1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے، اقوام متحدہ

15 اپریل 2024

اسرائیل پر ایران کے حملے کے بعد اتوار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلا نتیجہ رہا۔ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کو امن کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4elLy
سلامتی کونسل
اسرائیل پر ایران کے حملے کے بعد اتوار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلا نتیجہ رہاتصویر: Yuki Iwamura/AP/picture alliance

اسرائیل کی درخواست پرطلب کردہ 14 اپریل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس کسی نتیجہ کے بغیر رہا۔ اسرائیل نے ایران کی جانب سے تین سو سے زائد ڈرون اور میزائل حملوں کے تناظر میں ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش نے تمام ممالک کو خبر دار کیا کہ ایران کے خلاف انتقامی کارروائیوں سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ نہ کریں۔

ایران، اسرائیل تناؤ اور پاکستان کی ممکنہ حکمت عملی

ننانوے فیصد ایرانی ڈرون اور میزائل تباہ کر دیے، اسرائیل

انہوں نے اسرائیل پر ایران کے حملے اور دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کی بھی مذمت کی اور کہا کہ اقو ام متحدہ کا چارٹر کسی بھی ریاست کی علاقائی سالمیت کے خلاف طاقت کے استعمال کو روکتا ہے۔ انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ''مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے اور خطے کو تباہ کن جنگ کے خطرے کا سامنا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ کشیدگی کو کم کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہر ہ کیا جائے۔''

گوٹیریش نے کہا،'' نہ تو خطہ اور نہ ہی دنیا مزید جنگ کی متحمل ہو سکتی ہے اور اب تباہی کے دہانے سے پیچھے ہٹ جانے کا وقت آگیا ہے۔''

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش نے تمام ممالک کو خبر دار کیا کہ ایران کے خلاف انتقامی کارروائیوں سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ نہ کریں
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش نے تمام ممالک کو خبر دار کیا کہ ایران کے خلاف انتقامی کارروائیوں سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ نہ کریںتصویر: Yuki Iwamura/AP Photo/picture alliance

'ہم نے اپنے دفاع کے حق کا استعمال کیا'، ایران

ایران کا کہنا تھا کہ اس نے یہ حملہ دمشق میں اس کے سفارت خانے پر ہونے والے حملے کے جواب میں کیا۔ اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایراوانی نے کہا، ''اسلامی جمہوریہ ایران اپنے دفاع کا بنیادی حق استعمال کر رہا ہے۔''

ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ ''سلامتی کونسل بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کا اپنا فرض نبھانے میں ناکام رہی ہے- اس لیے تہران کے پاس جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ ان کا ملک کشیدگی یا جنگ نہیں چاہتا لیکن کسی بھی خطرے یا جارحیت کا جواب دے گا۔''

ایران اسرائیل کشیدگی، مزید امریکی فوجی مشرق وسطیٰ روانہ

ایران جلد ہی اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے، جو بائیڈن کا انتباہ

ایران کا مزید کہنا تھا کہ ''اب وقت آگیا ہے کہ سلامتی کونسل اپنی ذمہ داری نبھائے اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو درپیش حقیقی خطرے سے نمٹے۔''

ایرانی سفیر نے اسرائیل کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور خبردار کیا کہ اگر امریکہ نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی شروع کی تو ایران مناسب ردعمل کا حق استعمال کرے گا۔

اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر گیلاد ایردان
اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر گیلاد ایردان نے ایران پر بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگایاتصویر: Fatih Aktas/Anadolu/picture alliance

'ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی'، اسرائیل

اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر گیلاد ایردان نے ایران پر بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے اراکین سے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے اور پاسداران اسلامی انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ''دہشت گردی کے عالمی اسپانسر ایران نے خطے اور دنیا کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والے کے طورپر اپنا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ لہذا سلامتی کونسل اسلامی جمہوریہ ایران کے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دے اور قبل اس کے کہ بہت تاخیر ہوجائے ایران پر تمام ممکنہ پابندیاں عائد کرے۔''

اسرائیلی سفیر نے کہا،''ایران کو اس کے بھیانک جرائم کی بھاری قیمت اداکرنی پڑے گی۔''

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایراوانی
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایراوانی نے کہا،اسلامی جمہوریہ ایران اپنے دفاع کا بنیادی حق استعمال کر رہا ہےتصویر: Fatih Aktas/Anadolu/picture alliance

امریکہ اسرائیل کی جوابی کارروائی میں حصہ نہیں لے گا

وائٹ ہاوس نے ایران کے خلاف اسرائیل کی کسی بھی ممکنہ جوابی کارروائی میں حصہ لینے سے منع کردیا ہے۔

وائٹ ہاوس کے قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے این بی سی کے ایک پروگرام میں کہا، ''ہم نہیں چاہتے کہ ایران کے ساتھ جنگ میں اضافہ ہو۔'' انہوں نے کہا، ''صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انہوں نے نیتن یاہو کو بتادیا ہے کہ امریکہ اسرائیل کی اپنے دفاع میں مدد جاری رکھے گا لیکن وہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا۔''

جان کربی نے مزید کہا، ''صدر بائیڈن کئی بار کہہ چکے ہیں کہ ہم خطے میں وسیع تر جنگ نہیں چاہتے۔ ہم ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے اور مجھے لگتا ہے کہ میں اسے اسی پر چھوڑ دوں گا۔''

ج ا/ ص ز، ش ر (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)