ڈالر رعایتی قرضوں سے حاصل ہوں گے۔

چھالیس ڈونر ملکوں نے ایک ڈسکاؤنٹ ریٹ طے کیا جس کے تحت ہر قرضے کا ایک چھوٹا حصہ ’گرانٹ کے برابر‘ ہو گا۔

یہ رقوم آئی ڈی اے کے لیے یکم جولائی 2014ء سے استعمال میں لائی جائیں گی۔ یہ پروگرام 1960ء میں شروع ہوا تھا اور اس وقت سے مجموعی طور پر زیادہ رقوم فراہم کرنے والا ملک امریکا ہے۔ اس کے بعد جاپان اور برطانیہ کا نمبر آتا ہے۔